• Sun, 17 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

امریکہ نے۱۰؍ ملین ڈالر کی مالیت کے ۱۴۰۰؍ نوادرات ہندوستان کو لوٹائے

Updated: November 16, 2024, 10:00 PM IST | Washington

ثقافتی ورثہ کی اسمگلنگ روکنے کیلئے جاری عالمی کوششوں کے بدولت امید کی جارہی ہے کہ ہندوستان سے لوٹی گئیں مزید ۶۰۰؍ سے زائد نوادرات جلد واپس کی جائیں گی۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

ریاستہائے متحدہ امریکہ نے ایک ہزار ۴۰۰؍ سے زائد نوادرات ہندوستان کو لوٹا دیئے جن کی مجموعی قیمت تقریباً ۱۰؍ ملین ڈالر (تقریباً ۸۵؍ کروڑ) ہے۔ واضح رہے کہ ان نوادرات کو چوری کی مختلف وارداتوں میں ہندوستان سے چرایا گیا تھا اور بیرون ملک اسمگل کر دیا گیا تھا۔ مین ہٹن ڈسٹرکٹ اٹارنی ایلون ایل بریگ جونیئر نے بیان دیا کہ ہندوستانی قونصلیٹ جنرل اور ہوم لینڈ سیکیوریٹی انویسٹی گیشن کے نمائندوں کی موجودگی میں یہ نوادرات، ہندوستان کے حوالے کئے گئے۔ 

یہ بھی پڑھئے: ملائیشیا، فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑا ہے: وزیراعظم انور ابراہیم

لوٹائے گئے نوادرات میں ایک آسمانی رقاصہ کا سنگِ ریگ سے بنا مجسمہ اور سبز سرمئی شِسٹ کو کاٹ کر بنایا ہوا "تنیسر ماتا دیوی" کا مجسمہ شامل ہیں۔ مدھیہ پردیش کے ایک مندر سے ۱۹۸۰ء کی دہائی میں لوٹے گیئے آسمانی رقاصہ کے مجسمہ کو آسانی سے اسمگل کرنے کیلئے اسے دو حصوں میں تقسیم کر دیا گیا تھا۔ نیو یارک کے میٹروپولیٹن میوزیم آف آرٹ (میٹ) میں اسے دوبارہ جوڑا گیا اور میوزیم میں نمائش کیلئے رکھا گیا تھا۔ حکام نے اسے ۲۰۲۳ء میں اپنے قبضے میں لے لیا۔ اسی طرح ۱۹۶۰ء کی دہائی میں راجستھان کے تنیسر-مہادیو گاؤں سے لوٹے گئے تنیسر ماتا دیوی کا مجسمہ، ایک سیریز کا حصہ تھا۔ ۱۹۹۳ء میں میٹ نے اسے نجی قبضہ سے حاصل کیا۔ 

یہ بھی پڑھئے: ممبئی میں مودی کی شیواجی پارک کی ریلی میں خالی کرسیوں پر کانگریس کا طنز

سبھاش کپور اور نینسی وینر کی قیادت میں مجرمانہ اسمگلنگ کے نیٹ ورکس کی وسیع تحقیقات کے بعد نوادرات کی واپسی ہوئی ہے جو غیر قانونی آرٹ اور آرٹفیکٹ کی تجارت سے منسلک ہیں۔ بریگ کی قیادت میں اینٹی کویٹیز ٹریفک یونٹ (اے ٹی یو) نے مختلف ممالک سے ۲؍ ہزار سے زائد اشیاء برآمد کی ہیں جن کی مالیت تقریباً ۲۳۰؍ ملین ڈالر ہے۔ ثقافتی ورثہ کی اسمگلنگ روکنے کے لئے جاری کوششوں کے بدولت امید کی جارہی ہے کہ ہندوستان سے لوٹی گئی مزید ۶۰۰؍ سے زائد نوادرات جلد واپس کی جائیں گی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK