غزہ کے۳۶؍اسپتالوں میں سے۳۱؍تباہ ہوچکےہیں: یورپی یونین۔ اسرائیلی حملوں کے سبب رفح سے۸؍لاکھ فلسطینی بے گھر:اقوام متحدہ۔
EPAPER
Updated: May 22, 2024, 11:42 AM IST | Agency | Gaza/Brussels/New York
غزہ کے۳۶؍اسپتالوں میں سے۳۱؍تباہ ہوچکےہیں: یورپی یونین۔ اسرائیلی حملوں کے سبب رفح سے۸؍لاکھ فلسطینی بے گھر:اقوام متحدہ۔
گزشتہ۲۴؍ گھنٹوں کے دوران اسرائیلی قابض فوج نے غزہ پٹی میں ظالمانہ کارروائی کرتے ہوئے متعدد حملے کئے ہیں۔ ان حملوں کے نتیجے میں ۱۰۶؍ افراد شہید اور ۱۷۶؍ زخمی ہوئے ہیں۔ شہداء اورزخمیوں میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔ مرکز اطلاعات فلسطین کی رپورٹ کے مطابق غزہ میں فلسطینی وزارت صحت نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے غزہ پٹی میں خاندانوں کے خلاف۱۰؍ قتل عام کئے جن میں ۱۰۶؍ شہید اور۱۷۶؍ زخمی ہیں۔ زخمیوں کو غزہ کے مختلف اسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے۔ وزارت صحت نے اپنی روزانہ کی رپورٹ میں بتایا کہ شہداء اور زخمیوں کی تعداد اب بھی ملبے کے نیچے اور سڑکوں پر ہے اور ایمبولینس اور شہری دفاع کا عملہ ان تک پہنچنے سے قاصر ہے۔ اس طرح ۷؍ اکتوبر سے اب تک اسرائیلی جارحیت میں ۳۵؍ ہزار۵۶۲؍شہید اور۷۹؍ہزار۶۵۲؍ زخمی ہوگئے ہیں۔
طبی مراکز پر۸۹۰؍حملے ہوئے:یورپی یونین
یوروپی یونین نے کہا کہ۷؍ اکتوبر سے غزہ کے۳۶؍ میں سے۳۱؍ اسپتال تباہ ہوچکے ہیں اور شہریوں کیلئے ضروری صحت کی سہولیات پر حملے بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ یورپی یونین کے اعلیٰ نمائندہ برائے خارجہ امور اور سلامتی پالیسی جوزپ بوریل اور کرائسز مینجمنٹ اور انسانی امداد کے ذمہ دار یورپی کمشنرجینز لیناریچ کے مشترکہ بیان میں سامنے آئی۔
یہ بھی پڑھئے: نائجیریا: بائیک سوارمسلح افراد کا کان کنی مزدوروں پر حملہ، ۴۰؍ افراد جاں بحق
بیان میں اسرائیل پر ان اسپتالوں کو تباہ کرنے کی ذمہ داری سے گریز کیا گیا ہے۔ یہ نشاندہی کی گئی کہ غزہ میں ۳۶؍ میں سے۳۱؍ اسپتالوں کو نقصان پہنچا یا تباہ کر دیا گیا، جبکہ جو تباہ نہیں ہوئے وہ جزوی طور پر سخت پابندیوں کے تحت کام کر رہے ہیں۔ کہا گیا کہ ’’ایک ایسے وقت میں ہنگامی طبی امداد حاصل کرنا زیادہ اہمیت کا حامل ہے جب غزہ میں فلسطینی مسلسل بمباری کی زد میں ہیں اور ۹؍ ہزار سے زیادہ شدید زخمی افراد صحت کی مناسب نگہداشت کی کمی کی وجہ سے موت کے خطرے سے دوچار ہیں۔ ‘‘انہوں نے بتایا کہ ڈبلیو ایچ او نے۷؍اکتوبر سے صحت کی سہولیات پر ۸۹۰؍ حملے ریکارڈ کیے جن میں سے۴۴۳؍ غزہ اور۴۴۷؍ مغربی کنارہ میں ہوئے۔
رفح کی تشویشناک صورتحال کے متعلق اقوام متحدہ نے کیا کہا؟
مشرق وسطیٰ کے امن عمل کیلئے اقوام متحدہ کے خصوصی کوآرڈینیٹر ٹور وینس لینڈ نے کہا ہے کہ ’’رفح کی صورتحال پہلے سے ہی محصور آبادی کیلئے انتہائی مایوس کن اور خطرناک ہوتی جا رہی ہے۔ ‘‘ وینس لینڈ نے رفح (جنوبی غزہ) میں پیش رفت کے حوالے سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس کے دوران مزید کہا کہ ’’ مئی کے پہلے ہفتے سے اسرائیلی فوج کی کارروائیوں میں شدت کے ساتھ رفح میں سیکوریٹی کی صورتحال تیزی سے خراب ہو رہی ہے۔ ‘‘ انہوں نے نشاندہی کی کہ رفح پر اسرائیلی فوج کے روزانہ فضائی حملوں کے نتیجے میں ۸؍لاکھ سے زائد افراد رفح سے المواصی، خان یونس اور دیر البلح کے علاقوں میں بے گھر ہوئے، جس کے نتیجے میں درجنوں فلسطینی مارے گئے۔ ‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’المواصی میں (انسانی ہمدردی کے علاقے) میں مناسب پناہ گاہ، خوراک، پانی اور صفائی کے بنیادی ڈھانچے کا فقدان ہے۔ ‘‘ انہوں نے پرتشویش انداز میں کہا کہ’’ موجودہ راستہ مایوس شہریوں میں داخلے اور انسانی سامان کی محفوظ تقسیم کی کوششوں کو مزید کمزور کر دے گا۔ ‘‘ انہوں نے وضاحت کی غزہ میں بہت زیادہ ضروریات کو پورا کرنے کیلئے مزید امداد کی ضرورت ہے اور موجودہ لینڈ کراسنگ کے مکمل آپریشن کا کوئی متبادل نہیں ہے۔ ‘‘