• Fri, 08 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

اسرائیل لبنان تنازع: ہاشم صفی الدین حزب اللہ کے نئے سربراہ ہوں گے

Updated: September 29, 2024, 4:42 PM IST | Beirut

اسرائیل لبنان تنازع میں حزب اللہ کے قائد حسن نصر اللہ کی شہادت کے بعد ہاشم صفی الدین کو تنظیم کا نیا سربراہ بنایا گیا۔ ہاشم صفی الدین، حسن نصر اللہ کے خالہ زاد بھائی ہیں اور حزب اللہ کی مجلس شوریٰ کے سات اہم ارکان میں شامل ہیں۔

Hashem Safieddine. Photo: INN.
ہاشم صفی الدین۔ تصویر: آئی این این۔

اسرائیل کی جانب سے بیروت پر فضائی حملے میں حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ کی شہادت کے بعد ہاشم صفی الدین حزب اللہ کے نئے سربراہ ہوں گے۔ صفی الدین نصراللہ کے خالہ زاد بھائی ہیں۔ سنیچر کو یہ خبر منظر عام پر آئی تھی کہ ہاشم صفی الدین بھی لبنان میں اسرائیل کی بمباری میں ہلاک ہوگئے ہیں۔ تاہم، رائٹرز نے تنظیم کے ایک ذریعے کے حوالے سے بتایا کہ وہ زندہ ہیں۔ 
حزب اللہ کے نئے لیڈرہاشم صفی الدین، حسن نصراللہ سے غیرمعمولی شباہت رکھتے ہیں۔ ان کا طرز تکلم اور اٹھنا بیٹھنا نصراللہ سے کافی ملتا ہے۔ صفی الدین کا انتخاب۱۹۹۴ء میں اس وقت حزب اللہ کے لیڈران میں کیا جانے لگا تھا جب وہ ایران کے شہر قم سے آئے تھے اور حزب اللہ کی گورننگ باڈی میں شمولیت اختیار کی تھی۔ ہاشم صفی الدین نے حزب اللہ کیلئے مختلف امور انجام دیئے، جن میں ادارے کے مالی امور کا حساب کتاب رکھنا شامل تھا۔ علاوہ ازیں وہ تنظیم کے داخلی سیاسی امور اور ادارتی نیٹ ورک کے بھی ذمہ دار تھے۔ ایران کے شہر قم میں دینی تعلیم حاصل کرنے کے بعد صفی الدین کے ایران کے ساتھ مضبوط تعلقات ہیں۔ ایرانی قائدین کے ساتھ ان کے وسیع تعلقات بھی کافی اہم ہیں۔ ان کے بیٹے کی شادی ایران کی پاسداران انقلاب کے غیرمکی آپریشنز کے کمانڈر قاسم سلیمانی کی بیٹی سے ہوئی جو۲۰۲۰ء میں عراق میں امریکی حملے میں مارے گئے تھے۔ 

یہ بھی پڑھئے: اسرائیل کی ۲۰۲۲ء سے اب تک ۸۰؍ سے زائد غیر قانونی تصفیہ کے منصوبے کو منظوری

بتا دیں کہ ہاشم صفی الدین حزب اللہ کے ایک سینئر لیڈرہیں اور اس کی مجلس شوریٰ کے سات اہم ارکان میں شامل ہیں۔ وہ حزب اللہ کے سیاسی، سماجی، ثقافتی اور تعلیمی امور کے نگران ہیں اور انہیں ۲۰۰۸ء سے حسن نصر اللہ کے ممکنہ جانشین کے طور پر دیکھا جا رہا تھا۔ امریکہ نے انہیں مئی۲۰۱۷ء میں دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کیا تھا، اور سعودی عرب نے بھی اس فہرست میں ان کا نام شامل کیا تھا۔ صفی الدین کا ایران سے گہرا تعلق ہے، اور انہیں حزب اللہ کے اندر ایک اہم اور بااثر شخصیت مانا جاتا ہے۔ برعکس حسن نصر اللہ کے، جو اکثر روپوش رہے، صفی الدین حالیہ برسوں میں کھل کر سیاسی اور مذہبی تقریبات میں نظر آئے ہیں۔ واضح رہے کہ حزب اللہ کی بنیاد۱۹۸۲ء میں لبنان کی خانہ جنگی کے دوران رکھی گئی تھی اور اسے ایران کے پاسداران انقلاب کی طرز پر تشکیل دیا گیا تھا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK