فلسطینی لبریشن آرگنائزیشن نے کہا ہے کہ اسرائیل نے۲۰۲۲ء سے اب تک ۸۰؍ سے زائد غیر قانونی تصفیہ کو منظوری دی ہے۔ عالمی قوانین کے تحت فلسطینیوں کی سرزمین پر اسرائیل کا قبضہ غیر قانونی ہے۔
EPAPER
Updated: September 29, 2024, 2:52 PM IST | Inquilab News Network | Gaza
فلسطینی لبریشن آرگنائزیشن نے کہا ہے کہ اسرائیل نے۲۰۲۲ء سے اب تک ۸۰؍ سے زائد غیر قانونی تصفیہ کو منظوری دی ہے۔ عالمی قوانین کے تحت فلسطینیوں کی سرزمین پر اسرائیل کا قبضہ غیر قانونی ہے۔
فلسطینی لیبریشن آرگنائزیشن نے کہا ہے کہ اسرائیل نے ۲۰۲۲ء سے اب تک مشرقی یروشلم اور مغربی کنارے میں ۸۰؍ سے زائد غیر قانونی آبادکاری کے منصوبے کو منظوری دی ہے۔
پی ایل او کے نیشنل بیورو کی جانب سے ریلیز کی گئی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کے اس منصوبے میں دسیوں ہزاروں تصفیہ کی یونٹس بھی شامل ہیں۔ اس رپورٹ میں نشاندہی کی گئی ہے کہ فلسطینیوں کی سرزمین پر اسرائیل کی غیر قانونی آبادکاری میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے جسے اسرائیلی حکومت کی منظوری اور اسرائیلی فوج کے احکامات کے ذریعے آسان بنایا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھئے:ایکس: نفرتی جرائم کے نگراں چینل ہندوتوا واچ پر پابندی غیر منصفانہ اور غیر متناسب
اسرائیل کے اعداد و شمار کے مطابق مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم میں اسرائیل کی غیر قانونی آبادکاری میں ۷؍ لاکھ ۲۰؍ ہزار اسرائیلی رہائش اختیار کئے ہوئے ہیں۔ دسمبر ۲۰۲۲ میں بنجامن نیتن یاہو کی قیادت والی حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد اسرائیل کے غیر قانونی تصفیہ میں اہم اضافہ ہوا ہے۔ خیال رہے کہ اقوام متحدہ اور دیگر عالمی اداروں نے عالمی قوانین کے تحت اس تصفیہ کو غیر قانونی قرار دیا ہے۔ یو این نے متعدد مرتبہ منتبہ کیا ہے کہ اسرائیل کے غیر قانونی تصفیہ میں اضافہ دو ریاستی حل کیلئے خطرہ ہے۔ جولائی میں عالمی عدالت نے فیصلہ سنایا تھا کہ فلسطینیوں کی سرزمین پر دہائیوں سے اسرائیل کا قبضہ غیر قانونی ہے۔ عدالت نے مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم میں اسرائیل کی غیر قانونی آبادیوں کے انخلاء کا حکم دیا تھا۔ تاہم، اسرائیل نے اپنی ہٹ دھرمی جاری اور عالمی برادری کی مذمت کو بالائے طاق رکھتے ہوئے فلسطینیوں کی سرزمین پر اپنا قبضہ جاری رکھا ہے۔ اب تک صہیونی جارحیت کے سبب ۴۱؍ ہزار سے زائد فلسطینی جاں بحق جبکہ ۹۴؍ ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔