۲۰۲۳ء میں کمپنی کے ریستورانوں کی فروخت ۶۱؍ فیصد بڑھ کر ۱ ہزار ۷۶۸؍ کروڑ روپے تک پہنچ گئی۔ ریسٹوراں کاروبار میں نمایاں کامیابی حاصل کرنے کے باوجود، کمپنی کا اپنے ریستوران کھولنے کا ارادہ نہیں ہے۔
EPAPER
Updated: September 02, 2024, 10:16 PM IST | New Delhi
۲۰۲۳ء میں کمپنی کے ریستورانوں کی فروخت ۶۱؍ فیصد بڑھ کر ۱ ہزار ۷۶۸؍ کروڑ روپے تک پہنچ گئی۔ ریسٹوراں کاروبار میں نمایاں کامیابی حاصل کرنے کے باوجود، کمپنی کا اپنے ریستوران کھولنے کا ارادہ نہیں ہے۔
گھریلو فرنیچر کے بنیادی کاروبار کے علاوہ، سویڈش ریٹیل کمپنی آئی کے ای اے (آئی کیا) ہندوستان میں ریسٹورنٹ کاروبار، کمپنی کی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ گزشتہ تین سالوں میں ریسٹورنٹ کاروبار کا کمپنی کی کل آمدنی میں حصہ دگنا ہوگیا ہے۔کمپنی کے کنٹری فوڈ مینیجر، انکت گھائی نے دی انڈین ایکسپریس کو بتایا کہ کووِڈ کی وبا کے بعد سے تین سالوں میں، آئی کے ای اے انڈیا کے فوڈ بزنس نے مجموعی آمدنی میں اپنا حصہ دگنا کر دیا ہےاور اب۸؍ تا ۱۰؍ فیصد ہوچکا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: ’’بلڈوزر انصاف‘‘ کے خلاف سپریم کورٹ سخت
آئی کے ای اے کی عالمی آمدنی میں ریسٹورنٹ کاروبار کا حصہ ۲۰۱۹ء میں صرف ۵ ؍فیصد تھا۔ ۲۰۲۳ء میں یہ فروخت ۶۱ ؍فیصد بڑھ کر ۱ ہزار ۷۶۸؍ کروڑ روپے تک پہنچ گئی۔ گھائی نے کہا کہ کمپنی کے ریسٹورنٹ کاروبار میں نمایاں کامیابی حاصل کرنے کے باوجود، کمپنی کا اپنے ریستوران کھولنے کا ارادہ نہیں ہے۔ آئی کے ای اے کے ریستورانوں کی کامیابی میں کم قیمتوں نے اہم کردار ادا کیا ہے۔ کمپنی کے مینو میں ۶۰ سے زائد اشیاء کی قیمت ۱۰۰ ؍روپے سے کم ہے۔ گزشتہ جمعرات کو متعارف کرائے گئے مشہور ہاٹ ڈاگ ویج ورژن کی قیمت صرف ۴۹؍ روپے جبکہ چکن ورژن کی قیمت ۷۹ روپے ہے۔
یہ بھی پڑھئے: ایرانی صدر کی ہلاکت ایک حادثہ کا نتیجہ: تفتیشی کمیشن کی حتمی رپورٹ
علاقائی پکوان جیسے ممبئی میں وڑا پاؤ، بنگلور میں بسبیلے بھات اور حیدرآباد میں بریانی صارفین کے پسندیدہ بن گئے ہیں۔ شہروں کے اندر بھی، مینو کو مقامی ترجیحات کے مطابق ڈھال لیا جاتا ہے، مثلاً ورلی اور نئی ممبئی میں صارفین کو مختلف متبادلات پیش کئے جاتے ہیں۔ ریستوران کے میدان میں مزید پیش قدمی کرتے ہوئے کمپنی، عالمی اور ہندوستانی پکوانوں کے ساتھ موسمی اور تہوار کے مختلف مینو تیار کر رہی ہے جن میں گول گپّے اور کباب کو بھی شامل کیاگیا ہے۔