Updated: April 16, 2024, 4:28 PM IST
| Jerusalem
غزہ کے الشفاء اسپتال میں اجتماعی قبریں دریافت کی گئی ہیں ۔ یہ دریافت غزہ کی وزرات صحت اور سول ڈیفنس نے کی ہے۔ ان قبروں میں بہت سی لاشیں مکمل طور پر گلی نہیں ہے۔ خیال رہے کہ گزشتہ ماہ اسرائیلی فوج نے الشفاء اسپتال کو ۲؍ ہفتے کے چھاپے کے بعد خالی کیا تھا جس کے نتیجے میں اسپتال کے اندر صرف تباہی ہی تباہی تھی۔
اسرائیلی فوج کے چھاپے کے بعد اسپتال کا منظر۔ تصویر: ایکس
الجزیزہ عربک کی رپورٹ کے مطابق غزہ کے سب سے بڑے الشفاءاسپتال میںاجتماعی قبریں دریافت کی گئی ہیں۔ یہ دریافت غزہ کی وزرات صحت اورسول ڈفینس فورسیز نے کی ہے۔قطر کے بروڈکاسٹ کے مطابق مغربی غزہ میں واقع اس اسپتال کےباہر ۹؍ لاشیں برآمد کی گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: ’’انتقامی کارروائیوں سے خطے میں کشیدگی میں اضافہ نہ کریں‘‘
یہ لاشیں مکمل طور پر نہیں گلی تھیں ۔ مبینہ طور پر اس عمل کو حال ہی میں الشفاء اسپتال میں اسرائیلی فوج کے چھاپے کا نتیجہ بتایا جا رہا ہے۔ ان میں سے بہت سے مہلوکین اسپتال کے مریض ہیں کیونکہ ان کے جسم پر اسپتال کے بینڈیج اور کیتھیٹرزپائے گئے ہیں۔
رشتہ داروں، جنہوں نے مہلوکین کی شناخت کی ہے، نے بتایا ہے کہ ان میں سے متعدد مہلوکین مریض تھے جن میں ایک شخص، ایک خاتون اور ایک ۲۰؍ سالہ نوجوان بھی شامل ہے۔
اسرائیلی فوج کے چھاپے کے نتیجے میں الشفاء اسپتال کی تباہی
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ اسرائیلی فوج نے غزہ کے الشفاء اسپتال پر دھاوا بولا تھا۔ ۲؍ ہفتے کے چھاپے کے بعد انہوں نے اپستال خالی کیا تھا ۔ اسرائیلی فوج کے مطابق یہ حماس کے خلاف ان کی فتح تھی۔
عینی شاہدین کے مطابق، اسرائیلی فوج نے گردے اور زچگی کے وارڈز، مردہ خانے کے ریفریجریٹرز، اور کینسر اور دیگر سہولیات کی عمارتوں کو سپردخاک کر دیا تھا اور بیرونی مریضوں کے کلینک کی عمارت کو بھی تباہ کیاتھا۔
فلسطینی میڈیکل ذرائع کے مطابق الشفاء اسپتال اب مکمل طورپر غیر فعال ہو گیا ہے جبکہ اسرائیلی فوج نے تمام طبی آلات کو بھی تباہ کیا ہے۔خیال رہے کہ گزشتہ سال ۱۶؍ نومبر کو اسرائیلی فوج نے اسپتال پر چھاپا مارا تھا جس کے نتیجے میں متعدد فلسطینی جاں بحق اور سیکڑوں زخمی ہوئے تھے۔