• Fri, 20 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

لبنان کے انتباہ کے بعد یونیسکو کا تاریخی ورثہ کیلئے حفاظتی اقدامات پر غور

Updated: November 08, 2024, 10:34 PM IST | Beirut

اسرائیلی حملوں میں لبنانی ورثہ کو نقصان پہنچنے کے بڑھتے واقعات نے لبنانی قانون سازوں کو یونیسکو سے جنگ زدہ علاقوں میں موجود ورثہ کو محفوظ بنانے کی اپیل کرنے پر مجبور کیا تھا۔

The historic building of Lebanon has been severely damaged in the Israeli bombing. Image: X
اسرائیلی بمباری میں لبنان کی تاریخی عمارت کو زبردست نقصان پہنچا ہے۔ تصویر: ایکس

اقوام متحدہ کی ثقافتی ایجنسی یونیسکو نے جمعرات کو کہا کہ وہ لبنان میں قدیم مقامات کے حفاظتی درجہ کو بڑھانے کی لبنانی حکومت کی اپیل پر غور کرے گا۔ واضح رہے کہ اسرائیل کے حملوں میں لبنان کے تاریخی و ثقافتی ورثہ کو نقصان پہنچنے کے بڑھتے واقعات نے ۱۰۰ سے زائد لبنانی قانون سازوں کو یونیسکو کے سربراہ آڈرے ازولے سے جنگ زدہ علاقوں میں موجود ورثہ کو محفوظ بنانے کی اپیل کرنے پر مجبور کیا تھا۔ گزشتہ کچھ ہفتوں کے دوران لبنان میں ایران کے حمایت یافتہ عسکریت پسند گروپ حزب اللہ کے دو مضبوط گڑھ، مشرقی شہر بعلبیک اور جنوبی شہر طائر پر اسرائیلی فوج نے کئی حملے کئے جس میں قدیم رومی کھنڈرات کو بھی نقصان پہنچا۔ لبنان میں یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثہ کے حیثیت کے حامل ۶ مقامات ہیں، جن میں بعلبیک اور ٹائر کے رومی کھنڈرات بھی شامل ہیں۔ 

ثقافتی ادارہ نے کہا کہ یونیسکو کی ایک کمیٹی ۱۸ نومبر کو پیرس میں ایک میٹنگ میں ملاقات کرے گی تاکہ یونیسکو کے تاریخی و ثقافتی مقامات کی فہرست میں لبنان کے ثقافتی ورثہ کو "بہتر تحفظ" کے تحت درج کرنے پر غور کیا جا سکے۔ واضح رہے کہ یونیسکو کے ذریعے تحفظ کا بہتر درجہ، تاریخی مقامات کو "فوجی حملوں سے اعلیٰ سطحی استثنیٰ" عطا کرتا ہے اور اس کے احترام نہ کرنے والوں پر پابندیاں عائد کی جاسکتی ہیں۔ یونیسکو نے مزید بتایا کہ تاحال، اس سے قبل کے دور دراز کے تجزیوں میں بعلبیک اور ٹائر کے عالمی ثقافتی ورثے کے مقامات کو نظر آنے والے نقصان کی نشاندہی نہیں کی گئی ہے۔ تاہم، جب صورت حال اجازت دے گی تو ان ابتدائی جائزوں کو زیادہ درست فیلڈ تجزیوں کے ذریعے پورا کیاجائے گا۔

یہ بھی پڑھئے: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کا اقلیتی درجہ برقرار رہے گا: سپریم کورٹ کا اہم فیصلہ

مقامی حکام کے مطابق، بعلبیک میں، بدھ کے روز اسرائیلی حملوں میں فرانسیسی مینڈیٹ سے تعلق رکھنے والا ایک تاریخی گھر تباہ ہوگیا اور شہر کے رومی مندروں کے قریب واقع تاریخی پالمیرا ہوٹل کو بھی نقصان پہنچا۔ بعلبیک کے میئر مصطفیٰ الشل نے اے ایف پی کو بتایا کہ ہم یونیسکو اور ڈائریکٹوریٹ جنرل آف اینٹی کوئٹیز کے ماہرین کا انتظار کر رہے ہیں تاکہ نقصان کا اندازہ لگایا جاسکے۔ 
لبنانی وزیر اعظم نجیب میکاتی نے پیر کو ملک کے ثقافتی ورثہ کی حفاظت کیلئے جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ ان تاریخی خزانوں کی حفاظت کے لئے فوری اور فیصلہ کن کارروائی کرے۔ وزیر صحت فراس ابیاد کے مطابق، ۲۳ ستمبر سے لبنان پر جاری اسرائیلی حملوں میں ۲ ہزار ۶۰۰ سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہ صور اور بعلبیک سمیت حزب اللہ کے ٹھکانوں اور انفراسٹرکچر کو نشانہ بنا رہا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK