وزیراعظم شہباز شریف سےملاقات،پاک- ایران کے مابین مختلف شعبوں میں تعاون کے معاہدوں پر دستخط کئے۔
EPAPER
Updated: April 23, 2024, 11:37 AM IST | Agency | Islamabad
وزیراعظم شہباز شریف سےملاقات،پاک- ایران کے مابین مختلف شعبوں میں تعاون کے معاہدوں پر دستخط کئے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدرڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی پاکستان کے ۳؍ روزہ سرکاری دورے پر اسلام آباد پہنچ گئے۔ نورخان ایئربیس پروفاقی وزیر میاں ریاض حسین پیرزادہ اوردیگر حکام نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ رپورٹ کے مطابق ایرانی صدر رئیسی کی وزیر اعظم ہاؤس میں شہباز شریف سے ملاقات ہوئی جس دوران دونوں سربراہان مملکت نے ایک دوسرے کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ ایرانی صدررئیسی نے پرتپاک استقبال کرنے پر وزیراعظم شہباز شریف کا شکریہ ادا کیا۔
بعد ازاں ایرانی صدر وزیر اعظم ہاؤس پہنچے، وزیر اعظم شہباز شریف نے ابراہم رئیسی کا استقبال کیا، انہیں وزر اعظم ہاؤس میں گارڈ آف آنر پیش کیا گیا، دونوں ملکوں کے قومی ترانے بجائے گئے۔ وزیر اعظم نے ایرانی صدر سے کابینہ اراکین کا تعارف کروایا، صدر نے ارتھ ڈے کی مناسبت سے پودا لگایا۔
یہ بھی پڑھئے: کیا بے گھر افراد کے باہر سونے پر پابندی ظلم ہے؟ امریکی سپریم کورٹ میں معاملہ
واضح رہے کہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے ہمراہ ایرانی خاتون اول، وزیر خارجہ، کابینہ ارکان، اعلیٰ حکام اور بڑا تجارتی وفد بھی ان کے ساتھ ہیں ۔ اس دورے میں پاکستان اور ایران کے مابین مختلف جہتوں پر گفتگو کی جائے گی، ملاقاتوں میں ایران پاک تعلقات کو مزید مضبوط بنانے، زراعت، تجارت، رابطے، توانائی، عوامی رابطوں سمیت مختلف شعبوں میں تعلقات کو فروغ دینے کا ایجنڈا موجود ہے۔
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے کہا ہے کہ پاکستان اور ایران کے درمیان تجارتی حجم۱۰؍ ارب ڈالر تک لے جانا چاہتے ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان اور ایران کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کی مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کی تقریب اسلام آباد میں ہوئی جس میں وزیرِ اعظم شہباز شریف اور ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے شرکت کی۔ اس موقعے پر ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے خطاب میں کہا کہ پرتپاک استقبال پر حکومت پاکستان، وزیراعظم اور عوام کا شکریہ ادا کرتا ہوں ، پاکستان کی سرزمین ہمارے لئے قابل احترام ہے، میں ایران کے سپریم لیڈر کی طرف سے پاکستان کے عوام کو سلام پیش کرتا ہوں ۔ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان مشترکہ مذہبی، ثقافتی اور تجارتی تعلقات ہیں ، دونوں کے درمیان تعلقات کے وسیع موقع ہیں ، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں دونوں ممالک کا تعاون ضروری ہے۔ ایرانی صدر کا کہنا تھا پاکستان اور ایران کے درمیان تجارتی حجم بہت کم ہے۔