Updated: August 03, 2024, 5:53 PM IST
| Washington
اسرو نے ہندوستانی فوج کے چار افسران کو گگن یا ن مشن کیلئے منتخب کیا ہے۔ ان میں سے سبھانشو شکلا ناسا اور زائیوم کے اشترک سے خلا کا سفر کریں گے۔ انہیں ناسا کی جانب سے خصوصی تربیت دی جائے گی۔ خلائی مشن سےان کی واپسی کے بعد ہندوستان اپنے گگن یان مشن کی ترتیب میں ان کے تجربات سے استفادہ کرے گا۔
سبھانشو شکلا،چالیس سالوں میں خلائی سفرکیلئے منتخب پہلے ہندوستانی ۔تصویر: ایکس
اسرونے جمعہ کو اعلان کیا کہ اس نے ۳۹؍ سالہ سبھانشو شکلا، اور ۴۸؍ سالہ گروپ کپتان پرسنتھ بالا کرشنن کو اپنے زائیوم -۴؍ مشن کیلئےمنتخب کیا ہے، جس میں شکلا اولین خلا باز ہوں گے ۔۴۰؍ سالوں میں شکلا پہلے ہندوستانی خلاباز ہوں گےجو ناسا اور اسرو مشن کے تحت اس سال اکتوبرکے بعد کسی بھی وقت خلائی اسٹیشن جائیں گے۔جبکہ بالا کرشنن اضافی طور پر موجود ہوں گے جو شکلا کے کسی بھی وجہ سے نہ جانے کی صورت میں اس کی جگہ لیں گے۔ونگ کمانڈر راکیش شرما وہ واحد ہندوستانی ہیں جنہوں نے ۱۹۸۴ء میں سویت خلائی طیارہ کے ذریعےخلا میں سفر کیا ہے۔اسرو نے بتایا کہ ہوائی فوج کے ۴؍ افسروں کو گگن یان مشن کیلئے منتخب کیا گیا تھا، اس خلائی مشن کیلئے ان میں سے دوکو آٹھ ہفتوں کی خصوصی تربیت دی جائے گی۔جبکہ یہ چاروں پہلے ہی کا فی مشقت والی تربیت کر رہے ہیں،زائیوم -۴؍ چوتھی ایسی ذاتی کمپنی ہے ناسا نےجس کے ساتھ اشتراک کیا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: جنگ کے خوف سے سویڈن کا بیروت میں اپنا سفارتخانہ بند کرنے کا فیصلہ
یہ خلائی طیارہ اسپیس ایکس راکٹ کے ذریعے خلا میں داغا جائےگا۔شکلا کے ساتھ چاراور خلا باز ہیں جو خلا میں جائیں گے، ان میں پولینڈ، ہنگری،اور امریکہ کے ایک ایک شہری ہیں۔یہ مشن نریندر مودی کے واشنگٹن دورے کے دوران ہوئے معاہدے کا نتیجہ ہے۔زائیوم -۴؍ کا طیارہ آئی ایس ایس کےساتھ ۱۴؍ دنوں تک منسلک رہے گا، یہ خلابازوں کےعلاوہ آئی ایس ایس کیلئے دیگر اشیاء بھی خلا میں لے جانے کا کام کرے گا۔ناسا نے اب تک حتمی تاریخ کا اعلان نہیں کیا ہے۔جبکہ پولینڈ کی خلائی ایجنسی نے کہا ہے کہ یہ مشن اگلے سال ہی ممکن ہے۔
شکلا جن کا تعلق اتر پردیش کی راجدھانی لکھنئو سے ہے،وہ ۲۰۰۶ء سے ہندوستانی ہوائی فوج میں شامل ہیں اور انہیں ۲؍ ہزار گھنٹوں کا فضائی سفر کا تجربہ ہے۔انہوں نے کئی طرح کے جنگی طیارئے اڑائے ہیں، جن میں سخوئی-۳۰؍ ایم کے ائی، مگ -۲۱؍، مگ - ۲۹؍، جگوار، ہاک،ڈونئیر،اور اے این-۳۲ ، شامل ہیں۔وہ بنیادی طور پر کیٹیگری اے کے استاد اور ٹیسٹ پائلٹ کے طور پر ان کے پاس ۳؍ ہزار گھنٹوں کا فضائی سفر کا تجربہ ہے۔
یہ بھی پڑھئے: ترکی کی ثالثی کے نتیجے میں امریکہ اور روس کے درمیان قیدیوں کا تاریخی تبادلہ مکمل
۲۰۲۳ء میں اسرو کے چئیر میں نے کہا تھا کہ ’’ ہندوستان کے گگن یان مشن کافی حد تک ہندوستانی خلابازوں کے آئی ایس ایس کے ذریعے حاصل کئے گئے تجربات پر منحصر ہوگا۔یہ خاص مشن جو امریکہ چاہتا ہے وہ ہندوستان کیلئے بھی مفید ہوگا، کیونکہ جو ہندوستانی امریکہ میں تربیت حاصل کریں گے ان کی تربیت کے طریقہ کار اور تجربات کی بنا پر ہم اپنےگگن یان مشن کو بہتر طورپرمرتب کر سکیں گے۔‘‘