• Fri, 15 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

عراق: معروف موصل مینار کی تعمیر مکمل ہونے میں مزید چند ماہ

Updated: November 15, 2024, 6:10 PM IST | Baghdad

عراق کے قدیم شہر موصل میں کارکنان ملک کی سب سے مشہور علامتوں میں سے ایک’ موصل مینار‘ کا کام تیزی سے مکمل کرنے میں  مصروف ہیں ۔ تاہم، اس کی تعمیر میں چند ماہ مزید درکار ہوں گے۔ اس تاریخی علامت کو داعش نے جون ۲۰۱۷ءمیں تباہ کر دیا تھا۔

Workers can be seen during the reconstruction of Mosul Minaret. photo: X.
موصل مینار کی تعمیر نو کے دوران کارکنان دیکھے جاسکتے ہیں۔ تصویر: ایکس۔

موصل کے پرانے شہر میں کارکنان ملک کی سب سے مشہور علامتوں میں سے ایک’ موصل مینار‘ کا کام تیزی سے مکمل کرنے میں مصروف ہیں ۔ تاہم، اس کی تعمیر میں چند ماہ مزید درکار ہوں گے۔ بدھ کو کارکنوں نے آخری اینٹ رکھ دی جس میں النوری مسجد کے۱۲؍ویں صدی کے مینار کی مکمل تعمیر نو کا نشان تھا۔ اس تاریخی علامت کو داعش نے جون ۲۰۱۷ءمیں تباہ کر دیا تھا جب عراقی فورسیز نے شدت پسند گروپ کو شہر سے نکال دیا تھا۔ یہ عمارت اپنے جھکے ہوئے مینار کیلئے مشہور تھی جس کا نام’ `الہدیبہ‘ یا’ `ہمپ بیک‘ ہے اور موصل کی لڑائی کے دوران اسے بری طرح نقصان پہنچا تھا۔ ٹاور کو یونیسکو کے ایک پروجیکٹ کے حصے کے طور پر بڑی محنت سے دوبارہ تعمیر کیا گیا ہے، جو روایتی پتھر اور اینٹوں کی چنائی سے مماثل ہے۔ اقوام متحدہ کی ثقافتی ایجنسی کے عراق کے دفتر نے کہا کہ آج یونیسکو ایک تاریخی کامیابی کا جشن منا رہا ہے، `الہدیبہ مینار کی شافٹ کی تکمیل موصل کے لوگوں کے ساتھ اور اس کیلئے شہر کی بحالی میں ایک نئے سنگ میل کی نشاندہی کرتی ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: سوڈان: عصمت دری کے خوف سے ۱۳۰؍ سے زائد خواتین کی خودکشی

یونیسکو نے مزید کہا کہ ہم ناقابل یقین ٹیم ورک کیلئے شکر گزار ہیں جنہوں نے اس وژن کو حقیقت میں تبدیل کردیا۔ یہ بین الاقوامی تعاون کا ایک حقیقی ثبوت ہے۔ اس سفر میں شامل تمام لوگوں کا شکریہ۔ بتا دیں کہ مسجد کی از سر نو تعمیر اقوام متحدہ کے ’بحالیِ روح موصل‘ (Revive the Spirit of Mosul ) پروجیکٹ کا ایک حصہ ہے جس میں دو گرجا گھروں اور دیگر تاریخی مقامات کی تعمیر نو شامل ہے۔ متحدہ عرب امارات نے اس منصوبے کیلئے۵۰؍ ملین ڈالر کا عطیہ دیا اور یونیسکو نے کہا کہ النوری مسجد کے احاطے کی بحالی کا کام سال کے آخر تک مکمل کر لیا جائے گا۔ یونیسکو کے ڈائریکٹر جنرل آڈری ازولے نے مینار کی تکمیل پر عطیہ دہندگان، عراق میں قومی اور مقامی حکام اور ماہرین اور پیشہ ور افراد کا شکریہ ادا کیاجن میں سے اکثر مسلمان ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: اسپین: ایک نرسنگ ہوم میں آتشزدگی، ۱۰؍ افراد ہلاک، دیگر زخمی

یاد رہے کہ اس عظیم مسجد کا نام نورالدین محمود زنگی کے نام پر رکھا گیا تھا جو مسیحی صلیبیوں کے خلاف مسلم قوتوں کو متحد کرنے کیلئے مشہور تھے۔ انہوں نے۱۱۷۲ء میں اس مسجد کی تعمیر کا حکم دیا تھا۔ ۲۰۱۴ء میں داعش کے لیڈر ابو بکر البغدادی نے اسی مسجد سے ’خلافت‘ کا اعلان کیا تھا۔ تین سال بعد یعنی ۲۰۱۷ءمیں شدت پسندوں نے مسجد اور مینار کو تباہ کرنے کیلئے دھماکہ خیز مواد کا استعمال کرکے اسے اڑا دیا تھا۔ موصل میں تقریباً نو ماہ تک لڑائی جاری رہی جس سے شہر کا بیشتر حصہ کھنڈر بن گیا۔ ہزاروں شہری ہلاک اور ۹؍ لاکھ سے زیادہ بے گھر ہو گئےتھے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK