گزشتہ دن اقوام متحدہ کے ذیلی ادارہ یونیسکو نے موصل (عراق) کی ۱۲؍ ویں صدی کی مسجد النوری کے بحالی کے کام کے دوران دیوار سے ۵؍ بم برآمد کئے جو داعش نے چھپا رکھے تھے۔ ٹیم نے بموں کو ناکارہ بنادیا ہے۔
EPAPER
Updated: June 29, 2024, 3:50 PM IST | Inquilab News Network | Mosul
گزشتہ دن اقوام متحدہ کے ذیلی ادارہ یونیسکو نے موصل (عراق) کی ۱۲؍ ویں صدی کی مسجد النوری کے بحالی کے کام کے دوران دیوار سے ۵؍ بم برآمد کئے جو داعش نے چھپا رکھے تھے۔ ٹیم نے بموں کو ناکارہ بنادیا ہے۔
اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ اس نے عراق کے شہر موصل کی مشہور النوری مسجد کی دیوار سے پانچ بم دریافت کئے ہیں جنہیں داعش نے برسوں پہلے شمالی عراقی شہر میں بحالی کے کام کے دوران نصب کیا تھا۔ ایجنسی کے ایک نمائندے نے جمعہ کو دیر گئے اے ایف پی کو بتایا کہ پانچ دھماکہ خیز آلات، جو اس جگہ کو بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے کیلئے ڈیزائن کئے گئے تھے، منگل کو مسجد کی جنوبی دیوار سے اس جگہ پر کام کرنے والی یونیسکو کی ٹیم کو ملے تھے۔
موصل کی النوری مسجد اور اس سے ملحقہ جھکاؤ والا مینار جسے الحدبہ (جھکا ہوا، یا باہر نکلا ہوا) کہا جاتا ہے، ۱۲؍ ویں صدی میں تعمیر کئے گئے تھے، اسے داعش سے شہر کو واپس لینے کی جنگ کے دوران تباہ کر دیا گیا تھا۔ عراقی فوج نے شہر پر تین سال تک قابض داعش پر اس مقام پر دھماکہ خیز مواد نصب کرنے اور اسے اڑانے کا الزام لگایا۔
یہ بھی پڑھئے: ایران الیکشن: صدارتی عہدے کیلئے تمام امیدوار۵۰؍ فیصد ووٹ حاصل کرنے میں ناکام
واضح رہے کہ یونیسکو اقوام متحدہ کی ثقافتی ایجنسی ہے جو شہر میں سائٹ اور دیگر تعمیراتی ورثے کی بحالی کا کام کر رہی ہے۔ ۲۰۱۷ء میں شہر کو داعش سے حاصل کرنے کی جنگ میں اس کا زیادہ تر حصہ ملبے کا ڈھیر بن گیا ہے۔ یونیسکو نے مزید کہا کہ ’’عراقی مسلح افواج نے فوری طور پر علاقے کو محفوظ کر لیا اور صورتحال اب مکمل طور پر قابو میں ہے۔ایک بم کو نکال لیا گیا ہے لیکن دیگر ۴؍ ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں جنہیں جلد ہی نکال لیا جائے گا۔ ‘‘
ایجنسی نے کہا کہ ’’یہ دھماکہ خیز آلات ایک دیوار کے اندر چھپائے گئے تھے، جسے خاص طور پر ان کے ارد گرد دوبارہ تعمیر کیا گیا تھا۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ جب ۲۰۲۰ء میں عراقی فورسیز نے اس جگہ کو صاف کیاتھا تو ان کا پتہ کیوں نہیں چل سکا تھا۔‘‘ عراقی جنرل تحسین الخفاجی، جو مختلف عراقی فورسیز کی مشترکہ آپریشنز کمانڈ کے ترجمان ہیں، نے النوری مسجد میں داعش کے دھماکہ خیز آلات کی دریافت کی تصدیق کی ہے۔ جولائی ۲۰۱۴ء میں داعش کے اس وقت کے سربراہ ابوبکر البغدادی نے شہر پر حکومت کا اعلان النوری مسجد ہی سے کیا تھا۔ داعش نے عراق اور ہمسایہ ملک شام کے بڑے حصے پر قبضہ کرکے کئی عرصہ تک حکومت کی۔ تاہم، عراقی فورسیز نے امریکی فوج کے ساتھ مل کر ۲۰۱۷ء میں داعش سے موصل کو دوبارہ حاصل کیا تھا۔