ورلڈ فوڈ پروگرام نے لبنان میں اسرائیلی جنگ کے دوران زراعتی زمینوں کی تباہی اور خوراک کی پیدوار کو نشانہ بنانے کی وجہ سےملک میں ’’غذائی بحران‘‘ کے متعلق خبردار کیا ہے۔
EPAPER
Updated: October 09, 2024, 6:01 PM IST | Bairut
ورلڈ فوڈ پروگرام نے لبنان میں اسرائیلی جنگ کے دوران زراعتی زمینوں کی تباہی اور خوراک کی پیدوار کو نشانہ بنانے کی وجہ سےملک میں ’’غذائی بحران‘‘ کے متعلق خبردار کیا ہے۔
لبنان میں ورلڈفوڈ پروگرام (ڈبلیو ایف پی) کے ڈائریکٹر میتھیو ہولنگ ورتھ نے جنگ کے دوران ملک میں ’’غذائی بحران‘‘ کے متعلق متنبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’ لبنان میں جس طرح زراعتی زمینوں اور خوراک کی پیدوار کو نشانہ بنایا جا رہا ہےاس کی وجہ سے میں تشویش کا شکار ہوں کہ لبنان اپنے شہریوں کو کھانا نہیں کھلا سکے گا۔‘‘ہولنگ ورتھ نے مزید کہا کہ ’’جنوبی لبنان میں ایک ہزار ۹۰۰؍ ہیکٹر کی زراعتی زمین جل گئی ہے جبکہ لبنان کے ایک علاقے میں ۱۲؍ ہزار ہیکٹر کی کھیتی بارٹی پر کاشت نہیں کی جا سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھئے: دھولیہ: اِسرو کا دورہ کرنے والے طلبہ کا سائنسداں بننے کا عزم
انہوں نے سوشل میڈیا پر جاری کئے گئے ایک ویڈیو میں کہا کہ ’’ اس بحران نے ۴۶؍ہزار لبنانی کسانوں کومتاثر کیا ہے اور لبنان کے جنوب میں زیتون،کیلوں اور ترشاوہ کی فصل نہیں ہوسکے گی۔ ملک میں سبزی ترکاریاں خراب ہوجائیں گی۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’جنگ کا سفارتی سیاسی حل تلاش کرناضروری ہے۔ لبنانی ، جو پہلے ہی جنگ کے سبب مشکلات سے جوجھ رہے ہیں، زیادہ مدت تک اس بحران کا سامنا نہیں کر سکیں گے۔‘‘ اس درمیان لبنان کی سرکاری میڈیا کی رپورٹس کے مطابق لبنان کے دارالحکومت بیروت کے جنوب میں اسرائیلی حملے میں ایک ۴؍ منزلہ عمارت کے تباہ ہوجانے سے ’’بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے۔‘‘