• Sat, 05 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

ایران: خامنہ ای کا خطبۂ جمعہ، عالم اسلام سے اتحاد کی اپیل، اسرائیل کو انتباہ

Updated: October 04, 2024, 7:27 PM IST | Tehran

ایران کے سپریم لیڈر نے ۵؍ سالوں میں پہلی بار نماز جمعہ کی امامت کی۔ اسرائیل پر حملوں کے بعد جمعہ کے خطبہ میں علی خامنہ ای نے مسلم ممالک کے اتحاد اور دفاع کی صلاحتیوں پر زور دیا ، ساتھ ہی اسرائیل کو مزید حملوں کا انتباہ دیا۔

Supreme Leader of Iran Ayatollah Ali Khamenei. Image: X
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای۔ تصویر: ایکس

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے حزب اللہ کےسربراہ حسن نصراللہ کی شہادت کے بعد انہیں خراج پیش کرنے کیلئے جمعہ کی نماز کی امامت کی۔ ایسا شاذ و نادر ہی ہوتا ہے کہ آیت اللہ جمعہ کی امامت کریں۔ انہوں نے اپنے خطبہ میں مشرق وسطیٰ میں جاری کشیدگی کے پس منظر میں تمام عالم اسلام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی ممالک کو اپنا دفاع مظبوط کرنا چاہئے۔ انہوں نے اسرائیل پر دوبارہ حملہ کرنے کا بھی اعادہ کیا۔
ایران کی ریولوشنری گارڈ کے کمانڈر قاسم سلیمانی کی شہادت کے بعد پہلی مرتبہ امامت کرتے ہوئے ایران کے دارالحکومت تہران کی جامع مسجد میں علی خامنہ ای نےیہ خطبہ ایران کے ذریعے اسرائیل پر ۲۰۰؍ بیلسٹک میزائیل حملوں کے تین دن بعد دیا ۔ یہ حملہ حسن نصراللہ کی شہادت، اور دیگر ایران سے تعلق رکھنے والے افراد کے قتل کے انتقام کے طور پر کیا گیا تھا۔اس حملے میں بڑے پیمانے پر نقصان کی خبروں کے باوجود محض ایک فرد کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی ہے۔خامنہ ای نے قران کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسلامی حکومتوں کو ایک دوسرے سے اتحاد قائم کرنا چاہئے۔حسن نصراللہ کو یاد کرتے ہوئے خامنہ ای  نے کہا کہ وہ ہمارے درمیان جسمانی طور پر موجود نہیں ہیں لیکن ان کا راستہ، اور ظلم کے خلاف آواز کی بازگشت ہمارے ساتھ رہے گی۔ وہ مظلوموں کی جرأت مند آواز تھے۔خامنہ ای  نے کہا ’’کہ ایران کا دشمن وہی ہے جو فلسطین ، شام ، عراق ، لبنان ، اور یمن کا دشمن ہے۔ ہمارا دشمن ایک مخصوص طریقہ کار کے تحت اپنی کارروائیاں انجام دے رہا ہے، لیکن ہر مرتبہ مقام تبدیل ہو جاتا ہے۔اور ایک جگہ کامیاب ہونے کے بعد دوسرے ملک کا رخ کرتا ہے۔ فلسطینوں کا دفاع ہمارا فرض ہے ،ان کی مدد کرنا ہم پر فرض ہے۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: افریقہ: کاریں اور سڑکیں سب سے کم، حادثوں میں اموات سب سے زیادہ: رپورٹ

ایران کے خبر رساں ایجنسی آئی آر این اے کے مطابق سپریم لیڈر نے مزید تفصیل بتاکے بغیر کہا کہ ایران اپنی ذمہ داری پوری کرنے میں نہ تاخیر کرے گا اور نہ ہی جلد بازی، سیاسی اور فوجی نقطہ نظر سے جو بھی مناسب ہوگا اقدام کیا جائے گا۔ وہ بھی مقررہ وقت پر۔اور اگر ضرورت پڑی تو دوبارہ بھی کیا جائے گا۔ان کا خطاب سماعت کرنے کیلئے ہزاروں افراد موجود تھے۔ سی این این کے مطابق حسن نصراللہ کا بڑا سا پوسٹر آویزاں کیا گیا تھا۔اس کے علاوہ نماز میں شرکت کرنے آئے عوام فلسطین، اور لبنان کے جھنڈوں کے ساتھ ہی حزب اللہ کی حمایت میں نعرے لگا رہے تھے۔اسو سی ایٹیڈ پریس کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے ذریعے حسن نصراللہ کے جنازے کو نشانہ بنانے کے خدشے کے مد نظر کسی خفیہ مقام پر ان کی عارضی تدفین کی گئی ہے، جب حالات اس کی اجازت دیں گے عوامی طور پر ان کی تدفین انجام دی جائے گی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK