• Sat, 05 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

لبنان میں پیجر دھماکوں کے بعد حکومت ہند نے چینی سی سی ٹی وی کا استعمال محدود کیا

Updated: October 02, 2024, 9:59 PM IST | New Delhi

حکومت ہند نے گزشتہ مارچ اور اپریل میں چینی سی سی ٹی کیمروں اور نگرانی کے آلات کے استعمال کو محدود کا فیصلہ کیا تھا، لبنان میں پیجر دھماکوں کے بعد اب اس ہدایت کی اہمیت میں خاصہ اضافہ ہو گیا ہے۔حکومت ہند کا یہ فیصلہ مقامی کمپنیوں کی ترقی کی بنیاد ثابت ہو سکتا ہے۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

گزشتہ مارچ اور اپریل کے درمیان جاری ایک ہدایت کے مطابق چین میں تیار شدہ سی سی ٹی وی کیمروں کا استعمال محدود کرتے ہوئے حکومت نے مقامی کیمروں کے استعمال پر زور دیا تھا۔ یہ ہدایات حالیہ لبنان میں پیجر دھماکے کے بعد کافی اہمیت اختیار کر گئی ہیں۔ امید کی جارہی ہےکہ حکومت کے اس فیصلے سے مقامی کمپنیوں کو فائدہ ہوگا۔حفاظتی نقطہ نظر سے لیا گیا یہ فیصلہ،سرویلنس صنعت پر ۸؍ اکتوبر سے نافذ ہوگا۔اس نفاذ سے بازار میں چین کا دبدبہ کم ہو جائےگا۔

یہ بھی پڑھئے: تل ابیب: ریلوے اسٹیشن پر فائرنگ، ۸؍ افراد ہلاک، شوٹرز کا فلسطینی ہونے کا دعویٰ

مرکزی حکومت نے وضاحت کی ہے کہ ان کیمروں کی تیاری قابل اعتماد جگہ ہونی چاہئے جس پر نظر رکھی جا سکے۔ساتھ ہی اس کی تیاری میں شامل تمام ادوار تک رسائی ممکن ہو، اس کے علاوہ آلہ میں کسی بھی قسم کا ڈیٹا لیک ہونے کی گنجائش نہ ہو۔تجزیہ نگار ورون گپتا کے مطابق فی الحال سی پی پلس، ہک ویژن، اور دہووا ہندوستانی بازار کے ۶۰؍ فیصد پر قابض ہیں،حکومت کے اس فیصلے کے بعد انہیں اپنی قابلیت میں اضافہ کرنا ہوگا، ساتھ ہی ریسرچ پر مزید توجہ دینی ہوگی، تاکہ ان مصنوعات کا ارتقاء ہو۔

یہ بھی پڑھئے: بریلی، یوپی: جج نے ’لو جہاد‘ تھیوری کی حمایت کی، مسلم نوجوان کو عمر قید کی سزا

سی پی پلس جو کہ ہندوستانی کمپنی ہے اس پر اس فیصلے کا اثر نہیں ہوگا، لیکن ہک ویژن اور دہووا جیسی چینی کمپنیوں کی مصنوعات کی فروخت میں گراوٹ ہو سکتی ہے۔واضح رہے کہ نومبر ۲۰۲۲ء میں امریکی حکومت نے قومی سلامتی کو مد نظر رکھتے ہوئے ہک ویژن اور دہووا کی فروخت پر پابندی عائد کر دی تھی۔حکومت ہند بوش جیسی کمپنیوں کے سات سے دس گنا مہنگے نگرانی کے آلات کو ترجیح دےرہی ہے ۔ ایک صارف کا کہنا ہے کہ’’ بہت ممکن ہے کہ چینی کیمروں سے کسی فرد کی حرکات و سکنات کی نگرانی، یا اس کی ذاتی معلومات حاصل کر لی جائے۔‘‘ حکومت کا یہ فیصلہ سرویلنس کی صنعت میں مقامی کمپنیوں کےارتقاء  کی بنیاد رکھے گااور ان مصنوعات کی تشہر وفروخت میں اضافے کا سبب ہوگا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK