وی ٹی راج شیکھر، جو معروف صحافی اور ’’دلت وائس‘‘ نامی میگزین اور ایڈیٹر تھے، کا آج منگلور کے ایک اسپتال میں ۹۳؍ سال کی عمر میں انتقال ہوگیا۔ وہ ایک بے باک صحافی تھے جنہوں نے اپنی عمر کے آخری ایام تک دلتوں کے حقوق کی وکالت کی۔
EPAPER
Updated: November 20, 2024, 5:33 PM IST | New Delhi
وی ٹی راج شیکھر، جو معروف صحافی اور ’’دلت وائس‘‘ نامی میگزین اور ایڈیٹر تھے، کا آج منگلور کے ایک اسپتال میں ۹۳؍ سال کی عمر میں انتقال ہوگیا۔ وہ ایک بے باک صحافی تھے جنہوں نے اپنی عمر کے آخری ایام تک دلتوں کے حقوق کی وکالت کی۔
وی ٹی راج شیکھر، جو معروف صحافی اور’’دلت وائس‘‘ نامی میگزین کے بانی اور ایڈیٹر تھے، کا آج منگلور کے ایک اسپتال میں ۹۳؍ سال کی عمرمیں انتقال ہوگیا ہے۔ وی ٹی راج شیکھر نے ۱۹۷۰ء سے ذات مخالف تحریک کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ ۱۹۸۱ء میں انہوں نے دلت وائس نامی میگزین لانچ کی تھی جسے عالمی سطح پر مقبولیت حاصل ہوئی تھی۔ ہیومن رائٹس واچ نے اسے ہندوستان کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی میگزین قرار دیا تھا۔۲۰۱۱ء میں میگزین کی اشاعت بند ہوگئی تھی لیکن میگزین اس کے بعد بھی مؤثر ہے۔
یہ بھی پڑھئے: آج پولنگ، ووٹوں کے انتشار کا خطرہ، آزاد امیدوار اور چھوٹی پارٹیاں کھیل بگاڑ سکتی ہیں
وی ٹی راج شیکھر نے دی انڈین ایکسپریس کے ذریعے اپنے کریئر کی شروعات کی تھی اوروہاں انہوں نے ۲۵؍سال کام کیا تھا۔ دی انڈین ایکسپریس او ردلت وائس کیلئے کام کرتے ہوئے وہ دلتوں کے حقوق کی وکالت کرنے والوں میں سے ایک تھے۔ انہوں نےذات مخالف آپریشن کی بھی مخالفت کی۔ راج شیکھر نے اپنی پوری زندگی میں اپنے بے باک نظریات کیلئے تنقیدوں کا سامنا کیا تھا۔ ۱۹۸۶ء میں مبینہ طورپر ہندوؤں کے خلاف لکھنے کیلئے ان کا پاسپورٹ ضبط کر لیا گیا تھااورٹیررسٹ اینڈ اینٹی ڈسرپٹیو ایکٹی ویٹیز (ٹاڈا) کے تحت انہیںحراست میں لیا گیا تھا۔ وی ٹی راج شیکھر نے ہیومن رائٹس واچ کو بتایا تھا کہ ’’انہوں نے دلت وائس میں اداریہ لکھا تھا اسی وجہ سے انہیں حراست میں لیا گیا تھا۔ ‘‘
ایک دوسرے مصنف، جنہوں نے یہ اداریہ شائع کیا تھا انہیں بھی حراست میں لیا گیا تھا۔ راج شیکھر نے ذات اور سماجی مسائل پر متعدد کتابیں درج کی تھیں۔ ۲۰۰۵ء میں انہیں لندن انسٹی ٹیوٹ آف ساؤتھ ایشیاء (لیسا) کا بک آف دی ایئر ایوارڈ دیا گیا ۔ان کے پسماندگان ان کے بیٹے سلیل شیٹی شامل ہیں جنہوں نے ایمنسٹی انٹرنیشنل کے سیکریٹری جنرل کے طورپر بھی خدمات انجام دی تھیں۔