• Wed, 12 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

آئی آئی ٹی ممبئی نے انتہا پسندوں کی تنقید کے باوجود رمضان انتظامات کا دفاع کیا

Updated: February 11, 2025, 10:17 PM IST | Mumbai

انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی ممبئی( آئی آئی ٹی بی )رمضان المبارک کے دوران اپنے مسلمان طلباء کے لیے سحری اور افطار کے انتظامات کرنے پر دائیں بازو کی تنظیموں کی تنقید کی زد میں آ گیا ۔ جبکہ ادارے نے اپنے اس اقدام کا دفاع کیا ہے۔

The Indian Institute of Technology Bombay. Photo: INN
انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی ممبئی۔ تصویر: آئی این این

انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی ممبئی( آئی آئی ٹی بی )رمضان المبارک کے دوران اپنے مسلمان طلباء کے لیے سحری اور افطار کے انتظامات کرنے پر دائیں بازو کی تنظیموں کی تنقید کی زد پر آ گیا ۔ ان انتظامات کا اعلان طلبہ کو ای میل بھیج کرکیا گیا۔تاکہ ماہ رمضان میں روزہ رکھنے والے طلبہ کو سہولت فراہم کی جا سکے۔اسی دوران انتہا پسندوں نے اسے ادارے کے سیکولر کردار کے خلاف قراردیا۔اس کے جواب میں ہندوستان کے اس سب سے بڑے تکنیکی ادارے نے اپنے اقدام کا دفاع کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا کہ ادارہ اب بھی غیر مذہبی ہے، لیکن وہ تمام مذاہب کا یکساں احترام کرتا ہے۔اس کے علاوہ ادارے کے فیکلٹی کے ارکان اور طلبہ آئی آئی ٹی کے اس فیصلے کی تائید میں کھڑے ہیں، اوراس تنقید کو خارج کرتے ہوئے اسے غیر ضروری اور تفرقہ انگیز قرار دیا۔

یہ بھی پڑھئے: اترپردیش: نکاح سے قبل اسلام قبول کرنے پر تبدیلی مذہب قانون کے تحت ۵؍ گرفتار

آئی آئی ٹی کی طلبہ تنظیم بہار پھولے اسٹڈی سرکل (اے پی پی ایس سی) کے ایک نمائندے اکشے ساونت نے ان الزامات کو سختی سے مسترد کیا۔ انہوں نے کہا کہ ’’ہمارے کیمپس میں ہر تہوار منایا جاتا ہے، جس میں بہت سے ہندو تہوار جیسے ہولی، دیوالی، اور گنیش چترتھی، بڑے جوش و خروش کے ساتھ منائے جاتے ہیں۔ یہ الزامات بے بنیاد ہیں اور ان کا مقصد محض محکمہ کے خوشگوار ماحول کو خراب کرنا ہے۔‘‘واضح رہے کہ طلبہ کو گوگل فارم ارسال کرکے اس سہولت کے تعلق سے پوچھا گیا تھا تا کہ یہ معلوم کیا جاسکے کہ کتنے طلبہ اس سہولت سے استفادہ کرنا چاہتے ہیں۔تاکہ انتظامات کو بہتر طور پر انجام دیا جا سکے۔ گزشتہ سال بھی روزہ رکھنے والے طلبہ کو سحری اور افطار کی سہولت فراہم کی گئی تھی۔اس کے باوجود شدت پسند طلبہ کے ایک گروپ نے ان کوششوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے ایک غیر ضروری رعایت قرار دیا۔

یہ بھی پڑھئے: اتراکھنڈ: مسلم دکانداروں کے خلاف نفرت پھیلانے پر ہندوتوا گروپ کے ممبران پر مقدمہ درج

اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ایک طالب علم نے بتایا کہ’’ گزشتہ سال بھی اس قسم کی سہولت کامیابی کے ساتھ انجام دی گئی تھی، تاہم اس سال کی جانے والی تنقید ایک غیر ضروری تنازع کو ہوا دینے کی کوشش کے علاوہ کچھ نہیں ہے۔ واضح رہے کہ آئی آئی ٹی ممبئی ہندوستان کا سب سے بڑا تکنیکی ادارہ ہے۔ جو عالمی سطح پر باوقار ادارہ کی حیثیت سے جانا جاتا ہے۔اس میں ملکی اور غیر ملکی طلبہ تکنیکی علم حاصل کرتے ہیں۔ساتھ ہی ادارے نے کثیر الثقافتی اور سیکولر ماحول کو برقراررکھا ہے۔، جہاں تمام مذاہب کے طلباء ایک ساتھ رہتے ہیں اور مختلف عقائد کے تہوار مناتے ہیں۔ادارے کے ترجمان نے کہا کہ’’ اس کے مذہبی یا ثقافتی پس منظر سے قطع نظر ہمارے ادارے میں ہر طالب علم کا احترام کیا جاتا ہے۔ کیمپس کے پر امن ماحول میں خلل ڈالنے کی کوشش کے باوجود ادارہ سیکولرازم اور تکثیریت کی اپنی بنیادی اقدار کر برقرار رکھنے کے اپنے عزم پر ثابت قدم ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK