• Wed, 20 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

اسرائیلی دھمکی سے مشرقی وسطیٰ میں تناؤ میں اضافہ

Updated: June 26, 2024, 12:03 PM IST | Agency | Washington

امریکہ نے اس بار بھی اسرائیل کی حمایت کا اعلان کیا،عراقی ملیشیا نے کہا کہ اگر حملہ ہوا تو وہ حزب اللہ کا ساتھ دے گی۔

Israel has increased its military presence in the border area adjacent to Lebanon. Photo: INN
لبنان سے متصل سرحدی علاقے میں اسرائیل نے اپنا فوجی بندوبست بڑھادیا ہے۔ تصویر : آئی این این

اسرائیل کے لبنان میں حزب اللہ پر بھرپور اور پوری قوت سے فوجی کارروائی کی دھمکی کے بعد مشرق وسطیٰ میں تناؤ میں اضافہ ہوگیا ہے۔ ’سی این این‘ کی رپورٹ کے مطابق امریکہ کے سینئر حکام نے حزب اللہ سے جنگ کی صورت میں اسرائیل کو ہر ممکن تعاون اور حمایت کی یقین دہانی کرائی ہے۔ امریکی حکام نے اسرائیلی عہدیداروں سے ملاقات میں کہا کہ حزب اللہ کے ساتھ وسیع جنگ چھڑی تو جوبائیڈن انتظامیہ اپنے اتحادی کی مدد کیلئے تیار ہے۔ امریکہ ہر موقع پر اسرائیل کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑا ہوگا۔ سی این این کے مطابق یہ یقین دہانی سینئر امریکی حکام نے امریکہ کا دورہ کرنے والے اسرائیلی حکام کے وفد کو کرائی تھی۔ واضح ہو کہ اسرائیل کے جنگی امور کے وزیر رون ڈرمر اور قومی سلامتی کے مشیر زاچی ہنگبی نے واشنگٹن میں امریکہ کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان، وزیرخارجہ انٹونی بلنکن اور مشرق وسطیٰ کے رابطہ کار کے ساتھ ملاقاتیں کی تھیں۔ ذرائع نے ’سی این این‘ کو بتایا کہ اس ملاقات میں غزہ جنگ بندی، یرغمالوں کی رہائی اور ایران کی شمالی سرحدوں کی صورتحال پر بات چیت ہوئی تھی۔ 

یہ بھی پڑھئے: غزہ میں حماس کے لیڈر اسماعیل ہانیہ کے گھر پر اسرائیل کی بمباری، بہن سمیت ۱۰؍ افراد جاں بحق

حزب اللہ پر حملہ ہوا تو امریکی مفادات کو نشانہ بنائیں گے:عراقی ملیشیا کی دھمکی
عراقی ملیشیا عصائب اہل الحق کے لیڈر قیس الخزالی نے دھمکی دی ہے کہ اگر امریکہ لبنان کے حزب اللہ کے خلاف اسرائیلی حملے کی حمایت کرتا ہے، تو وہ عراق اور شمال مغربی خطے میں امریکی مفادات پر حملہ کرے گا۔ الخزالی نے پیر کے روز ٹیلی ویژن پرکہا کہ اگر امریکہ لبنان اور حزب اللہ پراپنی توسیعی کارروائیوں اور حملوں میں اس غاصب یونٹ (اسرائیل) کی حمایت جاری رکھتا ہے تو امریکہ کو جان لینا چاہیے کہ وہ اس خطے اور عراق میں اپنے تمام مفادات کو حملے اور خطرے کی زد میں لا رہا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ ۷؍اکتوبر ۲۰۲۳ء کو غزہ کے تنازع کے آغاز کے بعد سے عراق میں اسلامی مزاحمت نے خطے میں اسرائیلی اور امریکی اہداف پر کئی حملے کیے ہیں۔ الخزالی کا یہ تبصرہ اسرائیل اور لبنانی مسلح گروپ حزب اللہ کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان آیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم نتن یاہو نے اتوار کو کہا تھا کہ غزہ میں شدید لڑائی کے خاتمے کے بعد ہم شمال کی جانب پیش قدمی جاری رکھیں گے۔ 
کویت کے شہریوں کا لبنان سے انخلاء شروع
 کویت سٹی(ایجنسی):کویتی شہریوں کے انخلاء کے لیے کویت کا بحری جہاز ہفتہ کے روز لبنان روانہ ہو گیا، ایک دن قبل خلیجی ملک نے سلامتی کی صورتِ حال کے باعث اپنے شہریوں کو ملک چھوڑنے کے لئے ہدایت جاری کی تھیں۔ کویت کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے یو این اے کی رپورٹ کے مطابق حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان فوجی کشیدگی میں اضافہ ہوسکتا ہے، جس کے پیشِ نظر کویت ایئرویز نے لبنان سے شہریوں کو نکالنے کے لیے پہلا طیارہ روانہ کردیا ہے۔ خیال رہے کہ جمعہ کے روز ایک بیان میں کویتی وزارتِ خارجہ نے شہریوں کیلئے ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ خطہ میں سیکورٹی کی مسلسل پیش رفت اور بدلتے ہوئے حالات کے باعث لبنان جانے سے گریز کریں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK