پانی کی شدید قلت سے دوچارغزہ کے خان یونس علاقے میں پانی فلٹر کے پلانٹ کو اسرائیل کی جانب سے بجلی فراہم کرنے میں ابھی دو ہفتے کا وقت درکار ہے۔ اس پلانٹ سے یومیہ ۵؍ ہزار کیوبک میٹر سے بڑھا کر ۲۰؍ ہزار کیوبک میٹر صاف پانی حاصل کیا جا سکے گا۔
EPAPER
Updated: July 02, 2024, 11:01 PM IST | Telaviv
پانی کی شدید قلت سے دوچارغزہ کے خان یونس علاقے میں پانی فلٹر کے پلانٹ کو اسرائیل کی جانب سے بجلی فراہم کرنے میں ابھی دو ہفتے کا وقت درکار ہے۔ اس پلانٹ سے یومیہ ۵؍ ہزار کیوبک میٹر سے بڑھا کر ۲۰؍ ہزار کیوبک میٹر صاف پانی حاصل کیا جا سکے گا۔
اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس نے غزہ پر اپنے قبضے کی سختی کو کم کرنے کی غرض سے پانی صاف کرنے کی مشین نصب کی ہے لیکن ابھی تک اسے چلانے کیلئے بجلی کی فراہمی نہیں کی ہے ، اسرائیل کافوجی ادارہ جو شہری معاملات کا ذمہ دار ہے اس کا کہنا ہے کہ’’ خان یونس علاقے میںجو صاف پانی کی شدید قلت سے دوچار ہے نصب اس مشین کو بجلی کی فرہمی میں اب بھی دو ہفتے کا وقت درکار ہے ۔‘‘اسرائیل سے آنے والی براہ راست بجلی کی لائن خان یونس میں یونیسیف کے زیر انتظام پانی صاف کرنے کے پلانٹ سے جوڑی گئی ہے،جسے اقوام متحدہ کے بچوں کی امداد کی رقم سے نصب کیا گیا ہے۔
🚚💧PCRF water trucks have arrived at displacement camps, bringing critical relief by supplying clean water to displaced families in need. Water is life—and your support makes these vital efforts possible.
— The PCRF (Palestine Children`s Relief Fund) (@ThePCRF) July 2, 2024
Water scarcity is a dire issue affecting Gaza. With your help, we can… pic.twitter.com/X2Pr8QIWSw
غزہ کی الیکٹرک ڈسٹریبیوشن کارپوریشن کے ذرائع کا کہنا ہے کہ محصور تنصیب ممکنہ طور پر اسرائیل کے ذیعے ہی چلائی جائے گی، اسرائیلی فوجی ذرائع کے ترجمان الاد گورین نے بتایا کہ’’ جوں ہی غزہ کی جانب ایک یا دو ہفتہ میں لائن کا کام مکمل ہو جائے گا اسرائیل بجلی کی فراہمی شروع کردے گا،اور راملہ میں قائم فلسطینی اتھاریٹی بجلی کی قیمت ادا کرے گی جس طرح وہ اسرائیل حماس جنگ سے قبل کرتی آئی ہے۔‘‘
حماس کے خلاف اسرائیل کے اقدام کے نتیجے میں عام شہری آبادی پر ہونے والے اثرات کو لے کر اسرائیل پر بین الاقوامی دبائو بڑھتا جا رہا ہے، گورین کا کہنا ہے کہ’’ یہ فیصلہ سیاسی سطح پر لیا گیا ہے اور تنصیب کو بجلی کی فراہمی کوپلانٹ کی ضرورت کے مطابق بڑھا یاجائے گا۔‘‘ یونیسیف نے دوبارہ بجلی فراہمی کے اس معاہدے کا خیر مقدم کیا ہے۔ فلسطین میں یونیسیف کے ترجمان جوناتھن کرکس نے اے ایف پی سےکہا کہ’’ یہ معاہدہ ایک میل کا پتھر ہے اور ہم اسے بے صبری سے عمل میں آتا ہوا دیکھنا چاہتے ہیں۔ اسرائیل حماس جنگ کے آغاز سے ہی غزہ کی ۲۴؍ لاکھ کی آبادی کیلئے پانی ایک نادر چیز بن گیاہے ،پانی کی تقسیم کا ۶۰؍ فیصد نظام اسرائیلی حملے میں تباہ ہو چکا ہے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: آسٹریلیا: غیرملکیوں کی آمد پر قابو پانے کیلئے طلبہ ویزے کی قیمت دگنی کردی گئی
حماس کے حملے کے بعد اسرائیل کے وزیر دفاع یوا گیلانٹ نے غزہ کے مکمل محاصرہ کا اعلان کیا تھا جہاں پانی ، بجلی اور گیس کی فراہمی روک دی جائے گی، امدادی گروپ کا کہنا ہے کہ’’ اس وقت غزہ انسانی بحران کی زد میں ہے۔‘‘ اسرائیل نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’’فی الحال یہ پلانٹ یومیہ ۵؍ ہزار کیوبک میٹر پانی صاف کر رہا ہے جبکہ اسرائیل سے بجلی کی نئی لائن آنے کے بعد اس سے یومیہ ۲۰؍ ہزار کیو بک میٹر پینے کا صاف پانی حاصل کیا جا سکے گا۔‘‘