• Fri, 20 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

صدارتی الیکشن میں کملاہیرس کو ٹرمپ پر مزید سبقت حاصل ہوگئی

Updated: August 25, 2024, 12:17 PM IST | Agency | Washington

ڈیموکریٹک پارٹی کے قومی کنونشن کے بعد انتخابی مہم حتمی مرحلے میں داخل، سابق صدر کے حملے تیز، نائب صدر کواسرائیل پر حماس کے۷؍ اکتوبر کے حملے کیلئے ذمہ دار ٹھہرایا۔

Kamala Harris accepting the responsibility to become the presidential candidate of the Democratic Party. Photo: AP/PTI
کملا ہیرس ڈیموکریٹک پارٹی کی صدارتی امیدوار بننے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے۔ تصویر: اے پی/ پی ٹی آئی

ڈیموکریٹک پارٹی کے قومی کنونشن کے خاتمے اور پارٹی کی جانب سے کملاہیرس کی امیدواری پر باقاعدہ مہر لگ جانے کے بعد امریکہ میں  صدارتی الیکشن کی مہم اب اپنے آخری مرحلے میں  داخل ہوگئی ہے۔ نومبر میں  ووٹنگ سے قبل امریکہ کی دونوں  بڑی پارٹیوں  کے صدارتی امیدوار عوام کے زیادہ سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے کی مہم پر جٹ گئے ہیں۔ اس بیچ جو بائیڈن کے انتخابی دوڑ سے الگ ہونے اوران کی جگہ کملا ہیرس کے ڈیموکریٹک پارٹی کا امیدوار بنائے جانے کے بعد ڈیموکریٹس کیلئے حمایت میں  اضافہ ہورہاہے۔ 
سروے میں کملا ہیرس کو سبقت
 تازہ رپورٹ کے مطابق کملاہیرس نے ریپبلکن پارٹی کے امیدوار ڈونالڈ ٹرمپ پر سبقت حاصل کرلی ہے۔ یہ رپورٹ امریکہ میں  ۲۲؍ اگست تک کئے گئے قومی سروے پر مبنی ہے۔ مذکورہ سروے میں  کملا ہیرس کی مقبولیت ۴۸ء۴؍فیصد ہے جبکہ ان کے مدمقابل (ٹرمپ ) کی مقبولیت گھٹ کر ۴۵ء۳؍ ہوگئی ہے۔ اس سے قبل جب جو بائیڈن ڈیموکریٹ پارٹی کے نامزد صدارتی امیدوار تھے تب وہ اور سابق صدر ڈونالڈ ٹرمپ مختلف سروے میں ایک دوسرے پر معمولی سبقت سے آگے پیچھے ہورہے تھے۔ 
جمعرات کو کملا ہیرس نے امیدواری کو قبول کیا
 جو بائیڈن کی دستبرداری کے ساتھ ہی کملا ہیرس صدارتی امیدواری کی دوڑ میں  شامل ہوگئی تھیں  مگران کی امیدواری کی تصدیق شکاگو میں  منعقد ہونےوالے ڈیموکریٹک پارٹی کے نیشنل کنونشن میں  ہوئی جو جمعرات کو ختم ہوگیا۔ جمعرات کو کنونشن کے خاتمہ سے قبل ہیرس نے اس سے خطاب کیا اور ڈیموکریٹک پارٹی کی صدارتی امیدوار بننے کی ذمہ داری کو قبول کیا۔ کامیاب ہونے پر وہ امریکہ کی پہلی سیاہ فام خاتون صدر ہوں گی۔ 

یہ بھی پڑھئے:بنگلہ دیش : عبوری حکومت کے مشیر:پوجا اور روزہ یکجا رہ سکتے ہیں

کملا ہیرس پر ٹرمپ کے حملے تیز
پارٹی کنونشن سے خطاب میں کملا ہیرس نے غزہ کی صورتحال کو مکمل تباہی سے تعبیر کیا اور فلسطینیوں  کے ساتھ اظہار ہمدردی کی۔ اس کے ساتھ ہی انہوں  نے اسرائیل کے حق دفاع کی بھی تائید کی۔ انہوں  نے عوام کو متنبہ کیا کہ ٹرمپ اگر دوبارہ وہائٹ ہاؤس پہنچ گئے تو اس کے نتائج سنگین ہوں گے ۔ جمعہ کو ٹرمپ نے اس کا جواب دیتے ہوئے کملا ہیرس پر الزام لگایا کہ وہ ۷؍ اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کے حملے کی ذمہ دار ہیں۔ ان کا اشارہ اس جانب تھا کہ بائیڈن انتظامیہ جس میں نائب صدر کملا ہیرس ہیں نے ایران پر پابندیاں  نرم کردیں  جس نے حماس کی مبینہ طورپر فنڈنگ کی ہے۔ ٹرمپ نے ساتھ ہی کہا کہ کملا ہیرس کی زیر قیادت امریکہ کا کوئی مستقبل نہیں ہوگا اور وہ ملک کو تیسری عالمی جنگ کی جانب لے جائیں گی جو نیوکلیئر ہوگی۔ 
رابرٹ کنیڈی نے ٹرمپ کی حمایت کی
ہرگزرتے دن کے ساتھ امریکہ کا الیکشن دلچسپ ہوتا جارہا ہے اور ڈیموکریٹک پارٹی کیلئے راہیں دشوار کرتا جارہا ہے۔ ایک جانب جہاں امریکہ کے موجودہ صدر جوبائیڈن نےاپنی امیدواری سے دستبرداری کااعلان کردیا ہے، وہیں سابق امریکی صدر جان ایف کینیڈی کے بھتیجے رابرٹ کینیڈی جونیئر نے ڈونالڈ ٹرمپ کی حمایت کردی ہے۔ اس طرح ریپبلکن پارٹی کے امیدوار ڈونالڈ ٹرمپ کا راستہ ہموار ہوتا جارہا ہے۔ 
 امریکی میڈیا کے مطابق رابرٹ کینیڈی جونیئر آزاد امیدوار کے طورپرامریکی صدارت کا الیکشن لڑنے کی دوڑ سے دستبردار ہوگئے ہیں۔ اپنی امیدواری سے دستبرداری کااعلان کرتے ہوئے رابرٹ کینیڈی جونیئر نے ٹرمپ کی حمایت بھی کردی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK