• Mon, 23 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

اردو میڈیم کےطلباء یونیفارم میں ہاف پینٹ اور طالبات صرف قمیص ملنے سے ناخوش

Updated: September 30, 2024, 11:21 AM IST | Saadat Khan | Mumbai

اسکول مینجمنٹ کمیٹی کا یونیفارم لوٹانے کا متفقہ فیصلہ، اردو میڈیم کے لڑکوں کیلئےفل پینٹ اور لڑکیوں کیلئے قمیص اور شلوار کا مطالبہ۔

Male and female students are resentful of not being given such a complete school uniform. Photo: INN
طلباء اور طالبات کو اس طرح کا مکمل اسکول یونیفارم نہ دئیے جانے سے ناراضگی ہے۔ تصویر : آئی این این

’سمرگ شکشا ابھیان‘ کے تحت طلبہ کو دیا جانے والا یونیفارم ایک تو تاخیر سے اسکول میں پہنچ رہاہے دوسرے اُردو میڈیم کے طلبہ کو فل کے بجائے ہاف پینٹ اور لڑکیوں کو صرف قمیص دی گئی ہے جس کی وجہ سے تھانے، بھیونڈی، پال گھر اور رائے گڑھ کے علاوہ ریاست کے تقریباً ۸۰۰؍ اُردو میڈیم ضلع پریشد اسکولوں نے یونیفارم متعلقہ محکموں کو لوٹا دیئے ہیں۔ تعلیمی تنظیموں نے اس تعلق سے ریاستی وزیر تعلیم دیپک کیسر کر اور اعلیٰ حکام سے اُردو میڈیم کے طلباء کو فل پینٹ اور شرٹ اور طالبات کو قمیص اور شلوار دینے کامطالبہ کیاہے۔ 
 اکھل بھارتیہ اُردو شکشک سنگھ کے جنرل سیکریٹری ساجد نثار نے اس نمائندہ کو بتایا کہ ’’سمرگ شکشا ابھیان کےمعرفت ریاستی حکومت نےاوّل تا آٹھویں جماعت کے طلبہ کو اسکول مینجمنٹ کمیٹی( ایس ایم سی) کے توسط سے ۲؍ یونیفارم دینے کا اعلان کیا ہے لیکن اسکول شروع ہوئے ساڑھے ۳؍مہینے گزر جانے کے باوجود اب بھی پوری طرح یونیفارم اسکولوں میں نہیں پہنچے ہیں ، دوسرے اُردو میڈیم کے طلباء کیلئے فل پینٹ اور شرٹ اور طالبات کیلئے قمیص اور شلوار بطور یونیفارم مہیا کرنے کی متعدد اپیل کے باوجود طلباء کو ہاف پینٹ اور طالبات کو صرف قمیص دی گئی ہے جس سے اُردو میڈیم کے طلبہ، سرپرستوں اور اساتذہ میں ناراضگی پائی جا رہی ہے۔ اس وجہ سے تھانے، بھیونڈی، پال گھر اور رائے گڑھ کے علاوہ ریاست کے تقریباً ۸۰۰؍ اُردو میڈیم ضلع پریشد اسکولوں نے یونیفارم متعلقہ محکموں کو لوٹا دئیے ہیں۔ اُردو میڈیم اسکول کے ایس ایم سی نے متفقہ طور پر ان یونیفارم کو لوٹانے کافیصلہ کیا ہے۔ ‘‘

یہ بھی پڑھئے:جنسی زیادتی کی پردہ پوشی پر اسکول انتظامیہ کیخلاف سخت کارروائی ہوگی

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ’’ ہم نے پہلے ہی ریاستی محکمہ تعلیم کی توجہ اس جانب مبذول کرائی تھی، اس کے باوجود اُردو میڈیم کے طلبہ کو ایسا یونیفارم فراہم کیا گیا ہے جو طلبہ پہن نہیں سکتے ہیں۔ اس لئے حکومت سے مطالبہ ہے کہ وہ اُردو میڈیم کے طلبہ کیلئے مطلوبہ یونیفارم مہیا کرے۔ اسی وجہ سے میں نے اپنے اسکول کے طلبہ کے یونیفارم بھی ایس ایم سی کے توسط سے متعلقہ محکمہ کو لوٹا دیا ہے۔ ‘‘ 
 رتنا گیری کے ساکھرتک ضلع پریشد اسکول کے معاون معلم ہدایت نائیک نے انقلا ب کو بتایا کہ ’’ رتنا گیری میں ۱۷۰؍ ضلع پریشد اُردو اسکول ہیں، جن میں تقریباً ۵؍ہزار طلبہ زیرتعلیم ہیں ۔ ان سبھی اسکولوں نے یونیفارم لوٹا دیئے ہیں۔ ان اسکولوں میں زیر تعلیم طلبہ کے والدین بھی ادھورے اور ہاف پینٹ بطور یونیفارم دیئے جانے سے ناخوش ہیں۔ ‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK