• Thu, 07 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

امیت شاہ کیخلاف کنیڈا کے الزامات بے بنیاد، کنیڈین ہائی کمیشن کو طلب کیا گیا

Updated: November 02, 2024, 7:54 PM IST | New Delhi

جمعہ کو ہندوستان نے کنیڈین ہائی کمیشن کے نمائندے کو طلب کیا اور اوٹاوا کی اسٹینڈنگ کمیٹی برائے عوامی تحفظ اور قومی سلامتی کی کارروائیوں کے متعلق ایک سفارتی نوٹ سونپا۔

Home Minister Amit Shah. Photo: INN.
وزیر داخلہ امیت شاہ۔ تصویر: آئی این این۔

ہندوستان نے سنیچر کو کنیڈا کے ذریعے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے خلاف لگائے گئے الزامات پر سخت احتجاج درج کرایا۔ واضح رہے کہ رائل کنیڈین ماؤنٹیڈ پولیس کے کمشنر نے الزام لگایا تھا کہ ملک میں سکھ علیحدگی پسندوں کو نشانہ بنانے کی سازش کے پیچھے امیت شاہ کا ہاتھ ہے۔ ایک پریس بریفنگ میں، وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا کہ جمعہ کو ہندوستان نے کنیڈین ہائی کمیشن کے نمائندے کو طلب کیا اور اوٹاوا میں ۲۹؍ اکتوبر کو اسٹینڈنگ کمیٹی برائے عوامی تحفظ اور قومی سلامتی کی کارروائیوں کے متعلق ایک سفارتی نوٹ سونپا۔ جیسوال نے بتایا کہ نوٹ میں، حکومت ہند نے، کمیٹی کے سامنے نائب وزیر ڈیوڈ موریسن کے ہندوستان کے مرکزی وزیر داخلہ پر لگائے گئے مضحکہ خیز اور بے بنیاد الزامات پر سخت ترین الفاظ میں احتجاج درج کرایا۔ قبل ازیں، منگل کو کنیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کی مشیر برائے قومی سلامتی اور انٹیلی جنس، نتھالی ڈروئن اور نائب وزیر خارجہ ڈیوڈ موریسن نے واشنگٹن پوسٹ کو معلومات لیک ہونے کا اعتراف کیا تھا جس میں انکشاف ہوا کہ کنیڈا میں خالصتان علحیدگی پسندوں کو نشانہ بنانے کی مہم کے پیچھے شاہ کا ہاتھ تھا۔ انہوں نے اس معلومات کے ذرائع کی وضاحت نہیں کی۔ 

یہ بھی پڑھئے: ایئرانڈیا کے طیارہ سے گولہ بارود برآمد، تحقیقات جاری

ہندوستانی وزارت خارجہ نے مزید کہا کہ کنیڈین حکومت کے عہدیداروں نے ہندوستان کو بدنام کرنے کے لئے جان بوجھ کر بین الاقوامی میڈیا میں `بے بنیاد دعوے لیک کئے۔ جیسوال نے کہا کہ اس طرح کے غیر ذمہ دارانہ اقدامات کی وجہ سے دونوں ممالک کے دو طرفہ تعلقات پر سنگین اثرات مرتب ہوگے۔ واضح رہے کہ گزشتہ سال ستمبر میں کنیڈین وزیراعظم ٹروڈو نے خالصتان علاحدگی پسند ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں ہندوستانی حکومت کے "ممکنہ" طور پر ملوث ہونے کا الزام لگایا تھا جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کشیدہ ہوگئے تھے۔ ہندوستان نے ان الزامات کو ’مضحکہ خیز‘ قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا تھا۔ منگل سے پہلے، کنیڈین حکام نے ریکارڈ پر صرف اتنا کہا تھا کہ اس سازش کے تار ’ہندوستانی حکومت کی اعلیٰ ترین سطحوں سے جڑے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK