• Wed, 18 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

ہندوستانی بینکنگ کا نقدی خسارہ ۶؍ ماہ کی بلند ترین سطح پر

Updated: December 18, 2024, 11:10 AM IST | Agency | New Delhi

بینکنگ سسٹم کا نقدی خسارہ ۵ء۱؍ٹریلین روپے تک پہنچ گیا ہے جو جون کے بعد سب سے زیادہ ہے۔

Several factors are the cause of liquidity crunch in the banking system. Photo: INN
کئی عوامل بینکنگ نظام میں نقدی کے بحران کا سبب ہیں۔ تصویر: آئی این این

ہندوستانی بینکنگ سسٹم نقدی کے بحران سے گزررہا ہے۔ کمپنیوں کے ذریعے ایڈوانس ٹیکس ادائیگی اورڈالر کے مقابلے روپےکی قدر کو مستحکم کرنے کیلئے مرکزی بینک کے ذریعے ڈالر کی فروخت کے سبب بینکنگ نظام کو نقدی کے اس بحران کا سامنا ہے۔ پیر تک بینکنگ سسٹم کا نقدی خسارہ ۱ء۵؍ٹریلین روپے (تقریباً۱۷ء۷؍ بلین ڈالر) تک پہنچ گیا جو۲۴؍ جون ۲۰۲۴ء کے بعد سب سے زیادہ ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: سونے کی قیمتوں میں لگاتار چوتھے دن گراوٹ

آئی ڈی ایف سی فرسٹ بینک لمیٹڈ کی ایک رپورٹ بتاتی ہے کہ آر بی آئی نے اکتوبر ۲۰۲۴ء سے ڈالر کی خالص فروخت شروع کی تھی جس سے نقدی فراہمی پر دباؤ بڑھا۔ آر بی آئی نے یہ قدم روپے کو مستحکم کرنے کیلئے اٹھایاجو منگل کو ۸۴ء۹۳؍ فی ڈالر کی ریکارڈ نچلی سطح تک گر گیا۔ اس کے علاوہ کمپنیوں کی جانب سے سہ ماہی ایڈوانس ٹیکس ادائیگی نے بینکنگ سسٹم سے ۱ء۴؍ ٹریلین روپے کی لیکویڈٹی ختم کر دی۔ تہواروں کی ضروریات کے سبب بینکوں سے نقدی نکالنے میں عام اضافہ نے بھی لیکویڈٹی بحران کو مزید گہرا کردیا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK