آج علی الصباح اسرائیل نے خیموں میں سوئے ہوئے فلسطینیوں پر حملہ کردیا جس میں ۶۰؍ سے زائد جاں بحق ہوگئے۔ اسرائیلی فوج نے خان یونس اور رفح سمیت قریبی علاقوں میں اپنے فوجی آپریشن کے دوران المواسی کیمپ کو محفوظ علاقہ قرار دیا تھا جس کے بعد ہزاروں فلسطینیوں نے المواسی کیمپ کے خیموں میں پناہ لی تھی۔
المواسی کیمپ پر اسرائیل کا `محفوظ علاقہ` حملہ۔ تصویر : آئی این این
منگل کی علی الصبح، اسرائیل نے جنوبی غزہ میں خان یونس کے قریب واقع خیموں پر مشتمل ایک رفیوجی کیمپ پر حملہ کیا۔ اس حملہ میں زائد از ۴۰ فلسطینی نیند کی حالت میں ہلاک ہوئے جبکہ ۶۰ افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ فلسطینی ساحل کے قریب واقع المواسی ٹینٹ کیمپ پر حملہ کیلئے اسرائیل نے بھاری میزائلوں کا استعمال کیا جس کے بعد علاقہ میں تین بڑے گڑھے بن گئے۔ اسرائیلی فوج نے خان یونس اور رفح سمیت قریبی علاقوں میں اپنے فوجی آپریشن کے دوران المواسی کیمپ کو محفوظ علاقہ قرار دیا تھا جس کے بعد ہزاروں فلسطینیوں نے المواسی کیمپ کے خیموں میں پناہ لی تھی۔
یہ بھی پڑھئے:سی پی آئی (ایم) کے جنرل سیکریٹری سیتارام یچوری کی حالت نازک
اسرائیلی فوج نے بیان جاری کرکے بتایا کہ اس کا نشانہ حماس کا ایک کمانڈ سینٹر تھا۔ غزہ کے شہری دفاع کے ترجمان نے اس تازہ ترین اسرائیلی حملہ کو "وحشیانہ اور بے قابو جنگ کا سب سے گھناؤنا قتل عام" کی ایک اور مثال قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ایمبولنس اور شہری دفاع کی ٹیمیں، حملے میں ہلاک ہونے والے افراد کی لاشیں نکالنے میں دشواریوں کا سامنا کررہی ہے۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہوئے ویڈیوز میں فلسطینیوں کو بھاری بموں کے نیچے دبے افراد کو تلاش کرنے کیلئے کھدائی کرتے ہوئے دکھایا جارہا ہے۔