Updated: March 29, 2024, 4:06 PM IST
| Haigue
عالمی عدالت نے اسرائیل فلسطین جنگ کے معاملے کی سماعت کرتے ہوئے اسرائیل کو حکم جاری کیا ہے کہ وہ غزہ میں بلاتاخیر انسانی امداد کی رسائی کو ممکن بنانے کیلئے فوری اقدامات کرے۔ عدالت نے کہا کہ غزہ میں فلسطینی بڑے پیمانے پر بھکمری اور قحط کا سامنا کر رہے ہیں۔ عدالت نے اسرائیل کو ایک ماہ میں جوابی رپورٹ داخل کرنے کی ہدایت دی ہے۔
عالمی عدالت میں جاری کارروائی۔ تصویر: ایکس
جمعرات کو عالمی عدالت کے ججوں نے اسرائیل کو حکم جاری کیا کہ وہ غزہ میں بغیر تاخیر انسانی امداد کی رسائی کو ممکن بنانے کیلئے فوری اقدامات کرے۔ عالمی عدالت نے جمعرات کو اسرائیل کو جاری کئے جانے والے اپنے حکم میں کہا کہ غزہ کے فلسطینی بدترین حالات کا سامنا کر رہے ہیں اور محصور خطے میں تیزی سے بھکمری اور قحط میں اضافہ ہو رہا ہے۔ عدالت نے نشاندہی کی کہ فلسطینی نہ صرف یہ کہ قحط کے دہانے پر کھڑے ہیں بلکہ وہ قحط جیسی صورتحال سے گزر رہے ہیں۔
عدالت میں ججوں نے اسرائیل حماس جنگ کے معاملے میں سماعت کے دوران کہا کہ یو این کی ایجنسی برائے انسانی معاملات کے مطابق غزہ میں تقریباً ۳۱؍ افراد، جن میں ۲۷؍ بچے ہیں، اب تک بھکمری کے سبب ہلاک ہو چکے ہیں۔ عدالت نے اسرائیل سے کہا کہ وہ تمام ضروری اور فوری اقدامات کرے تا کہ فلسطینی خطے میں بلاتاخیر بنیادی انسانی ضروریات جیسے پانی، غذا اور ایندھن کی رسائی ممکن ہو سکے۔ خیال رہے کہ عالمی عدالت کے پاس ایسا کوئی میکانزم نہیں ہے کہ وہ اپنے فیصلوں کو نافذ کر سکے۔
واضح رہے کہ یہ نیا اقدام جنوبی افریقہ کی درخواست کے بعد سامنے آیا ہے۔ جنوبی افریقہ نے عالمی عدالت میں اسرائیل کو غزہ میں نسل کشی کا مرتکب ٹھہرایا تھا۔ جنوری میں عالمی عدالت نے اسرائیل کو حکم جاری کیا تھا کہ وہ اس بات کی یقین دہانی کرے کہ اس کے افسران نسل کشی جیسی کوئی بھی کارروائیاں انجام نہ دیں۔
جمعرات کو سماعت کے دوران بھی عدالت نے اپنے جنوری کے حکم کا حوالہ دیا اور کہا کہ اسرائیل کو اس بات کو یقینی بنانا چاہئے کہ پورے غزہ میں بنیادی ضروریات کی تکمیل ممکن ہو سکے۔
یہ بھی پڑھئے: غزہ: اسرائیلی حملوں میں ۶۲؍فلسطینی جاں بحق، بھکمری سے بچےکی موت
ججوں نے مزید کہا کہ اسرائیل غزہ میں انسانی امداد کی رسائی کو ممکن بنانے کیلئے غذائی امداد کی وسعت کو بڑھائے، لینڈ کراسنگ پوائنٹس کی تعداد بڑھائے اور جب تک ضروری ہو تب تک انہیں کھلا رکھے۔ عدالت نے اسرائیل کو حکم جاری کیا ہے کہ وہ ایک ماہ کے اندر رپورٹ داخل کرے کہ اس نے عدالت کے حکم کی پاسداری کی یا نہیں؟ عدالت نے کہا کہ اس معاملے میں اسرائیل کے فوری جواب کی ضرورت نہیں ہے۔
خیال رہے کہ ۷؍ اکتوبر کو حماس کے حملے کے بعد اسرائیل نے غزہ میں اپنی کارروائیاں شروع کی تھیں۔ اس کے نتیجے میں اب تک ۳۲؍ ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک جبکہ ۷۰؍ ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں جن میں بڑی تعداد بچوں اور خواتین کی ہے۔ اسرائیل نے غزہ میں انسانی امداد کے داخلے کیلئے لینڈ کراسنگ پوائنٹس بند کر دیئے ہیں جس کی وجہ سے غزہ میں انسانی امداد کی رسائی مشکل ہو گئی ہے۔ یو این کی حقوق انسانی ایجنسی کی نمائندہ فرانسسکا البانیز نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ اسرائیل غزہ میں نسل کشی کی کارروائیاں انجام دہے رہا ہے۔