سوڈان میں خانہ جنگی کے دوران ۱۳۰؍ سے زائد خواتین نے عصمت دری کے خوف سے خودکشی کی ہے۔ سوڈان کی ریاست الجزیرہ سے ۳؍ ہزار ۲۰۰؍ خواتین پر جبری نقل مکانی پر مجبور کیا گیا ہے۔
EPAPER
Updated: November 15, 2024, 4:07 PM IST | Khartoum
سوڈان میں خانہ جنگی کے دوران ۱۳۰؍ سے زائد خواتین نے عصمت دری کے خوف سے خودکشی کی ہے۔ سوڈان کی ریاست الجزیرہ سے ۳؍ ہزار ۲۰۰؍ خواتین پر جبری نقل مکانی پر مجبور کیا گیا ہے۔
اقوام متحدہ (یو این) نے ایک ڈیٹا شائع کیا ہے جس میں نشاندہی کی گئی ہے کہ سوڈان میں خانہ جنگی کے دوران خواتین اور لڑکیاں حملوں اور مظالم سے بچنے کیلئے اپنی جان لینے کو ترجیح دے رہی ہیں۔سوڈان کی ریاست الجزیرہ میں جنسی زیادتی کے خوف سے ۱۳۰؍ سے زائد خواتین نے خودکشی کی ہے۔متاثرین میں ۸؍ سال کی بچی سے لے کر ۷۵؍ سال کی خواتین شامل ہیں۔ اس درمیان الجزیرہ ریاست سے ۳؍ ہزار ۲۰۰؍ حاملہ خواتین کو جبری نقل مکانی پر مجبور کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: لندن: ٹرمپ نے میری نسل اور مذہب کی بنیاد پر مجھ پر تنقید کی:مئیر صادق خان
ایک خاتون نے بتایا کہ ’’انہیں کہا گیا کہ وہ عصمت دری سے محفوظ رہنے کیلئے چاقو سے اپنی جان لے لیں۔‘‘یو این پاپیولیشن فنڈ،جو خواتین اور بچوں کی صحت سے متعلق ایک ادارہ ہے، نے کہا کہ ’’۲۰؍ اکتوبر ۲۰۲۴ء سے اب تک سوڈان کی الجزیرہ ریاست میں ۱۲۴؍ افراد نے اپنی جانیں گنوائی ہیں اور مزید ایک لاکھ ۳۵؍ ہزارافراد نے ہجرت کی ہے۔ ایک بے گھر لڑکی نے بتایا کہ ’’میرے مرد رشتہ داروں ، جن میں بھائی، چچا، باپ اور دیگر شامل ہیں، نے مجھے چاقو دیا اور ہم سے کہا کہ اگر ہمیں فوجیوں نے عصمت دری کی دھمکی دی تو ہم اپنی جان لے لیں۔‘‘
سوڈان میں خانہ جنگی کے نتیجے میں زندگی دشوار ہوچکی ہے۔ تصویر: ایکس
انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ ’’متعدد خواتین نے دوسری خواتین کو استحصال سے بچنے کیلئے دریا میں چھلانگ لگاتےہوئے دیکھا ہے۔‘‘انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن نے بتایا ہے کہ ’’سوڈان میں خانہ جنگی کے نتیجے میں اب تک ۲۴؍ ہزار افراد نے اپنی جانیں گنوائی ہیں جبکہ ۱۱؍ملین سے زائد بے گھر ہوئے ہیں۔سوڈان میں خانہ جنگی کے دوران انسانی امداد کی رسائی مشکل ہوچکی ہے جس کے نتیجے میں کئی افرادنے اپنی جانیں گنوائی ہیں۔ سوڈان کے زم زم پناہ گزین کیمپ میں قحط کی تصدیق کی گئی ہے جبکہ دیگر مقامات پر بھی بھکمری اورناقص تغذیہ میں اضافہ ہوا ہے۔