لوک نیتی کے ذریعے ۱۹؍ ریاستوں میں کئے گئے سروے میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ رام مندر کی تعمیر اور وزیر اعظم مودی کی شبیہ کا بی جے پی کو فائدہ ہوگا۔
EPAPER
Updated: April 12, 2024, 11:56 PM IST | Agency | New Delhi
لوک نیتی کے ذریعے ۱۹؍ ریاستوں میں کئے گئے سروے میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ رام مندر کی تعمیر اور وزیر اعظم مودی کی شبیہ کا بی جے پی کو فائدہ ہوگا۔
ملک کے کروڑوں ووٹرس مہنگائی اور بے روزگاری سے پریشان ہیں اور اس کی تصدیق لوک نیتی ۔ سی ایس ڈی ایس نامی تنظیم کے ذریعے کئے گئے سروے میں بھی ہوئی ہے۔ اس سروے میں ملک کی ۱۹؍ ریاستوں میں۱۰؍ ہزار سے زائد افراد سے رائے لی گئیجس میں انہوں نے بتایا کہ وہ چاہتے ہیں کہ ملک میں بے روزگاری کم ہو ، سبھی کو روزگار ملے، مہنگائی قابو میں آئے ، گیس سلنڈر اور پیٹرول ڈیزل سستے ہوں تاکہ عام آدمی اپنی زندگی بہتر طریقے سے گزارسکے۔ اسی سروے میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ اگرچہ ووٹرس کے لئے مہنگائی اور بے روزگاری موضوع تو ہے لیکن وہ رام مندر کی تعمیر سے خوش ہیں اور وزیر اعظم مودی کی جو سخت گیر ہندوتوالیڈر والی شبیہ ہے وہ اس کی بنیاد پر بی جے پی کو ووٹ دیں گے۔
یہ بھی پڑھئے: شرد پوار کی جانب سے بی جے پی کو بڑا جھٹکا
سروے کے مطابق ۲۷؍ فیصد افراد کے لئے بے روزگاری تشویش کا سبب ہےجبکہ ۲۳؍ فیصد افراد کے لئے مہنگائی سب سے بڑا موضوع ہے۔ جن افراد سے سروے کے سوالات پوچھے گئے ان میں سے ۶۲؍ فیصد نے یہ اعتراف کیا کہ گزشتہ ۵؍ سال میں ملک میں روزگار حاصل کرنا یا ملازمت حاصل کرنا بہت مشکل ہو گیا ہے۔ واضح رہے کہ اس وقت ملک میں بے روزگاری کی شرح ۷؍ فیصد کے قریب ہے جو ۲۰۱۳ء میں ۴؍ فیصد کے آس پاس تھی۔ واضح رہے کہ ہندوستان اس وقت دنیا میں سب سے تیزی سے بڑھتی ہوئی معیشت ہے لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ یہاں بے روزگاری اور مہنگائی عروج پر پہنچ گئی ہے جس سے عام آدمی کا جینا دوبھر ہو گیا ہے۔
اس سروے کے دوران یہ حیرت انگیز بات بھی سامنے آئی کہ ۴۸؍ فیصد نے یہ بات تسلیم کی کہ رام مندر کی تعمیر کی وجہ سے وہ مودی کو ووٹ دیں گے اور اس کی وجہ سے ملک کی ہندو شبیہ بہتر ہوئی ہے لیکن ۶۰؍ فیصد سے زائد افراد نے یہ بات واضح طور پر کہی کہ یہ ملک سبھی کا ہے اور یہاں ہر مذہب کے ماننے والوں کا حق ہے۔ یہ حق کسی سے کوئی نہیں چھین سکتا۔ حالانکہ اس دوران ۸؍ فیصد لوگوں نے بین الاقوامی طور پر ہندوستان کی شبیہ بہتر ہونےکے سوال کا جواب بھی دیا اور کہا کہ وہ اس بنیاد پر بھی بی جے پی کو ووٹ دینے کے بارے میں سوچیں گے۔ ان ۸؍ افراد فیصد نے جی ٹوینٹی کی صدارت کو ہندوستان کی بین الاقوامی شناخت کیلئے اہم لمحہ قرار دیا۔