خان یونس میں اسرائیلی فوجوں نے ایک مکان کو نشانہ بنایا، خاندان کے۱۱؍ افراد شہید، ۴؍ بچے شامل، الزیتون اسکول پر حملے میں ۵؍ جاں بحق، مغربی کنارہ میں سنیچر کو بھی چھاپہ ،متعدد افراد کو گرفتار کیاگیا،۷؍ اکتوبر کے بعد سے ۱۰؍ ہزار ۷۰۰؍ افراد کو حراست میں لیا جاچکاہے۔
غزہ میں حماس کو نشانہ بنانے کا جواز پیش کرکے اسرائیل مسلسل عام شہریوں کونشانہ بنارہاہے۔ تصویر : آئی این این
اسرائیلی فورسیز نے سنیچر کو غزہ کے خان یونس میں بمباری کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے ایک ہی خاندان کے ۱۱؍ افراد کو شہید کردیاجن میں ۴؍ بچے شامل ہیں۔ اس کے علاوہ الزیتون اسکول پر بمباری کے نتیجے میں شہید ہونے والوں کی تعداد ۵؍ ہوگئی ہے۔ اُدھر مغربی کنارہ پر اسرائیلی پولیس نے چھاپہ مار کارروائی میں مزید کئی افراد کو حراست میں لیا ہے۔ مغربی کنارہ کے مختلف علاقوں سے ۷؍ اکتوبر کے بعد سے ۱۰؍ ہزار ۷۰۰؍ افراد کو گرفتار کیا جاچکاہے۔
غزہ میں خاندان کو نشانہ بنایاگیا
غزہ شہر کے مشرق میں بوستان فیملی کے گھر پر اسرائیلی فضائی حملے میں ۱۱؍ افراد شہید ہوئے ہیں جن میں ۴؍بچے اور ۳؍خواتین ہیں۔ غزہ سوِل ڈیفنس کے ترجمان محمود باسل نے بتایا کہ ’’یہ حملہ غزہ شہر میں شجاعیہ اسکول کے قریب ہوا، امدادی کارکن لاپتہ افراد کو تلاش کررہے ہیں جن کے ملبے میں دبے ہونے کا اندیشہ ہے۔ ‘‘ دوسری طرف اسرائیلی فوج نے اس حملے کے تعلق سے فوری طور پر کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔ باسل نے بتایا کہ اسرائیلی فورسیز نے رات بھر اسی طرح کے حملے حماس کے زیر انتظام کچھ اورعلاقوں میں بھی کئے جن میں کم از کم۱۰؍افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ غزہ کے شمال مغرب میں ۵؍افراد اس وقت مارے گئے، جب الزیتون میں واقع دارالارقم اسکول کے قریب لوگوں کے ایک گروپ پر فضائی حملہ کیا گیا۔ اسی طرح خان یونس کے علاقے المواسی میں بھی ایک حملے کے نتیجے میں ۳؍افراد نے جام شہادت نوش کیا ہے۔ یہ وہ علاقہ ہے جہاں دسیوں ہزار بے گھر فلسطینیوں نے پناہ لے رکھی ہے۔
یہ بھی پڑھئے:’’پولیس فائرنگ میں۲؍ مسلمانوں کی ہلاکت شرمسار کرنے والا واقعہ ہے‘‘
۴۸؍ گھنٹوں میں۶۴؍ جاں بحق
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق گزشتہ ۴۸؍ گھنٹوں کے دوران مجموعی طور پر۶۴؍ فلسطینی مارے گئے ہیں۔ ۷؍ اکتوبر کو شروع ہونےوالے اسرائیلی حملوں میں اس خبر کے لکھے جانے تک جاں بحق ہونےوالوں کی تعداد ۴۱؍ ہزار ۱۸۲؍ ہوگئی ہے جبکہ۹۵؍ ہزار ۲۸۰؍ افراد زخمی ہیں۔
مغربی کنارہ میں سرنگ ملنے کا دعویٰ
ٹائمز آف اسرائیل نے اپنی ایک رپورٹ میں مغربی کنارہ میں اسرائیلی سیکوریٹی فورسیز کی کارروائی میں ایک زیر تعمیر سرنگ کے ملنے کا دعویٰ کیا ہے۔ فلسطینی حکام نے اس کی تصدیق نہیں کی ہے البتہ اسرائیلی فورسیز نے سنیچر کو بھی مغربی کنارہ میں بڑے پیمانے پر گرفتاریاں کیں۔ گرفتاریوں میں بدھ کے بعد سے اضافہ ہوگیا ہے۔ جنہیں گرفتار کیاگیاہے ان میں اسپتال میں زیر علاج ایک مریض اور ۷؍ سابق قیدی ہیں۔ یہ گرفتاریاں ہیبرون اورطوبہ علاقے میں ہوئی ہیں۔ مغربی کنارہ میں ’’انسداد دہشت گردی ‘‘کارروائی کے نام پر اسرائیلی فوجیں کم از کم ۱۰؍ افراد کو شہید کرچکی ہیں۔
امدادی اداروں کے ویزا پر روک
غزہ پر اپنے مظالم کو شدید تر کرتے ہوئے اسرائیل نے یہاں امدادی کام کیلئے پہنچنے والوں کیلئے ویزا جاری کرنا بند کردیا ہے۔ اسرائیلی پارلیمنٹ میں اطلاع دی گئی ہے کہ وزارت بہبود نے چونکہ امدادی کاموں کیلئے ویزا کی درخواست دینےوالے اداروں کی جانچ سے قاصر ہے اس لئے ویزاجاری کرنے میں احتیاط برتی جار ہی ہے۔ وزارت بہبود نے اطلاع دی ہے کہ ایک کمیٹی بنائی جارہی ہے جو یہ فیصلہ کریگی کہ کس درخواست کو قبول کیا جائے اور کسے رد کیا جائے۔