شیوسینا (یوبی ٹی) کے لیڈر نے کہا کہ ناگپور سے بیٹھ کروہ(چندر شیکھر باونکولے) کہتے ہیں کہ پانچ تاریخ کو سرکار بنے گی اور حلف برداری ہوگی،میرا سوال ہے کہ کیا وہ ریاست کے گورنر ہیں؟
EPAPER
Updated: December 02, 2024, 12:33 PM IST | Agency | Mumbai
شیوسینا (یوبی ٹی) کے لیڈر نے کہا کہ ناگپور سے بیٹھ کروہ(چندر شیکھر باونکولے) کہتے ہیں کہ پانچ تاریخ کو سرکار بنے گی اور حلف برداری ہوگی،میرا سوال ہے کہ کیا وہ ریاست کے گورنر ہیں؟
مہاراشٹر میں مہایوتی اور مہاوکاس اگھاڑی میں شدید لفظی جنگ نے زور پکڑلیا ہے۔شیوسینا (یوبی ٹی ) کے ترجمان اور رکن پارلیمان سنجے راؤت نے کہا کہ’’اسمبلی الیکشن کے نتائج آنے کو اتنے دن ہوگئے ہیں، ان کے(مہایوتی کے) پاس بھاری اکثریت ہے، لیکن پھر بھی ان لوگوں نے راج بھون پہنچ کر حکومت سازی کا دعویٰ پیش نہیں کیا ہے۔فرض کیجئے کہ ان کے پاس اگر کم سیٹیں ہوتیں اور ہمارے پاس اکثریت ہوتی تو اس کے باوجود یہ لوگ راج بھون میں بھاگ بھاگ کر جاتے اور حکومت سازی کی دعویداری کرتے۔‘‘
راؤت نے مزید کہا کہ انتخابی نتائج کے اتنے دن گزرجانے کے بعد بھی مہایوتی لیجلسیٹیو گروپ کے لیڈر کا انتخاب نہیں کرپائی ہے، وہ لوگ عوام کو بے وقوف بنارہے ہیں۔ اخباری نمائندوں سے بات چیت کے دوران سنجے راؤت نے ایک سوال کےجواب میں مہاراشٹر بی جے پی کے صدر چندرشیکھر باونکولے پر شدید تنقید کی ۔ راؤت نے کہاکہ ’’ وہ ناگپور سے بیٹھ کر کہتے ہیں کہ ۵؍ تاریخ کو سرکار بنے گی اور حلف برداری کی تقریب منعقد ہوگی۔ میں پوچھتا ہوں کہ کیا وہ گورنر ہیں؟ یا پھر ان لوگوں کے پاس گورنر کی طاقت آگئی ہے؟ ‘‘ راؤت نے مزید کہا کہ ’’ہم سبھی دیکھ رہے ہیں کہ ای وی ایم میں کس طرح کی گڑبڑی ہوئی ہے، پیسوں کا کھیل بھی کیا گیا ہے، ان کی ساری سرگرمیوں کے خالف ہم جلد ہی بہت بڑی تحریک چلانے کی تیاری کررہے ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: ای وی ایم ہیکنگ کے دعوےپر ایف آئی آر درج
مہاراشٹر میں اب تک صدر راج کیوں نافذ نہیں ہوا: آدتیہ ٹھاکرے
حکومت سازی کے متعلق شیوسینا (یوبی ٹی ) کے لیڈر اورنومنتخب رکن اسمبلی آدتیہ ٹھاکرے نے بی جے پی پر تنقید کی ہے۔ آدتیہ نے ایکس پوسٹ میں کہا کہ ’’حکومت سازی کا دعویٰ کئے بغیر حلف برداری کی تاریخ کا یکطرفہ اعلان کرنا سراسر بدنظمی ہے۔ ‘‘ شیوسینا لیڈر نے مزید کہا کہ ’’اسمبلی انتخابات کے نتائج کے اعلان کو ایک ہفتے سے زائد کا وقت ہوگیا ہے، اسکے بعد بھی وزیراعلیٰ پر فیصلہ کرنے اور سرکار بنانے میں مہایوتی کی ناچاری مہاراشٹر کی بے عزتی ہے۔ انہوں نے یہ بھی سوال کیا کہ ’’ابھی تک ریاست میں صدر راج نافذ کیوں نہیں کیا گیا؟انہوں نے کہا کہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ قانون صرف اپوزیشن پارٹیوں پر ہی لاگو ہوتے ہیں۔ کچھ ’خاص لوگ‘ کیلئے نہیں ہے۔ حکومت سازی کا دعویٰ پیش کئے بغیر اور گورنر کو اکثریت ثابت کئے بغیر یک طرفہ حلف برداری کی تاریخ کا اعلان کرنا پوری طرح سے من مانی اور بدنظمی ہے۔اس دوران کارگزار وزیراعلیٰ بھی چھٹی ہے