• Tue, 21 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

اعتماد کے اشاریہ میں ہندوستان کو ایک پائیدان کا نقصان

Updated: January 21, 2025, 11:59 AM IST | Agency | New Delhi

ایڈلمین ٹرسٹ کے بیرو میٹر میں حکومت، کاروبار، میڈیا اور این جی اوز پر عالمی سطح پرعوامی اعتماد کے معاملے میں ہندوستان تیسری پوزیشن پر،چین اور انڈونیشیا سرفہرست۔

From the survey, it has been found that economic anxiety and complaint mood has also grown among the people at the global level. Photo: INN
سروے سے معلوم ہوا ہےکہ عوام میں عالمی سطح پر معاشی بے چینی اور شکایتی مزاج بھی پروان چڑھا ہے۔ تصویر: آئی این این

ہندوستان، حکومت، کاروبار، میڈیا اور این جی اوز پر عالمی سطح پر عوامی اعتماد کے اشاریہ میں ایک پائیدان نیچے پھسل کر سے تیسرے نمبر پر آ گیا ہے۔ اس فہرست میں چین پہلی اور انڈونیشیادوسری پوزیشن پر ہے۔ ورلڈ اکنامک فورم کے سالانہ اجلاس سے قبل پیر کو ڈاؤس میں جاری کی گئی ایک تحقیق میں یہ درجہ بندی جاری کی گئی۔ مختلف زمروں اورمختلف آمدنی والے طبقات کے لوگوں کا مختلف ممالک کی حکومتوں ، کاروباری اداروں ، میڈیا اور غیر سرکاری تنظیموں پر کتنا اور کیسا بھروسہ ہے، اس تعلق سےیہ درجہ بندی کی گئی ہے۔ سالانہ ایڈلمین ٹرسٹ بیرومیٹر جو اپنے ۲۵؍ ویں سال میں ہے، ورلڈ اکنامک فورم کی سالانہ میٹنگ سے پہلے جاری کیا گیا۔ ان کمپنیوں پر عالمی اعتماد کے معاملے میں جن کے ہیڈرکوارٹرس ہندوستان میں ہیں، وطن عزیز۱۳؍ ویں پوزیشن پر ہے۔ 
 غیر ملکی ہیڈ کوارٹرس والی کمپنیوں پراعتماد کے اشاریہ میں کنیڈا سرفہرست ہے، اس کے بعد جاپان، جرمنی، برطانیہ، فرانس اور امریکہ ہیں، جب کہ میکسیکو، جنوبی افریقہ، سعودی عرب، چین اور برازیل اس فہرست میں ہندوستان سے اوپر ہیں ۔ حکومت، کاروبار، میڈیا اور این جی اوز پر عوامی اعتماد کے اشاریہ میں چین سرفہرست ہے جبکہ انڈونیشیا ہندوستان پر سبقت حاصل کرتے ہوئے دوسری پوزیشن پر پہنچ گیا۔ حالانکہ ہندوستان کے اسکور میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ۔ ۲۸؍ ممالک کے سروے میں جاپان برطانیہ کے ساتھ سب سے نچلے پائیدان پر پہنچ گیا ہے۔ ہندوستان سمیت بیشتر ممالک میں ، کم آمدنی والی آبادی کے طبقے نے زیادہ آمدنی والی آبادی کے طبقے کے مقابلے مختلف اداروں اور کمپنیوں پر کم بھروسہ دکھا یا ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے:ٹرمپ کی حلف برداری سے قبل بٹ کوائن کی قیمت ایک لاکھ ۹ ہزار ڈالر سے تجاوز کرگئی

زیادہ آمدنی والے طبقےکی جانب سے اعتمادکے معاملے میں ہندوستان انڈونیشیا، سعودی عرب اور چین کے بعد چوتھے نمبر پر ہے جبکہ کم آمدنی والے طبقے کے اعتماد کے معاملے میں ہندوستان چین اور انڈونیشیا کے بعد تیسرا سب سے زیادہ بھروسہ مند ملک بن گیا ہے۔ تاہم، ہندوستان میں کم آمدنی والے گروپ کے لوگوں کا تناسب جو ملک کے اداروں پر اعتماد رکھتے ہیں، ۶۵؍ فیصد ہے جب کہ زیادہ آمدنی والے گروپ کے لوگوں کا تناسب جوملک کے اداروں پر بھروسہ کرتے ہیں، ۸۰؍ فیصد ہے۔ 
 عالمی سطح پر سروے نے کچھ پریشان کن رجحانات کا بھی انکشاف کیا، جہاں تشدد اور غلط معلومات کے پھیلاؤ کو اب تبدیلی کیلئے جائز ہتھیار کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ سروے سے معلوم ہوا ہے کہ زیادہ تر ممالک میں انتخابات یا حکومت کی تبدیلیوں کا بہت کم اثر ہوتا ہے۔ عالمی کمیونی کیشن فرم ایڈل مین کے مطابق جس نے ۲۸؍ ممالک کے ۳۳؍ ہزارسے زیادہ جواب دہند گان کا سروے کیا، بیرومیٹر سے پتہ چلتا ہے کہ معاشی خوف شکایت میں بدل گیا ہے، ۱۰؍ میں سے۶؍ جواب دہندگان نے کہا ہےکہ ان کے جذبات شکایت سے کچھ اوپری درجے پر ہیں۔ امتیازی سلوک کا سامنا کرنے کا خوف۱۰؍ پوائنٹس بڑھ کر ۶۳؍ فیصد کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے جو تمام اصناف، عمروں اور آمدنی کی سطحوں پر پھیلا ہوا ہے۔ بیرومیٹر سے پتہ چلتا ہے کہ امریکہ میں سفید فام میں سب سے بڑی چھلانگ(۱۴؍ پوائنٹس) دیکھی گئی۔ ایڈلمین کے سی ای او رچرڈ ایڈلمین نے کہا کہ ’’گزشتہ دہائی کے دوران، معاشرہ خوف سے پولرائزیشن اور پھر معاشی طورپر شکایتی مزاج کی طرف بڑھ گیا ہے۔ ‘‘
 یہ سروے ادارہ جاتی رہنماؤں میں عالمی سطح پر بے مثال اعتماد کی کمی کی نشاندہی کرتا ہے - اوسطاً۶۹؍ فیصد جواب دہندگان کو خدشہ ہے کہ سرکاری اہلکار، کاروباری رہنما اور صحافی جان بوجھ کر انہیں گمراہ کرتے ہیں۔ ۲۰۲۱ء سے، اس کی اوسط شرح میں ۱۱؍پوائنٹس کا اضافہ ہوا ہے۔ قابل اعتماد معلومات کے بارے میں بھی لوگوں میں کنفیوژن ہے۔ ۶۳؍ فیصد کا کہنا تھا کہ یہ بتانا مشکل ہوتا جا رہا ہے کہ خبریں کسی معتبر ذریعے نے تیار کی ہیں یا ذرائع من گھڑت اورفرضی ہیں۔ 
 دیگر اہم نتائج نے بڑی معیشتوں میں اعتماد کی کمی کو ظاہر کیا۔ ۱۰؍بڑی عالمی معیشتوں میں سے ۵؍ ممالک ٹرسٹ انڈیکس میں سب سے کم قابل اعتماد ممالک میں شامل تھے۔ ان میں جاپان( صرف۳۷؍ فیصد لوگوں نے اعتماد کیا )، جرمنی (۴۱)، برطانیہ(۴۳)، امریکہ(۴۷) اور فرانس(۴۸) شامل ہیں۔ ترقی پذیر ممالک زیادہ قابل اعتماد بن کر ابھرے ہیں۔ چین(۷۷؍ فیصد لوگوں کا اعتماد حاصل ہوا)، انڈونیشیا(۷۶)، ہندوستان(۷۵) اور متحدہ عرب امارات(۷۲) ایک بار پھر ٹرسٹ انڈیکس میں سرفہرست رہے۔ 
 ملازمین کے اعتماد میں گراوٹ کے ساتھ۷۵؍ فیصد پر پہنچنے کے باوجود ’مائی ایمپلائر `‘ عالمی سطح پر سب سے زیادہ قابل اعتماد تنظیم بنی ہوئی ہے۔ سروے میں یہ بھی پتا چلا کہ امیروں کو ایک مسئلہ کے طور پر دیکھا جاتا ہے، لوگوں کی اکثریت کا خیال ہے کہ امیر لوگ اپنے ٹیکس کا منصفانہ حصہ ادا کرنے سے گریز کرتے ہیں۔ اس خیال کے حامل ۶۷؍ فیصد ہیں جبکہ ۶۵؍ فیصد کا خیال ہےکہ عام لوگوں کو جومسائل ہیں ، ان کیلئے وہ خود ذمہ دار ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK