اسرائیل نے اتوار کو کہا کہ وہ غزہ میں تمام سامان اور سپلائی کی رسائی روک رہا ہے۔ غزہ میں جنگ بندی کا پہلا مرحلہ، جس میں انسان دوست امداد میں اضافہ شامل تھا،سنیچر کو ختم ہو گیا۔
EPAPER
Updated: March 02, 2025, 7:34 PM IST | Gaza
اسرائیل نے اتوار کو کہا کہ وہ غزہ میں تمام سامان اور سپلائی کی رسائی روک رہا ہے۔ غزہ میں جنگ بندی کا پہلا مرحلہ، جس میں انسان دوست امداد میں اضافہ شامل تھا،سنیچر کو ختم ہو گیا۔
اسرائیل نے اتوار کو کہا کہ وہ غزہ میں تمام سامان اورامداد کی رسائی روک رہا ہے۔ اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر نے اس فیصلے کی تفصیلات نہیں بتائیں، لیکن انہوں نے خبردار کیا کہ اگر فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس، اسرائیل کے بیان کے مطابق، جنگ بندی کی توسیع کیلئےامریکی تجویز کو قبول نہیں کرتا تو سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔
یہ بھی پڑھئے: حماس نے مغربی کنارے پر اسرائیلی جارحیت پر عالمی خاموشی پر تنقید کی
دونوں فریقوں نے ابھی تک دوسرے مرحلے پر مذاکرات نہیں کیے ہیں، جس میں حماس کے ذریعے درجنوں باقی ماندہ یرغمالیوں کو رہا کرنے کے بدلے میں اسرائیلی فوج کی واپسی اور مستقل جنگ بندی پر اتفاق شامل تھا۔ اسرائیل نے اتوار کو غزہ میں جنگ بندی کو عارضی طور پر بڑھانے کی تجویز کی حمایت کی۔ جبکہ دوسرے مرحلے کے بارے میں صورتحال غیر واضح ہے جس سے جنگ کے مستقل خاتمے کی امید کی جا رہی تھی۔اب تک مذاکرات غیر فیصلہ کن رہے ہیں، جبکہ غزہ میں اب بھی موجود یرغمالیوں کی قسمت اور دو ملین سے زیادہ فلسطینیوں کی زندگیاں داؤ پر لگی ہوئی ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: امریکہ: اسرائیل کو۳؍ ارب ڈالر کے ہتھیاراور وار ہیڈ ،فروخت کرنے کا اعلان
دوسری جانب، حماس نے جنگ بندی کے دوسرے مرحلے کے نفاذ پراصرار کیا ہے۔ حماس کے رہنما محمود مرداوی نے ایک بیان میں کہا کہ ’’خطے میں استحکام اور قیدیوں کی واپسی کا واحد راستہ معاہدے کا مکمل نفاذ ہے۔‘‘