اسرائیلی ایجنسی کے مطابق، گرفتار شخص ایک بزنس مین ہے جو اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو، وزیر دفاع یووا گیلنٹ اور شین بیٹ ایجنسی کے سربراہ کے قتل کے امکانات پر تبادلہ خیال کرنے کیلئے ایران کے ذریعے منعقدہ مجالس میں شریک تھا۔
EPAPER
Updated: September 19, 2024, 7:54 PM IST | Jerusalem
اسرائیلی ایجنسی کے مطابق، گرفتار شخص ایک بزنس مین ہے جو اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو، وزیر دفاع یووا گیلنٹ اور شین بیٹ ایجنسی کے سربراہ کے قتل کے امکانات پر تبادلہ خیال کرنے کیلئے ایران کے ذریعے منعقدہ مجالس میں شریک تھا۔
اسرائیلی سیکوریٹی فورسیز نے جمعرات کو دعویٰ کیا کہ انہوں نے ایک اسرائیلی شخص کو گرفتار کیا ہے جو مبینہ طور پر وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو سمیت اسرائیل کے اہم افراد کو قتل کرنے کی سازش میں ملوث ہے۔ سیکوریٹی ایجنسی نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ گرفتار شخص ایک بزنس مین ہے جس کے ترکی میں بہتیرے تعلقات ہیں اور وہ اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو، وزیر دفاع یووا گیلنٹ اور شین بیٹ ایجنسی کے سربراہ کے قتل کے امکانات پر تبادلہ خیال کرنے کیلئے ایران کے ذریعے منعقدہ میٹنگوں میں بھی شرکت کرچکا ہے۔ اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا کہ اس سازش کے پیچھے ایران کا ہاتھ ہے۔
یہ بھی پڑھئے: بہار: نوادہ میں دلتوں کے ۲۱؍ گھر جلا دیئے گئے، ۱۵؍ افراد پولیس کی حراست میں
اسرائیلی پولیس اور شین بیٹ کے مشترکہ بیان کے مطابق، مذکورہ اسرائیلی شخص کو گزشتہ ماہ گرفتار کیا گیا تھا۔ انہوں نے یہ جواز پیش کرنے کی بھی کوشش کی کہ اس گرفتاری ہی سے مشرق وسطیٰ میں جاری غزہ جنگ اور اسرائیل کی جنوبی لبنان کے ساتھ جھڑپیں ہورہی ہیں۔ خیال رہے کہ اسرائیل نے وزیراعظم کے قتل کی سازش اور ایک اسرائیلی شخص کی گرفتاری کا انکشاف اس وقت کیا ہے جب لبنان میں حزب اللہ کے پیجر اور واکی ٹاکی میں منصوبہ بند دھماکے ہوئے ہیں، اور ان دھماکوں کا ذمہ دار اسرائیل کو ٹھہرایا جارہا ہے۔ اسرائیل نے اب تک ان حملوں کی مذمت کی ہے نہ قبول کیا ہے۔ کئی خفیہ ایجنسیوں کا ماننا ہے کہ یہ حملے اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد نے انجام دیئے ہیں۔