• Thu, 19 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

مانسون کی بے قاعدگی کے باوجود ہندوستان کی اقتصادی ترقی برقرار

Updated: August 24, 2024, 11:47 AM IST | Agency | New Delhi

جولائی کے ماہانہ اقتصادی جائزے کے مطابق ہندوستانی معیشت نے موجودہ مالی سال کے پہلے ۴؍ مہینوں میں اپنی رفتار کو برقرار رکھا ہے۔معاشی نمو ۵ء۶؍تا ۷؍فیصد رہنے کی توقع۔

Economic development in the country is going well. Photo: INN
ملک میں معاشی ترقی بہتر انداز میں ہورہی ہے۔ تصویر : آئی این این

 جولائی کے ماہانہ اقتصادی جائزے کے مطابق ہندوستانی معیشت نے مالی سال۲۵۔ ۲۰۲۴ءکے پہلے ۴؍ مہینوں میں اپنی رفتار کو برقرار رکھا ہے۔ وزارت خزانہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں مالی سال ۲۵۔ ۲۰۲۴ء کے پہلے چار مہینوں (اپریل- جولائی) میں اشیا اور خدمات ٹیکس کی وصولی میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ یہ ٹیکس کی بنیاد میں توسیع اور معاشی سرگرمیوں میں اضافے کی وجہ سے ممکن ہوا۔ 
 رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مینوفیکچرنگ اور سروس سیکٹر کے پرچیزنگ منیجرس کے اشاریوں کی مضبوط کارکردگی بھی گھریلو سرگرمیوں کی مضبوطی کو ظاہر کرتی ہے۔ مینوفیکچرنگ سیکٹر میں ترقی کی وجہ طلب میں اضافہ، نئے برآمدی آرڈرس میں اضافہ اور پیداواری قیمتوں میں اضافہ ہواہے۔ 

یہ بھی پڑھئے:میانمار: فوجی چھاپے میں باغی گوریلائوں کے ساتھ دو فری لانس صحافی بھی ہلاک

مالیاتی محاذ پراس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مالی سال ۲۵۔ ۲۰۲۴ءکے بجٹ نے مالیاتی استحکام کی راہ ہموار کی ہے۔ مالیاتی خسارے میں کمی متوقع ہے جس کی مدد سے محصولات کی مضبوط وصولی، اخراجات میں نظم و ضبط اور مضبوط معاشی کارکردگی شامل ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خردہ افراط زر جولائی ۲۰۲۴ء میں کم ہو کر۳ء۵؍ فیصد پر آ گئی، جو ستمبر ۲۰۱۹ء کے بعد سب سے کم ہے۔ یہ خوراک کی افراط زر میں اعتدال کا نتیجہ ہے۔ جنوب مغربی مانسون میں مسلسل پیش رفت نے خریف کی بوائی کو سہارا دیا ہے۔ آبی ذخائر میں پانی کی سطح میں اضافہ موجودہ خریف اور آنے والی ربیع کی فصلوں کی پیداوار کیلئے ایک اچھی علامت ہے۔ اس سے آنے والے مہینوں میں غذائی افراط زر کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔ 
 رپورٹ کے مطابق مجموعی طور پر، ہندوستان کی اقتصادی رفتار برقرار ہے۔ بے قاعدہ مانسون کے باوجود آبی ذخائر میں پانی کی سطح کچھ حد تک اوپر آئی ہے۔ مینوفیکچرنگ اور سروس سیکٹر پرچیزنگ منیجرس کے ٹیکس کی وصولی، خاص طور پر بالواسطہ ٹیکس (جو لین دین کی عکاسی کرتے ہیں ) کے مطابق بڑھ رہے ہیں اور بینک کریڈٹ بھی بڑھ رہا ہے۔ مہنگائی کم ہو رہی ہے اور اشیاء اور خدمات دونوں کی برآمدات گزشتہ سال کے مقابلے بہتر رہی ہیں۔ اسٹاک مارکیٹ اپنی سطح پر برقرار ہے۔ مجموعی آمدنی میں اضافے کی وجہ سے براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ ہو رہا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ’’ فی الحال۲۴۔ ۲۰۲۳ء کے اقتصادی جائزے میں موجودہ مالی سال ۲۵۔ ۲۰۲۴ء کیلئے حقیقی جی ڈی پی کی شرح نمو ۶ء۵۔ ۷ء۰؍ فیصد کا تخمینہ معقول معلوم ہوتا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK