• Sat, 16 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

مشرق وسطیٰ میں جنگ کا خطرہ شدید تر

Updated: August 05, 2024, 2:11 PM IST | Agency | Tehran/Beirut

ایران کو جوابی کارروائی سے روکنے کی کوششیں ناکام۔ امریکہ، برطانیہ اور فرانس سمیت درجن بھر ممالک نےاپنے شہریوں کو بیروت سےنکل جانے کی صلاح دی۔

A Palestinian man runs after being attacked by Israeli forces in the West Bank. Photo: INN
مغربی کنارہ میں  اسرائیلی فوج کی جانب سے حملے کے بعد ایک فلسطینی شخص بھاگتے ہوئے۔ تصویر : آئی این این

حماس لیڈر اسماعیل ہانیہ کی شہادت کےبعد مشرق وسطیٰ  میں   جنگ کا خطرہ ہر گزرتے لمحے شدید تر ہوتا جا رہا ہے۔ ایک طرف جہاں  ایران کو جوابی کارروائی سے باز رکھنے کی تمام تر کوششیں  ناکام ہوگئی ہیں وہیں  دوسری جانب اسرائیل پر ایرانی حملوں کو ناکام اور میزائلوں  کو فضا میں  ہی ناکارہ بنانے کیلئے امریکہ نے مشرق وسطیٰ  میں  اپنے اتحادی ممالک سے بات چیت شروع کردی ہے۔ اُدھر لبنان پر اسرائیل کے حملے کے امکانات بھی بڑھنے لگے ہیں  جس بنا پر امریکہ، برطانیہ اور فرانس سمیت درجن بھر ممالک نے اپنے شہریوں  کو بیروت سے نکل جانے کی صلاح  دی ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: امیت شاہ کیخلاف مراعات شکنی کے مزید ۲؍ نوٹس

ایران کو حملوں سے روکنے کی کوشش ناکام
 الجزیرہ کی ایک رپورٹ کے مطابق تہران میں  سینٹر فارمِڈل ایسٹ اسٹریٹیجک اسٹڈیز سے وابستہ عباس عسلانی نے بتایا ہے کہ کئی ممالک نے تہران کو سمجھانے کی کوشش کی ہے کہ وہ تل ابیب کے خلاف جوابی کارروائی سے گریز کرے مگر کامیاب نہیں   ہوئے۔ عسلانی کے مطابق ’’کئی پڑوسی ممالک نے کوشش کی کہ وہ ایران کو اسماعیل ہانیہ کی شہادت کے جواب میں اسرائیل کےخلاف کارروائی کے فیصلے پر نظرثانی کیلئے آمادہ کرلیں  مگر انہیں  کامیابی نہیں ملی۔ ‘‘ انہوں  نے بتایاکہ اتوار کو اُردن کے وزیر خارجہ کا تہران دورہ بھی اسی مقصد سے ہے۔ اُردن اُن ممالک میں  شامل ہے جنہوں نے اپریل میں  ایران کی جانب سے اسرائیل پر داغی گئی میزائلوں کو بیچ میں  ہی مار گرایا تھا۔ ایران نے مذکورہ حملہ دمشق میں اپنے سفارتخانہ پر حملے کے جواب میں کیاتھا۔ 
 کئی سینئر امریکی جنرل مشرق وسطیٰ پہنچ گئے
 یہ بات تقریباً طے سمجھی جارہی ہے کہ ایران ایک یا دو دن میں  اسرائیل کے خلاف کوئی بڑی کارروائی کرےگا۔ امریکہ کے کم از کم ۳؍ فوجی جنرلس نے اندیشہ ظاہر کیا ہے کہ ایران پیر تک اسرائیل پر حملہ کرسکتاہے۔ اسرائیل کے تحفظ کیلئے امریکہ کے متعددبحری بیڑے پہلے ہی مشرق وسطیٰ پہنچ چکے ہیں۔ اس کے علاوہ یہاں  موجود امریکہ کےسینئر فوجی حکام جو ایران اور حزب اللہ کی جانب سے اسرائیل پر حملوں  کی صورت میں  جوابی کارروائی کی حکمت عملی تیار کررہے ہیں جلد ہی اُردن سمیت چند خلیجی ممالک کا دورہ بھی کرسکتے ہیں تاکہ امریکہ ایک بار پھر مشرق وسطیٰ میں  موجود اپنے اتحادی ممالک کا تعاون حاصل کرکے ایران کے حملے کواسی طرح ناکام بنائے جیسے اپریل میں  بنایاتھا۔ 

ذرائع کے مطابق اس کیلئے امریکہ سعودی عرب،  متحدہ عرب امارات، اردن اور بحرین  کے ساتھ رابطے میں ہے۔ یاد رہے کہ دمشق میں ایرانی سفارتخانہ  پر اسرائیلی حملے کے جواب میں اپریل میں جب ایران نے تل ابیب پر یکے بعد دیگرے ۳۰۰؍ میزائل اور ڈرون داغے تھے تو  ان ہی ممالک کی مدد سے  متعدد میزائلوں کو ہوا میں ہی ناکارہ بنا دیاگیاتھا ۔ 
  ایران، اسرائل اور لبنان کے درمیان جنگ دائرہ وسیع ہونے کے اندیشوں کے بیچ امریکہ اور برطانیہ  کے بعد اب فرانس سمیت درجنوں ممالک اُس فہرست میں شامل ہوگئے ہیں جنہوں  نے اپنے شہریوں کو بیروت سے نکل جانے کی صلاح دی ہے۔اس سے قبل کئی ممالک کی ایئر لائنس تل ابیب کیلئے پروازیں منسوخ کرچکی ہیں۔  فرانس نے ایران میں موجود اپنے شہریوں کو بھی مشورہ دیا ہے کہ وہ جلد از جلد وہاں سے نکل جائیں۔ اُدھر اٹلی کے وزیر خارجہ انتونیو تاجانی نے اطالوی سیاحوں کو لبنان نہ جانے کی صلاح دی ہے۔اس کے ساتھ ہی جو لبنان میں موجود ہیں،انہیں بھی مشورہ دیا ہے کہ وہ جتنی جلدی ممکن ہو وہاں سے نکل جائیں۔  اپنے ایک ’ایکس پوسٹ‘ میں انہوں نے وضاحت کی ہے کہ یہ وارننگ مشرق وسطیٰ  کی ابتر  ہوتی صورتحال اور جنگ کے اندیشوں میں اضافہ کے پیش نظر جاری کی گئی ہے۔ اپنے شہریوں کو لبنان سے  جلد از جلدنکل جانے کی  ہدایت دینے والے ممالک کی فہرست  طویل ہوتی جارہی ہے۔  جس وقت یہ خبر لکھی جارہی  ہے، امریکہ، برطانیہ،  فرانس،نیدر لینڈس، کنیڈا، ہندوستان، اردن، سعودی عرب، جرمنی، آئرلینڈ، ناروے، سویڈن، بلجیم، ڈنمارک، آسٹریلیا، روس اور اسپین اپنے شہریوں کو لبنان سے نکل جانے کی صلاح دے چکے ہیں۔   اس بیچ اتوار کو  لبنان اور غزہ سے اسرائیل پر  متعدد حملے کئے گئے جن کا اعتراف اسرائیلی فوج نے بھی کیا ہے جبکہ ایک فلسطینی چاقو بردار شخص  نے اسرائیلی شہر میں گھر کئی افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔ واضح رہےکہ اسرائیل کو ایران اورحز ب اللہ اور حماس تینوںکی جانب سے اسماعیل ہانیہ کے قتل کے انتقام کی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK