• Fri, 03 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

جب با با صدیقی جیسے لیڈر کو قتل کردیاگیا تو مہاراشٹر میں کون محفوظ ہے: عمران پرتاپ گڑھی

Updated: October 14, 2024, 12:56 PM IST | Agency | New Delhi

کانگریس لیڈر کا شندے حکومت پر حملہ، وزیرداخلہ کوقتل کا برہ راست ذمہ دار قراردیا۔

Congress leader Imran Pratapgarhi. Photo: INN
کانگریس لیڈر عمران پرتاپ گڑھی۔ تصویر : آئی این این

کانگریس لیڈر اور راجیہ سبھا کے رکن عمران پرتاپ گڑھی نے بابا صدیقی کے قتل کے واقعے پر مہاراشٹر میں شندے کی قیادت میں مہا یوتی حکومت کو سخت الفاظ میں نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے اسے شرمناک قراردیتے ہوئے کہا کہ یہ سیاست سے زیادہ لاء اینڈ آرڈر کا مسئلہ ہے۔ خبر رساں ایجنسی’ اے این آئی‘ سےگفتگو کرتے ہوئے عمران پرتاپ گڑھی نے اس واقعہ کیلئے مہاراشٹر حکومت، خاص طور پر وزیر داخلہ کو براہ راست ذمہ دار ٹھہرایا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس سنگین واقعے کی فوری اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کی جائیں تاکہ حقائق عوام کے سامنے آ سکیں اور اس قتل کے مجرموں کو سخت سزا دی جا سکے۔ 

یہ بھی پڑھئے: بابا صدیقی کے قتل پر اروندکیجریوال اور’ آپ‘ کے دیگر لیڈروں کا شدید ردعمل

عمران پرتاپ گڑھی نے کہا ’’اگر بابا صدیقی جیسے شخص کا قتل کیا جاسکتا ہے جو لوگوں سے جڑے ہوئے تھے، سیاسی اثر و روسوخ رکھتے تھے، انہیں سیکوریٹی حاصل تھی اور وہ حکومت میں تھے، جب وہ محفوظ نہیں تھےتو مہاراشٹر میں کون محفوظ ہے؟ بابا صدیقی کوئی عام شخص نہیں تھے۔ وہ ایک ہائی پروفائل سیاست دان تھے، تین مرتبہ ایم ایل اے رہ چکے تھے اور ان کے صاحب زادے ذیشان صدیقی بھی موجودہ وقت میں ایم ایل اے ہیں۔ اس کے باوجود، انہیں سرعام اور دن دہاڑے گولیوں سے بھون دیا گیا۔ یہ واقعہ اس بات کی علامت ہے کہ مہاراشٹر میں نظم و نسق کی حالت کس قدر خراب ہو چکی ہے۔ 
 عمران پرتاپ گڑھی نے انکشاف کیا کہ میڈیا ذرائع کے مطابق بابا صدیقی کو۱۵؍ دن پہلے دھمکی ملی تھی، جس کے بعد ان کی سیکوریٹی بڑھا دی گئی تھی، اس کے باوجود، انہیں سرعام قتل کر دیا گیا، جو حکومت اور پولیس کی کارکردگی پر سنگین سوالات اٹھاتا ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ جب حکومت اپنے رہنماؤں کو سیکوریٹی فراہم کرنے میں ناکام ہے تو عام عوام کی حفاظت کیسے ممکن ہوگی؟کانگریس رہنما نے کہا کہ مہاراشٹر میں قانون کی حکمرانی مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا، ’’مہاراشٹر میں جہاں بھی دیکھیں، ہر طرف جرائم کی بھرمار ہے۔ بچیاں، بیٹیاں، کاروباری افراد اور سیاست دان سب غیر محفوظ ہیں۔ مہاراشٹر کی حکومت، جسے ڈبل یا ٹرپل انجن کی حکومت کہا جا رہا ہے، عوام کو تحفظ دینے میں بری طرح ناکام ہو چکی ہے۔ ‘‘عمران پرتاپ گڑھی نے زور دیا کہ اس قتل کی ذمہ داری مہاراشٹر کے وزیر داخلہ دیویندر فرنویس پر عائد ہوتی ہے اور انہیں اس ناکامی پر فوراً استعفیٰ دینا چاہیے۔ وزیر داخلہ کو اپنی ذمہ داری قبول کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس بابا صدیقی کی فیملی کے ساتھ کھڑی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK