مجموعی طور پر ۳؍ ہزار ۵۶۷؍ کروڑ روپے ادا کر نے کی مانگ کی گئی، ملک کی سب سے بڑی اپوزیشن پارٹی کی مشکلوں میں اضافہ۔
EPAPER
Updated: April 01, 2024, 9:20 AM IST | Inquilab News Network | New Delhi
مجموعی طور پر ۳؍ ہزار ۵۶۷؍ کروڑ روپے ادا کر نے کی مانگ کی گئی، ملک کی سب سے بڑی اپوزیشن پارٹی کی مشکلوں میں اضافہ۔
عین لوک سبھا الیکشن کے وقت انکم ٹیکس محکمہ کی کارروائیوں کی وجہ سے کانگریس کی مشکلیں بڑھتی جارہی ہیں۔ پارٹی کو انکم ٹیکس کا ایک اور نوٹس ملا ہے جس میں اس کے ۱۵۔ ۲۰۱۴ء سے ۱۷۔ ۲۰۱۶ء تک کے لین دین کا حوالہ دیتے ہوئے ایک ہزار ۷۴۵؍ کروڑ کا ٹیکس ادا کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ یکے بعد دیگرے نوٹسوں کے ذریعہ انکم ٹیکس محکمہ اب تک ۳؍ ہزار۵۶۷؍ کروڑ کے واجبات کی ادائیگی کا مطالبہ کرچکا ہے۔ تازہ نوٹس کی اطلاع ابھی کانگریس نے باقاعدہ طور پر نہیں دی ہے تاہم اس کے ذرائع نے اس کی تصدیق کی ہے۔
یہ بھی پڑھئے: جمہوریت کےتحفظ کا نعرہ، اپوزیشن متحد، الیکشن کمیشن کو فرائض یاد دلائے
۲؍روز قبل ہی کانگریس نے انکم ٹیکس کے ۱۸۰۰؍ کروڑ روپے کے نوٹس پر پریس کانفرنس کرکے اس کو ٹیکس دہشت گردی سے تعبیر کیا تھا۔ پارٹی نے کہا تھا کہ پہلے اس کے کھاتوں کو منجمد کرکے اس سے ۱۳۵؍ کروڑ روپے نکال لئے گئے، اس کے بعد اب انکم ٹیکس نے نیا نوٹس جاری کرتے ہوئے پارٹی کو ۱۸۲۳؍ کروڑ روپے جمع کرنے کا مطالبہ کیا۔ کانگریس لیڈروں نےبی جے پی کے ذریعہ انکم ٹیکس کے ضابطوں کی خلاف وزری کی نشاندہی کرتے ہوئے بتایا کہ بی جے پی پر ۴؍ہزار ۶۰۰؍ کروڑ روپے جرمانہ عائد ہونا چاہئے مگر محکمہ انکم ٹیکس اس کو نظر انداز کرتے ہوئےکانگریس کو نوٹس بھیج کرمطالبہ کر رہاہے۔ کانگریس مطالبہ کرچکی ہے کہ انکم ٹیکس محکمہ بی جے پی کوبھی چار ہزار ۶۰۰؍ کروڑ روپے کا نوٹس جاری کرے۔ کانگریس نے اس معاملہ پر جلد ہی سپریم کورٹ جا نے کا بھی اعلان کیا ہے۔