تل ابیب، اسرائیل میں اسرائیلیوں کی ایک بڑی تعداد وزارت دفاع کے ہیڈکوارٹرس کے باہر احتجاج کررہی ہے جس کا مطالبہ یرغمالوں اور فلسطینی قیدیوں کی رہائی ہے۔
EPAPER
Updated: March 10, 2025, 4:48 PM IST | Jerusalem
تل ابیب، اسرائیل میں اسرائیلیوں کی ایک بڑی تعداد وزارت دفاع کے ہیڈکوارٹرس کے باہر احتجاج کررہی ہے جس کا مطالبہ یرغمالوں اور فلسطینی قیدیوں کی رہائی ہے۔
مسلسل دوسرے دن، اسرائیلی مظاہرین اتوار کو تل ابیب میں وزارت دفاع کے باہر جمع ہوئے اور حکومت سے غزہ میں جنگ بندی اور حماس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کو جاری رکھنے کا مطالبہ کیا۔ ماریف اخبار کے مطابق سیکڑوں مظاہرین اور غزہ میں اسرائیلی یرغمالوں کے رشتہ داروں نے راتوں رات تل ابیب میں ڈیرے ڈال کر وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو سے تبادلے کے معاہدے کو سبوتاژ نہ کرنے کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ پیر کو دوحہ کا سفر کرنے والے اسرائیلی مذاکراتی وفد کو تمام یرغمالوں کی ایک ساتھ واپسی کو یقینی بنانے والے معاہدے کو حتمی شکل دینے کا مکمل اختیار دیا جائے۔
یہ بھی پڑھئے:کنیڈا: مارک کارنی نئے وزیر اعظم منتخب، اپنی تقریر میں امریکہ کو نشانہ بنایا
واضح رہے کہ اتوار کا احتجاج اس وقت ہوا جب سنیچر کو ہزاروں مظاہرین نے جنگ بندی معاہدے کی تکمیل کا مطالبہ کرنے کیلئے وزارت کے ہیڈ کوارٹرس کا گھیراؤ کیا۔ اسرائیلی یرغمال متان کی والدہ علیناو نے معاہدے کی تکمیل کیلئے حکومت پر مسلسل عوامی دباؤ کا مطالبہ کیا۔ اسرائیلی یرغمال کے اہل خانہ اور کارکنوں کا منصوبہ ہے کہ وہ روزانہ وزارت دفاع کے گرد مظاہرے کریں اور رات بھر دھرنا دیں تاکہ معاہدے کی تکمیل کیلئے نیتن یاہو حکومت پر مزید دباؤ ڈالا جا سکے۔ جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ جنوری سے جاری ہے، جس نے غزہ پر اسرائیل کی نسل کشی کی جنگ کو روک دیا ہے جس میں ۴۸؍ ہزار ۴۰۰؍ سے زیادہ جاں بحق ہوئے ہیں۔