• Sat, 23 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

ہند۔ امارات تجارتی تنازعات کے حل کیلئے وقت کی حد۵؍ سال سے کم کر کے۳؍ سال کر دی گئی : پیوش

Updated: October 09, 2024, 12:27 PM IST | Agency | New Delhi

ہندوستان نے متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے ساتھ حالیہ معاہدے میں اہم تبدیلیاں کی ہیں۔ اس کے تحت تنازعات کے حل کیلئے وقت کی حد ۵؍ سال سے کم کر کے۳؍ سال کر دی گئی ہے جو کہ ماڈل دو طرفہ سرمایہ کاری معاہدے (بی آئی ٹی) کی شرائط کے مطابق نہیں ہے۔

Piyush Goya. Photo: INN
پیوش گوئل۔ تصویر : آئی این این

ہندوستان نے متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے ساتھ حالیہ معاہدے میں اہم تبدیلیاں کی ہیں۔ اس کے تحت تنازعات کے حل کیلئے وقت کی حد ۵؍ سال سے کم کر کے۳؍ سال کر دی گئی ہے جو کہ ماڈل دو طرفہ سرمایہ کاری معاہدے (بی آئی ٹی) کی شرائط کے مطابق نہیں ہے۔ اگر اس مدت کے دوران ہندوستانی عدالتی نظام دونوں ممالک کے درمیان سرمایہ کاری کے معاہدے پر تنازع کو حل کرنے میں کامیاب نہیں ہوتا ہے تو غیر ملکی سرمایہ کار بین الاقوامی ثالثی میں اپیل کر سکتے ہیں۔ 
 ہندوستان نے۱۳؍ فروری کو ابوظہبی میں متحدہ عرب امارات کے ساتھ سرمایہ کاری کے معاہدے پر دستخط کئے تھے لیکن یہ۳۱؍ اگست سے نافذ ہوا۔ دونوں ممالک کے درمیان پہلے سے موجود سرمایہ کاری کا معاہدہ گزشتہ ماہ ختم ہو گیا تھا۔ ہندوستان نے متحدہ عرب امارات کے ساتھ معاہدے میں حصص اور بونڈس کو محفوظ سرمایہ کاری کے طور پر رکھا ہے۔ ماڈل دو طرفہ سرمایہ کاری کا معاہدہ صرف غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی ) کی حفاظت کرتا ہے اور پورٹ فولیو سرمایہ کاری جیسے حصص اور بونڈس کو خارج کرتا ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: ہریانہ میں کانگریس کے مسلم اُمیدواروں کا اسٹرائیک ریٹ ۱۰۰؍ فیصد رہا

مرکزی کامرس اور صنعت کے وزیر پیوش گوئل نے منگل کو کہا کہ ہندوستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان دو طرفہ سرمایہ کاری معاہدہ سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ کرے گا اور ٹیکس کا واضح اور مستحکم نظام متعارف کروائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر سرمایہ کاروں کو لگتا ہے کہ انہیں انصاف نہیں ملا تو اس معاہدے کے تحت وہ بین الاقوامی ثالثی میں بھی اپیل کر سکتے ہیں۔ 
 مرکزی وزیر گوئل نے سرمایہ کاری پر ہندوستان-یو اے ای کی اعلیٰ سطحی مشترکہ ٹاسک فورس کی ۱۲؍ویں میٹنگ کے بعد صحافیوں کو بتایاکہ `آج مختلف مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ کچھ ہندوستانی کمپنیاں محسوس کرتی ہیں کہ متحدہ عرب امارات کے ساتھ کچھ مسائل ہیں اور متحدہ عرب امارات کی کمپنیاں بھی کبھی کبھی ایسا ہی محسوس کرتی ہیں۔ بی آئی ٹی کے ذریعے دونوں فریق ان مسائل کا حل تلاش کر سکتے ہیں، گوئل کے ساتھ یو اے ای کے وزیر تجارت اور صنعت نے بھی میٹنگ کی صدارت کی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK