• Thu, 19 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

شام پر ۵؍ گھنٹوں میں اسرائیل کے ۶۰؍ حملے ، شہری تنصیبات پر بھی نشانہ

Updated: December 16, 2024, 12:59 PM IST | Agency | Damascus

صہیونی فوجوں نے قُنيطرہ میں سڑکیں تباہ کردیں ، بجلی اور پانی سپلائی کے نیٹ ورک کو بھی نہیں بخشا، گولان کی پہاڑیوں پر تل ابیب کی فوجوں نے شام کے مزید حصے پر قبضہ کرلیا

Israeli troops are seen deploying into Syrian territory after crossing the buffer zone on the Golan Heights. Photo: INN
گولان کی پہاڑیوں پر اسرائیلی فوجی بفرزون کو عبور کرنے کےبعد شامی علاقے میں تعینات نظر آرہے ہیں۔ تصویر: آئی این این

شام کے حالات کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اسرائیل نے اپنی  جارحیت اور ظالمانہ توسیع پسندی کو جاری رکھتے ہوئے سنیچر کی  شام مختلف شہروں پر ۵؍ گھنٹوں کے مختصر سے دورانیہ میں ۶۰؍ سے زائد حملے کئے ۔ان حملوں  میں  حالانکہ فوجی تنصیبات کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا گیا  جن کا ۸۰؍ فیصد حصہ ۲؍ دن پہلے ہی تباہ کیا جاچکاہے تاہم حملوں میں شہری تنصیبات بھی نشانہ بنیں۔ قنیطرہ شہر میں اسرائیلی فوجوں نے پیش قدمی کی اور وہاں مقیم افراد کو علاقہ خالی کرنے کا حکم دیا۔ شہریوں نے حکم نہیں ماناتو فوج نے یہاں  سڑکیں  ، پانی اور بجلی سپلائی کی لائنیں تباہ کردیں۔ ۷؍ دنوں میں ۸۰۰؍ سے زائد حملے  برطانیہ میں موجود تنظیم ’’سیرین آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس‘‘ نے شام پر اسرائیل کے تازہ حملوں کا حوالہ دیتے ہوئے تصدیق کی ہے کہ اس نے چند گھنٹوں کے دوران شام  کے مختلف شہروں  ۶۰؍ سے زائد حملے کئے  ہیں۔دوسری طرف الجزیرہ کے رپورٹر رسول سردار  کے مطابق یہ حملے  ۱۲؍ گھنٹوں کے دورانیہ میں کئے گئے۔  ترک خبر رساں ایجنسی ’اناڈولو‘کے مطابق یہ حملےدارالحکومت دمشق  کے ساتھ ہی حُمص اوردرعا جیسے اہم شہروں میں  کئے گئے ہیں۔   الجزیرہ  کے رپورٹر کے مطابق تازہ حملوں  کے بعد شام میں بشارالاسد حکومت کے گرنے کے بعد سے اسرائیلی حملوں کی تعدادایک محتاط اندازہ کے مطابق ۸۰۰؍  کے آس پاس پہنچ گئی ہے۔ سنیچر کو اسرائیلی فوجوں نے صیدیانا عقوبت خانہ کے قریب بھی حملے کئے۔ اسرائیلی  فوجی حکام   نے سنیچر کو ہی دعویٰ کیاتھا کہ وہ شام کی ۸۰؍ فیصد فوجی طاقت اور فضائی دفاعی نظام کو تباہ کرچکاہے۔  رسول سردار   نے دمشق پر ہونےوالے حملوں  کے تعلق سے

یہ بھی پڑھئے: سعودی عرب: غزہ تشدد کیلئے ویٹو پاور، بین الاقوامی قانون کا منتخب اطلاق ذمہ دار

بتایا ہے کہ ’’ہم نے کئی بہت ہی شدید دھماکے سنے ہیں جو اب یہاں تقریباً معمول ہی بن گئے ہیں۔ دمشق میں اسرائیلی حملوں کی زد پر نواحی علاقے ہیں۔‘‘ انہوں نے بتایا کہ دمشق میں  اسلحہ کے ذخیرے اور ایئر ڈیفنس سسٹم کو نشانہ بنایا گیا ہے۔  انہوں نے توجہ دلائی کہ ’’بشارالاسد  کے تختہ پلٹ کے بعد سے اسرائیل اس حکمت عملی پر عمل کررہاہے کہ شام کے فضائی دفاع کے نظام کو پوری طرح ختم کردیا جائے۔اس کیلئے اس کے میزائل کے ذخیروں اور راڈار سسٹم کو بطور خاص تباہ کیا جارہاہے۔  قنیطرہ  میں شہری مفادات پر حملے   شام پر اسرائیل اپنے حملوں کا جواز یہ کہہ کر پیش کررہاہے کہ وہ اپنے پڑوسی ملک کے دفاعی نظام کو تباہ کر دینا چاہتا ہےکیوں کہ وہ نہیں چاہتا کہ بشارالاسد حکومت نے جو اسلحہ اور دفاعی سازوسامان  چھوڑا ہے وہ نئے حکمرانوں کے ہاتھ لگے تاہم اس نے گولان کی پہاڑی پر بفر زون پر قبضہ کرنے کے بعد مزید اندر گھس کر شامی سرزمین پر بھی قبضہ کرلیا ہے۔ الجزیرہ کے نمائندے منتشر ابو نوبت کی رپورٹ  کے مطابق  قنیطرہ شہر  میں اسرائیلی فوج  کے علاقے خالی کرنے کاحکم نہ ماننے پر سڑکوں ، بجلی اور پانی سپلائی کی لائنوں کو تباہ کردیاگیا۔  ابو نوبت جو قنیطرہ میں موجود ہیں، نے بتایا کہ ’’شام کے جنوب مغربی علاقے میں اسرائیلی فوج کے ٹینک قصبوں اور دیہاتوں پر تعینات ہیں جبکہ فوج نے گولان کی پہاڑیوں پر اپنا قبضہ بڑھا دیا ہے۔‘‘ نئے حکمرانوں کا ا ظہار بے بسی  الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق شام کے بااختیار لیڈر احمد الشرع جو ابو محمد الجولانی  کے نام سے مشہور ہیں، نے اسرائیل کی جانب سے شامی سرزمین پر قبضے اور جاری حملوں کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔انہوں نے کہا ہےکہ اسرائیل کے پاس اب شام کی سرزمین پر حملے کا کوئی جواز نہیں ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے ان حملوں کو روکنے میں یہ کہہ کر اپنی  بے بسی کا اظہار کیا ہے کہ ملک ایک اور تنازع کا متحمل نہیں ہوسکتا۔   انہوں نے کہا کہ ’’اسرائیل نے واضح طور پر شام میں حدوں کو عبور کرلیا ہےجس کی وجہ سے خطے میں نیا اور بلا جواز تنازع کھڑا ہو سکتا ہے۔‘‘ انہوں  نے کہا کہ ’’بطور ملک شام عمومی  طور پر اس قدر تھک چکا ہے کہ وہ اب کسی تنازع میں نہیں  پڑ سکتا۔‘‘ احمد الشرع  کے مطابق’’ہماری ترجیح اس مرحلہ میں استحکام اور تعمیرنو ہے۔‘‘ عرب لیگ نے مذمت کی   قنیطرہ شہر میں پیش قدمی پر عرب لیگ نے شام میں اسرائیلی دراندازی کی مذمت کی ہے۔ شام کے ساحلی شہر لاذقیہ میں گھات لگا کر حملہ کیا گیا، جس میں  شامی باغی فورسیز کے۱۵؍جنگجو جاں بحق ہوگئے۔علاوہ ازیں اڈوں سے فوجی سازو سامان کی منتقلی کی اطلاعات ہیں۔ شامی ذرائع کے مطابق روس شمالی شام میں فرنٹ لائن سے فوج پیچھے ہٹا رہا ہے، اپنے فوجی اڈے خالی نہیں کر رہا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK