Updated: March 02, 2025, 3:03 PM IST
| Washington
امریکی محکمہ خارجہ نے کانگریس کو مطلع کیا ہے کہ وہ اسرائیل کو۳؍ ارب ڈالر (۲۶۱۳۳؍ کروڑ روپے) سے زیادہ کے گولہ بارود، بلڈوزر اور دیگر فوجی سازوسامان فروخت کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ اسرائیل نے غزہ پر اپنی نسل کشی کی جنگ کے دوران امریکی ہتھیاروں کا تباہ کن استعمال کیا ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ نے کانگریس کو مطلع کیا ہے کہ وہ اسرائیل کو۳؍ ارب ڈالر (۲۶۱۳۳؍ کروڑ روپے) سے زیادہ کے گولہ بارود، بلڈوزر اور دیگر فوجی سازوسامان فروخت کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ اسرائیل نے غزہ پر اپنی نسل کشی کی جنگ کے دوران امریکی ہتھیاروں کا تباہ کن استعمال کیا ہے۔امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق وزیر خارجہ مارکو روبیو نے اسرائیل کو ۳؍ ارب ڈالر کے ہتھیاروں کی فروخت کو منظوری دے دی ہے، جو اب کانگریس کی منظوری کیلئے بھیجی جائیں گی۔
یہ بھی پڑھئے: امریکہ: ٹرمپ اور زیلنسکی میں لفظی جھڑپ، صدر نے زیلنسکی کو وہائٹ ہاؤس سے نکل جانے کا حکم دیا
امریکی دفاعی سلامتی تعاون ایجنسی کے ذریعے مہیا کی گئی تفصیل کے مطابق ، ۲؍ اعشاریہ صفر ۴؍ ارب ڈالر کے بم باڈیز اور وار ہیڈز، جس میں ۳۵۵۲۹؍ایم کے ۸۴؍یا بی ایل یو ۱۱۷؍بھاری بم اور ۴۰۰۰؍آئی ۲۰۰۰؍پینیٹریٹر وار ہیڈز شامل ہیں۔ان اسلحوں کی ترسیل۲۰۲۶ء میں متوقع ہے۔ ۲۹۵؍ملین ڈالر کے بلڈوزر اور متعلقہ سازوسامان، جس میں ڈی ۹؍کیٹرپلر آرمرڈ بلڈوزر شامل ہیں۔ جن کی ترسیل۲۰۲۷ء میں شروع ہونے کی توقع ہے۔ ۶۷۵؍ اعشاریہ ۷؍ملین ڈالر کے دیگر بم باڈیز اور متعلقہ سازوسامان، جس میں ۲۰۱؍ایم کے۸۳؍ ۱۰۰۰؍ پاؤنڈ (450 کلوگرام) بم، ۴۷۹۹؍بی ایل یو ۱۱۰؍اے/بی ۱۰۰۰؍پاؤنڈ بم، اور ۵۰۰۰؍جے ڈی اے ایم گائیڈنس کٹس شامل ہیں۔ان ہتھیاروں کی ترسیل۲۰۲۸ء میں متوقع ہے۔
یہ بھی پڑھئے: امریکہ: پولیو، ایچ آئی وی، ملیریا اور غذائیت کے عالمی پروگراموں کی امداد ختم
ایجنسی نے کہا کہ’’ اسلحوں کی یہ فروخت اسرائیل کی موجودہ اور مستقبل کے خطرات سے نمٹنے کی صلاحیت کو بہتر بنائے گی،ملک کے دفاع کو مضبوط کرے گی اور علاقائی خطراتکیلئے ایکڈھال کا کام کرے گی۔‘‘