• Wed, 23 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

غلط سمت اور نو اِنٹری میں گاڑی چلانے والوں کی تعداد میں اضافہ

Updated: September 30, 2024, 11:24 AM IST | Inquilab News Network | Mumbai

ٹریفک محکمہ نے جنوری سے ستمبر کے درمیان تک ۳؍ لاکھ ڈرائیوروں کے خلاف ای چالان جاری کئےہیں۔

A fine is imposed for driving in the wrong direction. Photo: INN
غلط سمت سے گاڑی لے جانے پر جرمانہ عائد کیا جاتا ہے۔ تصویر : آئی این این

 سڑک کی غلط سمت اور نو اِنٹری میں گاڑی چلانے والوں کے خلاف سخت کارروائیوں کے باوجود اس سال ان واقعات میں اضافہ ہوا ہے اور ٹریفک محکمہ نے جنوری سے ستمبر کے درمیانی حصہ تک ایسے ۳؍ لاکھ ڈرائیوروں کے خلاف چالان جاری کئے ہیں۔ 
 واضح رہے کہ سڑک کی غلط سمت اور نو اِنٹری میں گاڑی چلانے کی وجہ سے کئی حادثات ہوچکے ہیں جن میں کئی افراد کی جانیں بھی گئی ہیں تو بہت سے لوگ شدید زخمی ہوئے ہیں۔ ان باتوں کے پیش نظر محکمہ ٹریفک نے ان دونوں قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں پر جرمانہ عائد کرنے کے علاوہ ان کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے جیسے سخت اقدام شروع کئے ہیں اس کے باوجود ان خلاف ورزیوں میں کمی نہیں  آرہی ہے۔ 
 ٹریفک محکمہ کے مطابق جون سے جولائی کے درمیان ایک مہینے کیلئے غلط جانب گاڑی چلانے والوں کے خلاف خصوصی مہم چلائی گئی تھی جس میں ایک ہزار ۷۹۸؍ افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئیں اور ان کے علاوہ ۱۳۰۰؍ سے زائد گاڑیوں کو ضبط کیا گیا تھا لیکن یہ مسئلہ کم ہونے کے بجائے بڑھتا ہی جارہا ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے:اردو میڈیم کےطلباء یونیفارم میں ہاف پینٹ اور طالبات صرف قمیص ملنے سے ناخوش

جوائنٹ کمشنر آف پولیس (ٹریفک) انل کمبھارے نے اس سلسلے میں بیان دیا ہے کہ ’’موجودہ دور میں مختلف اشیاء کی ڈیلیوری کرنے والوں کے ذریعہ ٹریفک قوانین کی سب سے زیادہ خلاف ورزی کی جارہی ہے۔ اکثر یہ لوگ سگنل پر نہیں رکتے اور غلط سمت یا نو اِنٹری میں اور خطرناک انداز میں گاڑی چلاتے پائے جاتے ہیں۔ ‘‘ انہوں نے مزید بتایا کہ صرف گزشتہ ۲؍ مہینوں کے دوران سڑک کی غلط سمت گاڑی چلانے والے ۱۴۰۰؍ جبکہ نو اِنٹری میں جانے والے ۳؍ہزار ۶۰۰؍ ڈیلیوری کرنے والوں کو ای چالان جاری کئے گئے ہیں۔ عام طور پر یہ لوگ الیکٹرک گاڑیاں استعمال کرتے ہیں۔ 
 انل کمبھارے کے مطابق ٹریفک محکمہ نے اس سلسلے میں مختلف کمپنیوں، خصوصاً کھانے پینے کی اشیاء پہنچانے والی کمپنیوں، کے مالکان کو خط لکھ کر اس مسئلہ کا حل نکالنے کو کہا ہے۔ اس موضوع پر چند کمپنیوں کے ذمہ داران کے ساتھ ٹریفک پولیس کی میٹنگ ہونا بھی طے پائی ہے۔ 
 ان کے مطابق بہت سے افراد ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے ویڈیو اور فوٹو نکال کر سوشل میڈیا پر پولیس کو ٹیگ کرتے رہتے ہیں جن کی بنیاد پر بھی لوگوں کیخلاف کارروائی کی جاتی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK