• Sat, 05 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

افریقہ: کاریں اور سڑکیں سب سے کم، حادثوں میں اموات سب سے زیادہ: رپورٹ

Updated: October 04, 2024, 4:10 PM IST | Addis Ababa

افریقہ میں جہاں دنیا کے دیگر ممالک کے مقابلے میں گاڑیوں اور سڑکوں کی تعداد سب سے کم وہیں دوسری جانب سڑک حادثوں میں اموات میں سب سے آگے ہے۔اس کی وجہ خستہ حال سڑکیں، پرانی گاڑیاں، ضوابط کی خلاف ورزی، شراب نوشی، ہیلمیٹ سے گریزہے۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

افریقہ جہاں کسی بھی خطے کے مقابلے میں سب سے کم سڑکیں اورگاڑیاں ہیں ، اسکے باوجود گاڑیوں کے حادثوں میں اموات دنیا میں سب سے زیادہ ہے۔ ماہرین کے مطابق اس کی وجہ غیر محفوظ عادات، تیز رفتاری، شراب نوشی، اس کے علاوہ خراب سڑکیں، خستہ حال کاریں، بچائو عملے کی کمی، ہیلمیٹ استعمال نہ کرنا، اور سیٹ بیلٹ نہ باندھنا، ان اموات کی اہم وجہ ہیں۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق افریقہ نے جنوبی ایشیاکو بھی حادثاتی اموات میں پیچھے چھوڑ دیا ہے۔یہاں ہر دن ۶۲۰؍ اموات گاڑیوں کے حادثہ کے نتیجے میں ہوتی ہیں۔ ۲۰۲۱ء کے اعداد و شمار کے مطابق ہر ایک لاکھ افراد میں سے ۵ء۱۹؍ افراد سڑک حاثوں میں جاں بحق ہوتے ہیں۔ اس خطے میں جہاں دنیا کی گاڑیوں کا ۴؍ فیصد ہے، لیکن حادثوں میں اس کا حصہ ۱۹؍ فیصد ہے۔

یہ بھی پڑھئے: آسٹریلیا: سڈنی مظاہرے میں حزب اللہ کا جھنڈا لہرانے پر ۱۹؍ سالہ لڑکی پر مقدمہ

ان حادثوں کا سب سے زیادہ شکار پیدل شہری ہوتے ہیں۔پوری دنیا کے ۲۱؍ فیصد متاثرین کے مقابلے میں ہر تیسرا فریقی شہری مناسب فٹپاتھ نہ ہونے کے سبب جاں بحق ہوتا ہے۔ اقوام متحدہ کے روڈ سیفٹی کے خصوصی نمائندے جین ٹوٹ کے مطابق اسکول کے اطراف معقول فٹپاتھ تعمیر کرنے کی ضرورت ہے۔اس کے علاوہ انہوں نے عوامی ذرائع حمل و نقل کے فقدان کو بھی مورد الزام ٹہرایا۔ عالمی بینک کے ماہرین کے مطابق متعدد افریقی ممالک بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے کی جہد کر رہے ہیں، لیکن انفرادی قوانین پر کوئی توجہ نہیں دی جا رہی۔ اس کے علاوہ اقوام متحدہ کے روڈ سیفٹی فنڈ نے پرانی خستہ حال کاروں کو بھی ان اموات کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔سنیگال کے وزارت ٹرانسپورٹ کے ترجمان نے اے ایف پی کو بتایا کہ خراب بریک اور پرانے ٹائر کے سبب حادثات ہونا

یہ بھی پڑھئے: لبنان میں پیجر دھماکوں کے بعد حکومت ہند نے چینی سی سی ٹی وی کا استعمال محدود کیا

ایک عام بات ہے۔مغربی افریقی ممالک نے ایک بس حادثے کے بعد کئی نئے قوانین متعارف کرائے، لیکن ان پر کبھی عمل نہیں کیا گیا۔ان میں بس کی چھت پر سامان رکھنے کی ممانعت جو بس کے توازن کھونے کا سبب بنتی ہے، لیکن بس آپریٹروں کی جانب سے اس کی شدید مخالفت کی گئی۔ اس کے علاوہ رشوت کے ذریعے وہ کئی غیر قانونی سرگرمیوں کو جاری رکھتے ہیں۔
انسانی جانوں کو ہونے والے نقصان سے پرے یہ حادثات کسی بھی ملک کی ترقی کی رفتار دھیمی کر دیتے ہیں، اس کے سبب افریقہ کی جی ڈی پی میں چار فیصد یا کبھی اس بھی زیادہ کا خسارہ ہوتا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK