Updated: November 20, 2024, 9:44 PM IST
| Bairut
یونیسیف کے ترجمان جیمس ایلڈر نے منگل کو جنیوا، سوئزرلینڈ میں پریس بریفنگ کے درمیان کہا کہ ’’گزشتہ ۲؍ماہ میں اسرائیل نے لبنان میں ۲۰۰؍ سے زائد بچوں کو موت کے گھاٹ اتارا ہے جبکہ ہزاروں زخمی ہوئے ہیں۔ یومیہ اوسطاً ۳؍ سے زائد بچے ہلاک ہوئے ہیں جبکہ ہزاروں بچے صدمے کا شکار ہیں۔‘‘
لبنان کے بچوں کی زندگی مشکل ترین ہوتی جارہی ہے۔ تصویر: ایکس
یونیسیف کے ترجمان جیمس ایلڈر نے منگل کو جنیوا، سوئزرلینڈ میں ایک پریس بریفنگ کے درمیان کہا کہ ’’اسرائیل نے گزشتہ ۲؍ ماہ میں ۲۰۰؍ سے زائد بچوں کوموت کے گھاٹ اتارا ہے جبکہ ایک ہزار ۱۰۰؍ بچے زخمی ہوئے ہیں۔‘‘انہوں نے یہ بتانے سے انکار کیا ہے کہ بچوں کی موت کیلئے کون ذمہ دار ہے اور کہا کہ ’’جو میڈیا کی پاسداری کرتا ہے اس کیلئے یہ واضح ہے۔‘‘
جیمس ایلڈر نے مزید کہا کہ ’’گزشتہ ۲؍ماہ میں یومیہ اوسطاً ۳؍ سے زائد بچوں کو موت کے گھاٹ اتارا گیا ہے۔ہزاروں بچے زخمی ہوئےہیں اور ہزاروں صدمے کا شکار ہیں۔ہمیں امید ہے کہ انسانیت کو دوبارہ اس طرح بچوں کا قتل عام دیکھنا نہ پڑے۔‘‘ لبنان کی وزارت برائے عوامی صحت نے کہا کہ ’’اسرائیل نے ۱۵؍ نومبر ۲۰۲۴ء تک ۲۰۰؍طبی کارکنان کو موت کے گھاٹ اتارا ہے اور ۳۰۰؍ زخمی ہوئے ہیں۔
لبنان میں بھی غزہ کی طرح حالات مسلسل خراب ہورہے ہیں۔ ایک مرتبہ پھر بچوں کی آہ و زاری نہیں سنی جا رہی ہے اور ایک مرتبہ پھر دنیا خاموش تماشائی بن گئی ہے۔ ایک مرتبہ پھر ایک ناقابل قبول صورتحال کو وقوع ہونے دیا جا رہا ہے۔ ایک جارحانہ اور ناقابل قبول صورتحال کو عام مانا جا رہا ہے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: ’’دلت وائس‘‘ کے بانی وی ٹی راج شیکھر کا ۹۳؍ سال کی عمر میں انتقال
اب تک اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں لبنان میں ۳؍ ہزار ۵۱۶؍ افراد ہلاک ہوئے ہیں جبکہ ۱۴؍ہزار ۹۲۹؍ زخمی ہوئے ہیں۔ یاد رہے کہ اسرائیلی جارحیت کے سبب غزہ میں ۴۴؍ہزار سے زائد افراد نے اپنی جانیں گنوائی ہیں جبکہ ایک لاکھ سے زائد زخمی ہوئے ہیں جن میں ۷۰؍ فیصد بچے اور خواتین شامل ہیں۔