Updated: April 20, 2024, 3:51 PM IST
| Jerusalem
جی ۷؍ کے وزرائے خارجہ نے اٹلی میں ایک میٹنگ کے دوران رفح میں اسرائیل کے فوجی آپریشن کی مخالفت کی اور کہا کہ اس کے شہریوں کی زندگی پر تباہ کن نتائج سامنے آسکتے ہیں۔ وزراء نے کہا کہ انہیں غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں بڑے پیمانےپر انسانی جانوں کے نقصان پر افسوس ہے۔
جی ۷؍ کے وزراء میٹنگ کے دوران۔ تصویر: ایکس
جی ۷؍ ممالک کے وزرائے خارجہ نے رفح میں اسرائیل کے مکمل فوجی آپریشن کی مخالف کرتے ہیں کیونکہ اس کے شہریوں کی زندگی پر تباہ کن نتائج سامنے آسکتے ہیں۔ اٹلی ، برطانیہ، امریکہ، فرانس ، جرمنی، جاپان اور کنیڈا کے وزراء نے جمعہ کو غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے شہریوں کی ناقابل قبول تعداد پر بھی تنقید کی۔
خیال رہے کہ اسرائیل نے فلسطینی سرزمین کے خلاف جنگ میںرفح میں فوج بھیجنے کا عزم ظاہر کیا تھا۔ وزراء نے اپنے بیان میں کہا کہ ہم رفح میں اسرائیل کے فوجی آپریشن کی اپنی مخالفت کو دہراتے ہیں جس کے فلسطینی شہریوں کیلئے تباہ کن نتائج سامنے آسکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: اسرائیلی قید میں فلسطینیوں کے ساتھ توہین آمیز سلوک کیا جا رہا ہے: اقوام متحدہ
ہمیں شہریوں کی جانوں کے نقصان پر افسوس ہے: جی ۷؍ کے وزراء
واضح رہے کہ غزہ میں اسرائیل کو اپنی جارحیت کیلئے عالمی مخالفتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جس نے محصور خطے کو ملبے میں تبدیل کر دیا ہے۔ جی ۷؍ کے وزراءنے اٹلی میں میٹنگ کے دوران کہا کہ ’’ہمیں شہریوں کی جانوں کے نقصان پر افسوس ہے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے شہریوں کی ناقابل قبول تعداد پر تشویش ہے جن میں سیکڑوں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔خیال رہے کہ ۷؍ اکتوبر کو حماس کے حملے کے بعد غزہ میں اسرائیل نے اپنی فوجی کارروائیاں شروع کی تھیں جس کے نتیجے میں ۳۳؍ ہزار سے زائد فلسطینی جاں بحق جبکہ ۷۶؍ ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔ اسرائیلی حملوں کے سبب غزہ کا ۶۰؍ فیصد ڈھانچہ تباہ ہو گیا ہے جبکہ متعدد رعمارتیں ملبےمیں تبدیل ہو گئی ہیں۔ خطے کا سب سے بڑا اسپتال ، الشفاء اسپتال غیر فعال ہو گیا ہے جبکہ غزہ کے ہیلتھ کیئر سسٹم کو بھی کافی نقصان پہنچا ہے۔
غزہ میں اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں تباہی کا منظر۔ تصویر: ایکس