پنویل فلیٹ کے مالک کے مطابق شوٹروں نے کہا تھاکہ وہ نوکری کی تلاش میں ہیں۔انہوں نے ۱۱؍ مہینے کیلئے مکان کرایہ پر لے کرشک کی گنجائش نہیں رکھی۔ پولیس اس بات کا پتہ لگانے کی کوشش کررہی ہے کہ ملزمین کوگلیکسی پر فائرنگ کرنی تھی توانہوں نے سلمان خان کے پنویل کے فارم ہاؤس کے قریب کے گاؤں ہی میں مکان کرایہ پر کیوں لیا تھا؟
پنویل کے ہری گرام گاؤں کی شری رادھاکرشن بلڈنگ جہاں ملزم کمارگپتا اور ساگر کمار پال نے مکان کرایہ پر لیا تھا۔ تصویر : آئی این این
’’میرے خواب و خیال میں بھی نہیں تھا کہ یہ نوجوان باندرہ میں سلمان خان کی رہائش گاہ پر فائرنگ کے اتنے سنگین جرم میں ملوث ہیں۔‘‘ یہ کہنا ہے مالک مکان کا جنہوں نے اس نمائندے سے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست کی۔ سلمان خان کی رہائش گاہ پر فائرنگ معاملے کے ملزم کمار گپتا (۲۵) اور ساگر کمار پال (۲۳)نے پنویل کے ہری گرام گاؤں میں شری رادھا کرشن اپارٹمنٹ میں مذکورہ شخص کا مکان کرایے پر لیاتھا۔
ہری گرام گاؤں سلمان خان کے فارم ہاؤس سے صرف ۷؍ کلومیٹر دور ہے۔ پورا گاؤں حیران ہے کہ کس طرح ان شوٹروں نے اصلی شناخت فراہم کرکے ان کے اعتماد کو توڑا۔ گاؤں والوں کا خیال تھا کہ شوٹروں نے رہنے کیلئے ان کے گاؤں کا انتخاب اس لئے کیا تھا اس نمائندے سے بات کرتے ہوئے مالک مکان نے کہاکہ ’’میں نے اپنی زمین کو ڈیولپ کیا اور اس پرایک عمارت بنائی جس کے بہت سے فلیٹ بیچے اور باقی کو کرایہ پر دے دیا۔ چند ماہ قبل پنویل اسٹیشن پر اترنے والے ۲؍ افراد نے ایک آٹو ڈرائیور سے کمرہ کرایہ پر لینے کیلئے استفسار کیا۔ آٹو ڈرائیور انہیں پنویل میں میرے ہری گرام گاؤں لے آیا۔ انہوں نے گاؤں میں کرایے کے کمرے کے بارے میں دریافت کیا اور میرے پاس آئے۔ میرے بیٹے نے انہیں دستیاب فلیٹ دکھائے۔
یہ بھی پڑھئے: شہرومضافات میں شدید گرمی کا احساس ہوا میں زیادہ رطوبت کا نتیجہ ہے:محکمہ موسمیات
انہوں نے مجھے بتایا کہ وہ نوکری کی تلاش میں ممبئی آئے ہیں۔ جب میں نے ان سے پوچھا کہ وہ کس قسم کی نوکری تلاش کر رہے ہیں تو انہوں نے جواب دیا کہ ممبئی میں ہونے کی وجہ سے وہ آسانی سے نوکری تلاش کر لیں گے۔ میں نے ون روم کچن کا کرایہ ۳؍ ہزار روپے ماہانہ اورڈپازٹ۱۰؍ ہزارروپے بتایا جس پر وہ راضی ہوگئے۔‘‘انہوں نے مزید بتایا کہ ’’میں نے انہیں بتایا کہ میں اگریمنٹ کے بغیر فلیٹ کرایے پر نہیں دے سکتا۔ انہوں نے مجھے اگریمنٹ کیلئے تمام ضروری دستاویزات فراہم کئے۔ تمام قانونی طریقہ کار کے بعد میں نے انہیں فلیٹ کرایہ پر دے دیا۔انہوں نے اپنا آدھار کارڈ اور پین کارڈ دیا اور کاغذی کارروائی مکمل کی۔ اس کے بعد میں نے ان سے زیادہ بات چیت نہیں کی ۔‘‘ انہوں نے مزید بتایا کہ’’ بعدازیں اچانک پولیس میری گھرکے دروازے پر پہنچی، میرے بیٹے کو پوچھ گچھ کیلئے باندرہ کرائم برانچ کے دفتر میں طلب کیا۔ میرے بیٹے نے ملزمین کے بارے میں تمام معلومات فراہم کیں اور ہم نے اگریمنٹ کی تمام تفصیلات حوالے کر دیں۔ہمیں یقین تھا کہ وہ نوکری کی تلاش میں ممبئی آئے ہیں لیکن ہم یہ جان کر پریشان ہوگئے کہ وہ سلمان خان کے گھر پر فائرنگ کے اتنے سنگین جرم میں ملوث تھے جو اب میرے اور میرے خاندان کیلئے پریشانی کا باعث بن گیا ہے۔ ہم ان کے ساتھ اس معاملے میں ملوث نہیں ہیں اور ہم بے قصور ہیں۔‘‘
رادھا کرشن اپارٹمنٹ کےمکینوں نے اس نمائندے کو بتایاکہ ہم نے انہیں کم ہی دیکھا۔ ان کے کمرے پر اکثر قفل لگا رہتا تھا اور وہ رات گئے گھر لوٹتے تھے۔ ہم یہ جان کر حیران ہیں کہ وہ ہماری سوسائٹی میں رہتے تھے اور سلمان خان کے گھر پر فائرنگ کی۔
اس نمائندے نے پنویل کے ہری گرام گاؤں میں کئی آٹورکشا ڈرائیوروں سے بھی گفتگو کی۔ انہوں نے بتایا کہ وہ گاؤں کے پھاٹک پر روزانہ۶،۷؍آٹورکشا کھڑے کرتے ہیں، گاؤں والوں کو پنویل ریلوے اسٹیشن لے جاتے اور لاتے ہیں۔ انہوں نے ملزمین کو نہیں پہچانا کیونکہ وہ شیئرنگ رکشا میں جاتے تھے۔ایک آٹو ڈرائیور نے بتایاکہ ’’ہم نے انہیں صرف چند بار دیکھا تھالیکن ہمیں یقین ہے کہ وہ سلمان خان کے فارم ہاؤس پر گئے تھے۔‘‘
اس نمائندے نے پنویل کے واجے گاؤں میں سلمان خان کے ارپیتا فارم ہاؤس کا بھی دورہ کیاجو پنویل اسٹیشن سے تقریباً ۱۵؍کلومیٹر اور ہری گرام گاؤں سے۶،۷؍کلومیٹر دور ہے۔
ممبئی کرائم برانچ نے اس بات کی تحقیقات شروع کی کہ ان شوٹروں نے پنویل میں سلمان خان کے ارپیتا فارم ہاؤس کے قریب رہنے کا انتخاب کیوں کیا؟ اگر ان کا منصوبہ باندرہ کے بینڈ اسٹینڈ پر واقع سلمان خان کے گلیکسی اپارٹمنٹ پر فائر کرنا تھا تو پھر انہوں نے پنویل گاؤں ہی میں کیوں رہنا پسند کیا جہاں تک سڑک کے ذریعے پہنچنےمیں۲،۳؍ گھنٹے لگتے ہیں؟