• Fri, 15 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

حماس کی دلیری، اسرائیل پر میزائل داغ دئیے

Updated: May 27, 2024, 8:37 AM IST | Agency | Gaza

تل ابیب میں سائرن بج اٹھے، علاقے میں دہشت، پروازیں معطل، حماس نے کہا کہ’’ صہیونیوں کے ذریعے ہمارے شہریوںپر مظالم کا یہ جواب ہے۔‘‘

Civilians can be seen lying on the ground on Tel Aviv`s highway after the sirens of rocket attacks. Photo: Agency
راکٹ حملوں کا سائرن بجنے کے بعد تل ابیب کے ہائی وے پر شہریوں کو زمین پر لیٹے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ تصویر: ایجنسی

گزشتہ ۷؍ ماہ سے جاری اسرائیل کے بے پناہ حملوں، بمباری، زمینی کارروائی کے سبب ہزاروں فلسطینیوں کی اموات کے بعداسرائیل سمیت پوری دنیا کے یہ وہم و گمان میں بھی نہیں ہو گا کہ حماس پلٹ کر جوابی حملہ کردے گا۔ اتوار کو وہی ہوا جو اسرائیلی ملٹری، انٹیلی جنس اور اسرائیلی حکومت نے خواب میں بھی نہیں سوچا تھا۔ حماس کے لڑاکوں نےدلیری اور جرأت رندانہ کا مظاہرہ کرتے ہوئے اسرائیل پر پے در پے کئی میزائل داغ دئیے۔ ان میزائلوں کو اسرائیلی فوج راکٹ کہتی ہے لیکن ان کی مار کرنے کی صلاحیت میزائل جتنی خطرناک ہوتی ہے اسی لئے حماس اسے میزائل حملہ قرار دے رہا ہے۔ 
القسام بریگیڈ کی کارروائی 
 فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کی عسکری ونگ القسام بریگیڈ نے یہ ثابت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی شیطنت کے باوجود ان کے حوصلہ نہیں ٹوٹے ہیں اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب پر راکٹوں کی برسات کردی۔ عرب میڈیا کے مطابق القسام بریگیڈ نے اپنے بیان میں کہا کہ صہیونیوں کےذریعے ہمارے شہریوں پر مظالم کےخلاف تل ابیب پر یہ راکٹ حملے کئے گئے ہیں۔ انہوں نے وارننگ دی کہ اب یہ حملے جاری رہیں گے اور تب تک جاری رہیں گے جب تک اسرائیل کو پوری طرح سے نیست و نابود نہیں کردیا جاتا۔ 

یہ بھی پڑھئے: غزہ میں جو ہو رہا ہے وہ حقیقی نسل کشی ہے: اسپانوی وزیر دفاع

اسرائیل میں گھبراہٹ، افراتفری 
 راکٹ حملوں کے بعد اسرائیل نے تل ابیب میں کمرشیل پروازیں معطل کردی ہیں۔ اسرائیلی فوج کا کہناہےکہ حماس نے رفح سے اسرائیل پر ۱۸؍ سے ۲۰؍ میزائل داغے ہیں جبکہ حماس کا دعویٰ ہے کہ اس نے ۸۰؍سے زائد میزائل داغے ہیں۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق دارالحکومت تل ابیب پر ۶؍ ماہ بعد حماس کا یہ پہلا حملہ ہے۔ تل ابیب کے علاقوں میں ۱۵؍دھماکے بھی سنے گئےہیں۔ غیر ملکی خبررساں اداروں کا کہنا ہے کہ ان حملوں کے نتیجے میں تل ابیب میں کئی ماہ بعد راکٹ حملے کے سائرن سنے گئے۔ ان حملوں سے ثابت ہوتا ہے کہ غزہ میں ۷؍ ماہ سے زائد عرصے سے جاری اسرائیل کے فضائی اور زمینی حملوں کے بعد بھی حماس دور تک مار کرنے والے راکٹ داغنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور اسے کوئی نقصان نہیں پہنچا ہے۔ عالم یہ تھا کہ اسرائیلی شہروں سے گزرنے والی سڑکیں سنسان ہو گئی تھیں جبکہ ہائی ویز پر جو لوگ موجودتھے وہ سائرن سننے کے بعد اپنی اپنی گاڑیوں سے نکل کر زمین پر لیٹے ہوئے دیکھے گئے۔ راکٹ حملوں کی شدت کی وجہ سے ہی تل ابیب میں جیسے ہی سائرن بجے وہاں کئی جگہوں پر بھگدڑ جیسے حالات تھے۔ مقامی لوگوں نے کہا کہ انہیں ایسا لگا کہ حماس نے اکتوبر والے حملے دہرادئیے ہیں اور اس مرتبہ بھی وہ کئی لوگوں کو اپنی تحویل میں لے سکتے ہیں۔ اسی لئے شہریوں میں گھبراہٹ بہت زیادہ تھی اور وہ محفوظ مقام پر پہنچنے کی تگ و دو میں نظر آئے۔ 
دیگر جگہوں پر بھی کارروائی کی گئی 
  حماس کے عسکری ونگ نے اعلان کیا ہے کہ اس نے صہیونی فوج کوغزہ کے شمال میں واقع جبالیہ پناہ گزیں کیمپ میں سرنگوں میں سے ایک میں داخل کیا اور اس کے بعد اس پر حملہ کردیا ہے۔ اس کے حملے میں متعدد اسرائیلی فوجی ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں جبکہ دیگر کو پکڑ لیا گیا ہے۔ یہ بات القسام بریگیڈ کے ترجمان ابو عبیدہ کی ریکارڈ شدہ تقریر میں سامنے آئی جسے الجزیرہ پر رات گئے نشر کیا گیا۔ القسام بریگیڈ نے ایک ویڈیو کلپ میں کہا کہ صہیونی فوجیوں میں سے ایک کی واپسی کو دکھایا گیا، تاہم یہ واضح نہیں کیا گیا کہ وہ مر گیا یا زخمی ہے۔ اس کے علاوہ ایک ویڈیو میں جبالیہ میں ایک سرنگ میں گھات لگا کر قبضے میں لئے گئے فوجی سازوسامان کو بھی دکھایا گیا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK