۲۰۲۳ء کے مقابلے ممبئی سے جانے والے عازمین کو ۱۶؍ہزارروپے سےزائد دینا ہوگا ۔آخری قسط کی رقم ۲۷؍اپریل تک جمع کرانے کی ہدایت۔قربانی اور۲؍سال سے کم عمر کےبچے کا کرایہ حج خرچ کے علاوہ اداکرنا ہوگا۔
EPAPER
Updated: April 18, 2024, 11:14 PM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai
۲۰۲۳ء کے مقابلے ممبئی سے جانے والے عازمین کو ۱۶؍ہزارروپے سےزائد دینا ہوگا ۔آخری قسط کی رقم ۲۷؍اپریل تک جمع کرانے کی ہدایت۔قربانی اور۲؍سال سے کم عمر کےبچے کا کرایہ حج خرچ کے علاوہ اداکرنا ہوگا۔
ج۲۰۲۴ء میں ۲۰۲۳ءکے مقابلے روانگی کے کئی مراکز پر اخراجات میں اضافہ ہوا ہے تو کچھ مراکزپرکمی بھی واقع ہوئی ہے لیکن کمی کی تشہیراضافے سے کہیں زیادہ کی گئی بلکہ کی جارہی ہے ۔اگر یہ کہا جائے توغلط نہ ہوگا کہ اضافے سے صرف ِنظر کیاجارہا ہےگویا یہ کوئی خاص بات نہیں ہے۔اس تناظر میںاگر صرف ریاست مہاراشٹر کوہی سامنے رکھا جائے تو ممبئی کے عازمین پر۱۶؍ ہزارروپے سے زائد، اورنگ آباد کے عازمین پر ۱۴؍ہزار سے زائداور حیدرآباد سے جانے والے عازمین پر ۲۹؍ہزار روپے سے زائدبوجھ پڑ ا ہے۔اس کے برخلاف ناگپور سے جانے والے عازمین کے خرچ میں ۲۴؍ ہزار روپے سے زائد کی کمی واقع ہوئی ہے ۔ کچھ مقامات جیسے احمدآباد،حیدرآباد، دہلی اور کولکاتاوغیرہ میں کم بھی ہوا ہے مگر اس دفعہ ممبئی کا بھی بڑھ گیاج بکہ پہلے ایسا نہیں ہوتا تھا۔
قربانی اور۲؍سال سے کم عمر بچے کا کرایہ الگ دینا ہوگا
دوسری جانب مکمل حج خرچ کا اعلان عازمین سے دو قسطیں ڈھائی لاکھ روپےسے زائد رقم جمع کرانے کے بعدکیا گیا۔ قربانی کی رقم مجموعی حج خرچ کے علاوہ ہوگی ۔ اسی طرح اگر دوسال سے کمعمر کا بچہ ساتھ ہوگا تو اس کے لئے مہاراشٹر کے الگ الگ روانگی کے مراکز پر۸؍ تا۱۶؍ ہزار روپے الگ سے ادا کرنا ہوگا۔ عازمین کو آخری قسط کا بقایا ۲۷؍ اپریل تک جمع کرانا ہوگا۔اس کے علاوہ اہل تشیع کیلئے جو جوفہ جاتے ہیں، ان کو ۳۷۹۵؍روپے مزیدادا کرنے ہوں گے۔
یہ بھی پڑھئے: سلمان خان فائرنگ کیس: ’’پتہ نہیں تھا کہ بے روزگار کرایہ دار ایسے مشن پر تھے!‘‘
اس کے علاوہ اگر حاجی ،حج کمیٹی کے توسط سے قربانی کرانے کے خواہاں ہوںگے توان کو فی حاجی ۱۵۱۸۰؍ روپے مزید ادا کرنے ہوں گے۔ اسی طرح اگر ۲؍سال سےکم عمر کا بچہ ساتھ ہوگا تواس کے لئے ممبئی سے جانے والے عازم کو۸۳۵۰؍روپے، اورنگ آباد سے جانے والے کو ۱۶۹۵۰؍روپے اورناگپور سے جانے والے کو ۱۰۴۵۰؍روپے ادا کرنے ہوںگےاورحیدرآباد سے جانے والے کو ۹۷۰۰؍روپے ادا کرنے ہوں گے۔یادرہےکہ یہ اضافہ اورکمی حج کے مجموعی خرچ میںشامل ہے مگربنیادی طورپریہ ہوائی جہازکا کرایہ ہے۔
مہاراشٹر کے ۵؍اضلاع کے عازمین حیدرآباد سے روانہ ہوتے ہیں
حیدرآباد سے مہاراشٹر کے ناندیڑ، پربھنی ،ہنگولی ، عثمان آباداورلاتور کے ڈیڑھ ہزار سےزائد عازمین روانہ ہوتے ہیں۔ چونکہ یہ اضلاع حیدرآباد سےقریب ہیںا س لئے مذکورہ اضلاع کے عازمین حیدرآباد کا انتخاب کرتے ہیں۔
اخراجات میں کمی کس طرح ممکن ہوئی ہے
حج کمیٹی آف انڈیا کے سپرنٹنڈنٹ ایئرچارٹرانچارج حیدرپاشا سے یہ پوچھنےپرکہ آخر احمد آباد اورکچھ اور مراکزپرکرایے میںکمی کس طرح واقع ہوئی ہے توانہوں نے بتایاکہ’’دراصل ٹینڈر وغیرہ تین ماہ قبل کئے گئےجس کا فائدہ ہوا اورعازمین کوامسال بڑی راحت مل رہی ہے۔‘‘ ان سے یہ پوچھنے پرکہ پھر اضافہ کیوں ہوا ؟تو انہوں نے کہاکہ ’’ اضافہ کوئی خاص بات نہیں ہے کیونکہ بہت زیادہ نہیںہواہے ۔ ویسے بھی حج پالیسی کے اعتبار سے فارم میںیہ درج کیاجاتا ہےکہ ممکنہ طورپرحج خرچ اورکرایے وغیرہ میں۱۰؍ فیصد تک کمی بیشی ممکن ہے۔‘‘