غزہ پٹی پر اسرائیل نے دوبارہ اپنے حملوں کی شروعات کی ہے جس کے نتیجے میں تقریباً ۳۳۰؍فلسطینی جاں بحق ہوئے ہیں۔ ۱۹؍جنوری ۲۰۲۵ء کو جنگ بندی کے بعد یہ اسرائیل کے ذریعے اب تک کا مہلک ترین حملہ ہے۔
EPAPER
Updated: March 18, 2025, 3:09 PM IST | Gaza Strip
غزہ پٹی پر اسرائیل نے دوبارہ اپنے حملوں کی شروعات کی ہے جس کے نتیجے میں تقریباً ۳۳۰؍فلسطینی جاں بحق ہوئے ہیں۔ ۱۹؍جنوری ۲۰۲۵ء کو جنگ بندی کے بعد یہ اسرائیل کے ذریعے اب تک کا مہلک ترین حملہ ہے۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی نے فلسطینی کے طبی حکام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’’ اسرائیل نے آج یعنی منگل کو غزہ پر اپنی بمباری دوبارہ شروع کی ہے جس کے نتیجے میں تقریباً ۳۳۰؍ فلسطینی جاں بحق ہوئے ہیں۔ اس حملے کی شروعات مقامی وقت کے مطابق صبح ۲؍ بجے ہوئی تھی اور یہ حملہ ۱۹؍ جنوری ۲۰۲۵ء کو اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے بعد اسرائیل کے ذریعےغزہ پر مہلک ترین حملہ ہے۔ فلسطینی وزارت صحت کے ہیڈ محمد زاقوت نے خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ ’’اس حملے کے نتیجے میں سیکڑوں افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں سے کئی افراد کی حالت نازک ہے۔ حماس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’’تل ابیب نے بلاسبب جنگ ختم کی ہے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: جرمنی سے حج کے لئے سائیکل پر۶؍ ہزار کلو میٹر کے سفر کا آغاز
اسرائیل نے غزہ کی گنجان آبادی والے علاقوں پر حملہ کیا ہے، جن میں عارضی اسکول، عمارتیں اور وہ مقامات شامل ہیں جہاں بے گھر افراد نے پناہ لی ہے۔ اسرائیل کے وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ انہوں نے ہی اس فضائی حملے کا حکم جاری کیا تھا کیونکہ حماس ’’ہمارے یرغمالوں کو رہا کرنے سے انکار کر رہا تھا اور جنگ بندی میں توسیع کیلئے مذاکرات آگے نہیں بڑھ رہے تھے۔‘‘
نیتن یاہو نے اپنے بیان میں مزید کہا ہے کہ ’’اسرائیل اب فوجی استحکام کی توسیع کے ساتھ حماس کے خلاف کارروائی کرے گا۔ یہ منصوبہ اسرائیل ڈیفنس فورسیز (آئی ڈی ایف) نے پیش کیا تھا جسے اسرائیل کی سیاسی قیادت نے منظور کرلیا ہے۔‘‘
اسرائیل کے ’’بلاوجہ حملے‘‘ نے فلسطینیوں کی زندگی خطرے میں ڈال دی ہے‘‘
حما س نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’’بلاوجہ اسرائیل کے حملے‘‘ نے یرغمالوں کی زندگی کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔‘‘ فلسطینی مزاحمتی گروپ نے دیگر ممالک سے رابطہ کیا ہے کہ وہ غزہ پٹی میں فلسطینی شہریوں کے خلاف صہیونی جنگ کے دوبارہ آغاز کو مسترد کرنے کیلئے آواز اٹھائے۔‘‘
وہائٹ ہاؤس کے پریس سیکریٹری کیرولین لیوٹ نے فاکس نیوز کو بتایا کہ ’’اسرائیل نے فضائی حملے کی شروعات سے قبل پیر کو امریکہ سے مشاورت کی تھی۔‘‘ یاد رہے کہ اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں غزہ میں ۴۷؍ ہزار سے زائد افراد کی موت ہوئی تھی جبکہ ایک لاکھ سے زائد شہری زخمی ہوئے تھے۔ مہلوکین میں ۷۰؍ فیصد سے زائد خواتین اور بچے تھے۔ اعدادوشمار کے مطابق ’’اسرائیلی جنگ کے نتیجے میں غزہ میں ایک ہزار ۷۰۰؍ فلسطینی بچے ہلاک ہوئے تھے۔‘‘