• Mon, 18 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

ہندوستان کی پہلی سیمی کنڈکٹر چپ ۲۰۲۵ء تک آئیگی

Updated: September 03, 2024, 12:42 PM IST | Agency | New Delhi

مرکزی وزیر برائے اطلاعات اشونی وشنو نے کابینہ میٹنگ میں اطلاع دی، کمپنی روزانہ ۶۳؍ لاکھ چپس فراہم کرے گی۔

Union Minister for Information and Broadcasting Ashwini Vishnu. Photo: INN
مرکزی وزیر برائے اطلاعات ونشریات اشونی وشنو۔ تصویر : آئی این این

مرکزی وزیر اشونی وشنو نے کہا کہ ہندوستان کی پہلی سیمی کنڈکٹر چپ ۲۰۲۵ء کے وسط تک پہنچ جائے گی۔ اشونی وشنو نے یہ بات پیرکو کابینہ کی میٹنگ کے بعد بریفنگ میں کہی۔ اشونی وشنو نے کہا کہ کابینہ نے الیکٹرانکس بنانے والی کمپنی کینز انڈسٹریز کی تجویز کو منظوری دے دی ہے کہ وہ روزانہ ۶۳؍ لاکھ چپس بنانے کی صلاحیت کے ساتھ سیمی کنڈکٹر پیکیجنگ پلانٹ بنائے۔ کینز اس پلانٹ کیلئے ۳۳۰۰؍ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کرے گا۔ 
کابینہ اجلاس میں کیے گئے اہم فیصلے:
۱۔ ڈیجیٹل ایگریکلچر مشن ۲؍ ہزار ۸۱۷؍ کروڑ روپے کی لاگت سے شروع ہوگا۔ اس کے علاوہ اشونی ویشنو نے کہا کہ حکومت نے ۲؍ ہزار ۸۱۷؍ کروڑ روپے کی لاگت سے ڈیجیٹل ایگریکلچر مشن شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس اسکیم کے نفاذ سے کسانوں کو آسانی سے قرضہ مل جائے گا۔ انہیں ایک کلک پر فصلوں کی معلومات مل جائیں گی۔ 
۲۔ کراپ سائنس اسکیم جس کی لاگت ۳؍ ہزار ۹۷۹۸؍کروڑ روپے ہے۔ ۳؍ ہزار ۹۷۹؍کروڑ روپے کی لاگت والی کراپ سائنس اسکیم اور ایک ہزار ۷۰۲؍ کروڑ روپے کی لائیو اسٹاک ہیلتھ اسکیم کو بھی منظوری دی گئی ہے۔ نیشنل مشن فار نیچرل فارمنگ( این ایم این ایف)کو بھی کابینہ نے منظوری دے دی ہے۔ 
۳۔ ممبئی-اندور ریل رابطے کیلئے ۱۸؍ ہزار کروڑ روپے کی منظوریاس کے علاوہ کابینہ نے ممبئی تا اندور ریلوے لائن بچھانے کا بھی اعلان کیا ہے۔ ممبئی-اندور ریل رابطے کیلئے ۱۸؍ ہزار کروڑ روپے منظور کیے گئے ہیں۔ 

یہ بھی پڑھئے:کم قیمت اور مقامی ذائقہ، آئی کیا کی ہندوستان میں کامیابی کی اہم وجہ

۴۔ کینز کا پلانٹ سنند، گجرات میں ۴۶؍ ایکڑ پر بنایا جائے گا۔ کینز انڈسٹریز کا پلانٹ سنند، گجرات میں ۴۶؍ ایکڑ پر تعمیر کیا جائے گا۔ جہاں ۷۶؍ ہزار کروڑ روپے کے انڈیا سیمی کنڈکٹر مشن کے تحت دو دیگر چپ بنانے کی تجاویز کو بھی منظوری دی گئی ہے۔ پلانٹ کی تعمیر کی پہلی تجویز جون ۲۰۲۳ء میں منظور کی گئی تھی۔ اس پلانٹ میں بننے والی چپس صنعتی، آٹوموٹیو، الیکٹرک وہیکلز، کنزیومر، الیکٹرانکس، ٹیلی کام اور موبائل فون جیسے شعبوں کو فراہم کی جائیں گی۔ جون ۲۰۲۳ء میں مرکزی کابینہ نے سنند، گجرات میں سیمی کنڈکٹر پلانٹ بنانے کی پہلی تجویز کو منظوری دی تھی۔ فروری ۲۰۲۴ء میں مزید تین سیمی کنڈکٹر پلانٹس کی منظوری دی گئی۔ ٹاٹا الیکٹرانکس گجرات کے دھولیرا میں سیمی کنڈکٹر پلانٹ اور آسام کے موریگاؤں میں ایک اور پلانٹ لگا رہا ہے۔ جبکہ سی جی پاور گجرات کے سانند میں سیمی کنڈکٹر پلانٹ لگا رہی ہے۔ تمام پلانٹس کی کل صلاحیت تقریباً ۷؍ کروڑ چپس روزانہ ہے۔ 
 وشنو نے کہا کہ تمام ۴؍ سیمی کنڈکٹر پلانٹس کی تعمیر تیز رفتاری سے جاری ہے اور یونٹس کے قریب ایک مضبوط سیمی کنڈکٹر ماحولیاتی نظام ابھر رہا ہے۔ ان ۴؍ پلانٹس میں تقر یباً ۱ء۵؍ لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری ہوگی۔ ان تمام پلانٹس کی کل صلاحیت تقریباً ۷؍ کروڑ چپس روزانہ ہے۔ 
تائیوان ۶۰؍فیصد سیمی کنڈکٹر چپس بناتا ہے۔ 
 سیمی کنڈکٹر انڈسٹری ایسوسی ایشن( ایس ای ایم آئی)کے مطابق، تائیوان میں چپ بنانے کی عالمی صلاحیت (جسمانی طور پر سیمی کنڈکٹرز بنانے کی صلاحیت) کا ۶۰؍ فیصد حصہ ہے۔ ٹی ایس ایم سی اکیلے دنیا کے تقریباً نصف سیمی کنڈکٹرز تیار کرتا ہے۔ چپ سلی کان سے بنی ہے، یہ ایک گیجٹ کے دماغ کی طرح ہے۔ سیمی کنڈکٹر چپس سلکان سے بنی ہوتی ہیں، جو سرکٹ میں بجلی کو کنٹرول کرنے کا کام کرتی ہیں۔ یہ چپ گیجٹس کو دماغ کی طرح کام کرنے میں مدد دیتی ہے۔ کوئی بھی الیکٹرانک آلہ اس کے بغیر نامکمل ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK