Updated: October 04, 2024, 10:04 PM IST
| Telaviv
اسرائیل کی سرکاری ویب سائٹ پر ہندوستان کے نقشے میں جموں کشمیر کوپاکستان میں دکھائے جانے کے بعد سوشل میڈیا پر ہنگامہ کے پیش نظر اسرائیل نے یہ نقشہ ہٹا لیا اور قبول کیا کہ یہ ویب سائٹ کے مدیر کی غلطی کا نتیجہ تھا۔ساتھ ہی ہندوستان سے اپنے درینہ تعلقات کا اعادہ کیا۔
ہندوستان میں اسرائیلی سفیرروین آزار۔ تصویر: آئی این این
اسرائیل کی سرکاری ویب سائٹ پر ہندوستان کے نقشے میں جموں کشمیر کو پاکستان کا حصہ ظاہر کرنے کے بعد سوشل میڈیا پر ہندوستانی عوام کے ذریعےناراضگی کا اظہار کرنے کے بعد اسرائیل نے اپنی سرکاری ویب سائٹ سے وہ نقشہ ہٹالیا ہے۔ہندوستانی سوشل میڈیا صارف ابھیجیت چاوڑا نے ایکس پر اس معاملے کو اٹھاتے ہوئے لکھا کہ’’ ہندوستان اسرائیل کے ساتھ ہے، کیا اسرائیل ہندوستان کے ساتھ ہے؟‘‘ساتھ ہی انہوں نے ہندوستانی نقشے کی جانب توجہ مبذول کرائی۔
یہ بھی پڑھئے:ایران: خامنہ ای کا خطبۂ جمعہ، عالم اسلام سے اتحاد کی اپیل، اسرائیل کو انتباہ
سوشل میڈیا پر اس معاملے کو طول پکڑتا دیکھ ہندوستان میں اسرائیل کے سفیر روین آزار نے وہ نقشہ سرکاری ویب سائٹ سے ہٹانے کے بعد لکھا کہ’’ غلط نقشہ ویب سائٹ کے مدیر کی غلطی کا نتیجہ تھا۔ اس جانب ہماری توجہ مبذول کرانے کیلئے شکریہ۔‘‘ اس کے بعد چاوڑا نے بھی ان کا شکریہ ادا کیا۔اور جواب میں لکھا کہ’’ اسرائیل کے ذریعے غلط نقشہ ہٹایاجانا دونوں ملکوں کے مابین دوستی، اور تعلقات کو مستحکم کرنے کی خواہش کو ظاہر کرتا ہے،ہندوستان اسرائیل کے ساتھ ہے۔‘‘
واضح رہے کہ ۷؍ اکتوبر کے حماس حملے کے بعد سب سے پہلے نریندر مودی نے ہی اس کی مذمت کی تھی، اور اسرائیل کی مکمل حمایت کا اعلان کیا تھا۔ہندوستان ابتداء ہی سے فلسطین اور اسرائیل کے مابین دو طرفہ بات چیت کی وکالت کرتا رہا ہے۔ہندوستان نے تصادم میں عوامی جانوں کے ضیاع پر بھی اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ اور امن اور فلسطین میں انسانی امداد کی فراہمی پر زور دیا ہے۔اسی کے ساتھ اسرائیل کے دفاع کے حق کا بھی دفاع کیا۔