Inquilab Logo Happiest Places to Work
Ramzan 2025 Ramzan 2025

ہند نژاد امریکی سماجی رضاکار کشما ساونت کا ویزا ہندوستان نے تیسری مرتبہ رد کردیا

Updated: February 07, 2025, 10:04 PM IST

ہند نژاد امریکی کارکن کشما ساونت کا ویزا تیسری بار بھی رد ہوگیا۔ اس کی وجہ یہ بتائی گئی کہ وہ مودی حکومت کی ’’رجیکٹ لسٹ‘‘ میں ہیں۔ کشما نے دعویٰ کیاکہ انہیں ان کے سیاسی نظریات کی وجہ سے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

Kshama Sawant. Photo: X
کشما ساونت۔ تصویر: ایکس۔

ہند نژاد امریکی کارکن کشما ساونت کا ویزا تیسری بار بھی رد ہوگیا۔ اس کی وجہ یہ بتائی گئی کہ وہ مودی حکومت کی ’’رجیکٹ لسٹ‘‘ میں ہیں۔ کشما نے دعویٰ کیاکہ انہیں ان کے سیاسی نظریات کی وجہ سے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے ہندوستانی حکومت پر سیاسی انتقامی کارروائی کا الزام لگایا ہے۔ ہندوستان میں کشما کی بیمار والدہ سے ملنے کیلئے ان کی جدوجہد جاری ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: ہندوستانی نژاد امریکی سابق کونسلر کشما ساونت کا ویزا رد، سیاسی انتقام کا الزام

خبروں کے مطابق کشماساونت نے پہلی بار مئی ۲۰۲۴ءمیں ویزا کیلئے درخواست دی، اس کے بعد جون۲۰۲۴ء میں دوبارہ درخواست دی، دونوں کو بغیر کسی وضاحت کے مسترد کر دیا گیا۔ ۲۰۲۵ء کے اوائل میں انہوں نے ایمرجنسی ویزا کی درخواست جمع کرائی جس میں طبی دستاویزات بھی فراہم کی گئیں جو ان کی والدہ کی بگڑتی ہوئی صحت کی تصدیق کرتی ہیں۔ ایمرجنسی ویزاکے باوجود ان کی درخواست پر توجہ نہیں دی گئی۔ 

کشما ساونت نے ایک حالیہ انٹرویو میں کہا کہ سیاسی انتقامی کارروائی کے علاوہ کوئی اور وجہ مجھے سمجھ میں نہیں آتی۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ جب ان کا اپنا ویزا متعدد بار مسترد کیا گیا تھا، ان کے شوہر کیلون پرائسٹ کو ہندوستان جانے کی اجازت دی گئی تھی جس کے بعد ان کے شکوک و شبہات میں اضافہ ہوا تھا۔ واضح رہے کہ سیئٹل سٹی کونسل میں اس وقت کی واحد ہندوستانی نژاد امریکی رکن ساونت کو سماجی انصاف کیلئے ان کے کمٹ منٹ کی وجہ سے جانا جاتا ہے۔ وہ غریب محنت کش طبقے اور اقلیتوں سمیت حاشیائی طبقے کیلئےمسلسل آواز اٹھاتی رہی ہیں جس کی وجہ سے انہیں اکثر دائیں بازو کے گروہوں اور کارپوریشنوں کے غصے کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ 

 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK